• 2 مئی, 2024

لجنہ اماء اللہ سُرینام کی مختصر تاریخ اور مالی قربانی

نومبر 1956ء میں مرکزی مبلغ محترم شیخ رشید احمد اسحٰق کی آمد کے بعد سُرینام میں باقاعدہ جماعت قائم ہوئی، آغاز میں جن لوگوں کو دعوت حق قبول کرنے کی سعادت نصیب ہوئی ان میں ایک محترمہ نصیرن بدولہ تھیں، جنہیں اپنے رفیق حیات محترم حسینی بدولہ سے پہلے عافیت کے حصار میں داخل ہونے کی توفیق ملی۔ اس سبقت پر ان کے خاوند نے خفگی کا اظہار بھی کیا، مگر اس پر عزم خاتون نے انتہائی استقامت کے ساتھ جواب دیاکہ میں نے سچائی دیکھی اور قبول کر لی، آپ خود فیصلہ کر لیں آپ نے کیا کرنا ہے۔ چند دن بعد حسینی بدولہ مرحوم و مغفورنے بھی شرح صدر کے ساتھ مسیح آخرالزّمان کی دعوت کو قبول کیا۔ پھر اس جوڑے نے ایثار اور قربانی کی ایسی عمدہ اور پاک مثالیں قائم کیں جو تا ابد سُرینام جماعت کی تاریخ کا سنہری حصہ رہیں گی۔

قبول احمدیت کے چند سال بعداس جوڑے نے اپنی ملکیتی زمین پر مسجد بنانے کی ٹھانی، اس مقصد کے لئے تین ہزار مربع میڑ زمین جماعت کے لئے وقف کی اور مسجد کی تعمیر شروع کی۔ مسجد کی تعمیر کے آغاز کے چند دن بعد موٴرخہ 18؍جون 1961ء بروز اتوار باقاعدہ افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ محترم مولانا بشیر احمد آرچرڈ مبلغ سلسلہ گیانا اس تقریب میں شمولیت کے لئے خاص طور پر سُرینام تشریف لا ئے۔ سنگ بنیاد رکھنے کے بعد حسینی بدولہ صاحب حسب توفیق خرچ اکٹھا کرکے مسجد کی تعمیر میں مصروف رہےآپ اس مسجد کے معمار بھی تھے اورمزدور بھی۔ ان کی اہلیہ محترمہ نصیرن بدولہ نے لمبا عرصہ کپڑوں کی سلائی کا کام کرکے مالی معاونت کی اور تعمیر کے کام میں بھی شانہ بشانہ حصہ لیا۔ روزمرہ امور کی انجام دہی کے بعد سہ پہر کے وقت مسجد کی تعمیر کا کام کیا جاتا۔ اس کار خیر میں ان کے بیٹے بھی کما حقہ شامل ہوئے۔ خانہٴ خدا کی تعمیر ابھی جاری تھا کہ جولائی 1969ء میں محترم مولانا میر غلام احمد نسیم صاحب کی موجودگی میں مشن ہاؤس کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور یہ اضافی کام بھی ساتھ ساتھ جاری رہا۔ مسجد کی تعمیر پیسے اور افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے تقریباً دس سال میں مکمل ہوئی اور یہ حسینی بدولہ، نصیرن بدولہ اور ان کے بچوں کی طویل قربانی کے ثمر کے طور پر آج جماعت احمدیہ سرینام کی مرکزی مسجد کے طور پر ایستادہ ہے اور اسے خلیفۃ المسیح کی میزبانی کا شرف بھی حاصل ہے۔

جماعتی ریکارڈ کے مطابق جولائی 1969ء میں محترم مولانا میر غلام احمد نسیم صاحب نے سرینام میں لجنہ اماء کی باقاعدہ تنظیم قائم کی اور عہدیداران کا انتخاب کروایا۔ ممبرات کی لسٹ اور نو منتخب عہدیداران کا نام مرکز کو بجھوایا۔ ریکارڈ کے مطابق محترمہ نصیرن بدولہ صدر مقرر ہوئیں۔

سرینام میں جماعت کی بقا اور استحکام کیلئے آپ نے اپنے خاوند کیساتھ انتہا ئی صبر اور الو العزمی کیساتھ کام کیا۔ اہل پیغام اور دیگر مخالفین کی ریشہ دوانیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ مشن ہاؤس کی تعمیر سے قبل متعدد مبلغین سلسلہ کو لمبے عرصہ تک اپنے گھر میں ٹھہرا کرخدمت کی توفیق پائی۔ آپ انتہائی بہادر اور نڈر خاتون تھیں۔

21؍جون 1968ء کو محتر م مولانا میر غلام احمد نسیم صاحب کی موجودگی میں ایک تبلیغی پروگرام کے دوران بیسیوں شر پسندوں نے مٹھی بھی افراد جماعت پر حملہ کر دیا اور کرسیاں اٹھا اٹھا کر انہیں مارنے لگے۔ اس نازک موقعہ پر محترمہ نصیرن بدولہ نے مردانہ وار ان کا مقابلہ کیا اور افراد جماعت کو بچا نے کی بھر پور کوشش کی۔ لجنہ اماءاللہ کی ایک اور ممبر محترمہ زیتون نبی بخش اہلیہ محمد حنیف ستار نے بھی بہت ہمت اور حوصلے سے حملہ آوروں کا مقابلہ کیا، ایک مخالف نے کرسی ان کے چہرے پر ماری جس سے ان کی آنکھ اور رخسار پر گہرا زخم آیا، گال کی ہڈی ٹوٹ گئی اور بعد میں مستقل زخم کا نشان بن گیا۔

محترمہ نصیرن بدولہ نے طویل عرصہ تک لجنہ کی صدر کی حیثیت سے خد مت کی تو فیق پائی اور تنظیم کے استحکا م اور خواتین کو جماعت کا فعال ممبر بنانے کی بھر پور کوشش کی۔ 1980ء میں اپنے خاوند، بیٹے حبیب احمد اور بہو کیساتھ قادیان دارلامان اور ربوہ کا سفر کرنے، مقا مات مقدسہ کی زیارت، جلسہ ہائے سالانہ میں شمو لیت اور حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا شرف حاصل کرنے کا موقعہ ملا۔

1991ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے سرینام کے دورے کے دوران آپ ہی لجنہ کی طرف سے سوال کرتیں رہیں۔ آپ کو برطانیہ کے جلسہ سا لانہ میں بھی متعدد بار شرکت کا موقعہ ملا۔ آپ کوتبلیغ کا بہت شوق تھا اور سینکڑوں لوگوں تک جماعت کا پیغام پہنچانے کی توفیق ملی۔ صوم صلوٰۃ کی پابندی اور چندوں کی بر وقت ادائیگی آپ کا خاصہ تھی۔ مولاکریم انہیں کروٹ کروٹ جنت الفردوس کی رعنائیاں نصیب فرمائے۔

مسجد نصر کیلئے چندہ کی تحریک

11؍جولائی 1983ء کو عید الفطر کے روز سرینام میں جماعت کی دوسری مسجد کی تعمیر کے لئے چندہ کی تحریک کی گئی۔

اور جماعتی ریکارڈ کے مطابق محترمہ نصیرن بدولہ، محترمہ سعیدہ بدولہ، محترمہ جمیلہ چراغ علی، محترمہ خدیجن صا حبہ، محترمہ آمینہ صاحبہ، محترمہ زیتون جمن بخش اور محترمہ مریم جمن بخش صاحبہ کو مالی قربانی کرنے کی توفیق ملی۔

مالی قربانی کی ایک اور تحریک

6؍ جون1997ء کو خطبہ جمعہ میں محترم مولانا حمید احمد ظفر نے یورپین مساجد کیلئے چندہ کی تحریک کی تو متعدد خواتین نےاس آواز پر لبیک کہتے ہوئے اپنے زیورات پیش کئے جس کی تفصیل درج ذیل ہے:

  1. صفی النساء جمن بخش صاحبہ۔ دو عدد انگوٹھیاں، ایک سیٹ کانٹے، ایک عدد ہار، ایک عدد بریسلیٹ۔
  2. شگفتہ جمن بخش صاحبہ۔ ایک عدد بریسلیٹ، ایک سونے کا سکہ۔
  3. ناذیہ جمن بخش صاحبہ۔ ایک سیٹ کانٹے۔
  4. عزم النساء صاحبہ۔ ایک عدد انگوٹھی، ایک عدد بریسلیٹ، ایک سیٹ کانٹے۔
  5. روسا علی جان صاحبہ۔ ایک عدد انگوٹھی۔
  6. حلیمہ علی جان صاحبہ۔ چار عدد انگوٹھیاں، ایک عدد بریسلیٹ۔
  7. کلثوم علی جان صاحبہ۔ ایک عدد انگوٹھی، ایک عدد بریسلیٹ۔
  8. شمس النساء صاحبہ۔ ایک عدد انگوٹھی، ایک سیٹ کانٹے۔
  9. نصیرن بدولہ صاحبہ۔ دوعدد سونے کے سکے۔
  10. سلمہ شبیر علی جان صاحبہ۔ ایک عدد ہار
  11. طاہرہ علی جان صاحبہ۔ دو سیٹ کانٹے۔
  12. سیر النساء صاحبہ۔ ایک عدد ہار۔
  13. سیف النساء صاحبہ۔ ایک سیٹ کانٹے۔

اس زیور کی کل مالیت تقریباً 1638 امریکی ڈالر بنتی تھی مرکز کو ان ناموں اور زیور کی تفصیل سے آگاہ کیا گیا اور یہ تمام زیور ہالینڈ جماعت کے ذریعہ مرکز بجھوایا گیا۔

خلیفہٴ وقت کا اظہار خوشنودی

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس قربانی کے جواب میں تحریر فرمایا: ’’جس جس نے یہ تحائف دئے ہیں ان کو شکریہ اور جزاکم اللّٰہ کہیں۔ اللہ قبول فرمائے اور اپنے بے شمار فضلوں سے نوازے، سب کے جان ومال میں برکت بخشے، سب کو میری طرف سے سلام کہیں‘‘۔

(خط محررہ 8؍ستمبر 1997ء)

نیز وکالت مال کی طرف سے جنوری 1998ء میں ان زیورات کی رسید بجھوائی گئی۔

خداتعالیٰ کے فضل سے اس وقت سُرینام میں لجنہ اماء اللہ کی تنظیم بہت فعال ہے۔ تنظیمی کاموں کے علاوہ جماعتی پروگرامز میں کھانا پکانے کے کام میں ہمیشہ لجنہ ممبرات بہت باقاعدگی سے حصہ لیتی ہیں۔ خاص طور عیدین اور جلسہ ہائے سالانہ کے موقعہ پر سینکڑوں افراد کے لئے کھانا تیار کرنے کا کام لجنہ اماء اللہ کی ممبرات انجام دیتی ہیں۔

گزشتہ بیس سالوں سے رمضان المبارک کے دوران مقامی ٹی وی پر جماعت کی طرف سے پیش کئے جانے وا لے روزانہ پروگرامز اور باقاعدگی سے پیش کئے جانے والے ہفتہ وار پروگرامز کی ایڈیٹنگ کا کام بھی لجنہ ممبرات ہی کرتی ہیں۔

قارئین الفضل سے جماعت سرینام کے نفوس و اموال میں برکت کے لئے دعا کی درخواست ہے۔

(لئیق احمد مشتاق۔ مبلغ سلسلہ سُرینام، جنوبی امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی