• 1 مئی, 2024

جماعت احمدیہ نائیجر کا 15واں جلسہ سالانہ

جماعتِ احمدیہ نائیجرکو مورخہ 29، 28، 27 دسمبر 2019ء بروز جمعہ، ہفتہ اور اتوار اپنا 15 واں جلسہ سالانہ کامیابی سے منعقد کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ الحمد للہ

امسال جلسہ سالانہ میں 264 جماعتوں سے شامل ہونے والے احباب کی تعداد 3ہزار 116 رہی جو کہ گزشتہ سال کے شاملین کی نسبت 557 زیادہ تھی۔ یہ سارے احباب 5 کلومیٹرسے لے کر 698 کلومیٹرسے زائد تک فاصلے کا سفر کرکے جلسے میں شامل ہوئے۔ ان میں سے بعض نے 30 کلو میٹر سے زائد کا سفر پیدل طے کیا برنی کونی ڈیپارٹمنٹ کی 90 میں سے 65 جماعتوں اور 15 زیر رابطہ دیہاتوں سے 2643 افراد جلسہ میں شامل ہوئے۔

اس وقت نائیجر کے ملکی حالات بہت مخدوش ہیں، بعض جگہوں پر فوج تک پر حملے ہورہے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگ سہمے ہوئے ہیں۔ کئی شہروں میں موٹر سائیکلوں پر دن کو بھی سفر کرنے سے منع کردیا گیا ہے۔ ان حالات اور تکالیف کے با وجود بھی اطفال، خدام ،انصار، لجنہ، اور ناصرات جلسہ سالانہ کی برکات حاصل کرنے کے لئے گز شتہ سال کی نسبت زیادہ شریک ہوئے۔

جلسہ گاہ میں سردی کی شدت کے پیشِ نظر نومبر 2019ء سے ہی جلسہ گاہ کی تیاری کے لئے خدام کی ٹیموں کے ساتھ وقارِ عمل کا آغاز کر دیا گیا تھا۔ تاہم جلسہ سے ایک ہفتہ قبل نیامے سے نگران وقارِعمل مکرم عثمان عبدو، افسر جلسہ گاہ مکرم محمد عبد اللہ ثاقب از مارادی ریجن، اور دوسو ریجن سے مکرم اعزاز احمد مربی سلسلہ جلسہ گاہ کی تکمیل و تزئین کے لئے تشریف لے آئے۔

سردی سے بچاؤ کی خاطر امسال جلسہ گاہ کو اوپر اور چاروں اطراف سے سرکنڈے اور ٹاٹ لگا کر بند کیا گیا تھا ۔ اسی طرح رہائش کے لئےدونوں جلسہ گاہوں میں الگ سے بیرکس بنائی گئیں تھیں اور وی آئی پی کے لئے دو حصوں پر مشتمل ایک علیحدہ پنڈال بنایا گیا۔ نمائش اور میڈیکل کے لئے بھی الگ سے بیرکس بنائی گئیں۔ کھانے کا ہال بھی جلسہ گاہ سے ملحقہ جگہ میں الگ سے بنایا گیا جس کو حفاظتی نقطہ نظر سے چاروں طرف سے بندکیا گیا۔

ایک طرف خدام کی ٹیمیں وقارِ عمل میں مصروف تھیں تو دوسری طرف مرکزی مہمان مکرم حافظ محمد شرف الدین علی کےساتھ مکرم مسرور احمد چانڈیو معلمین کی ایک ٹیم کے ساتھ کونی ریجن میں ہر طرف جلسہ سالانہ کا ایک خوبصورت ماحول نظر آرہا تھا۔ کونی مشن میں مرکزی مہمان مکرم حافظ محمد شرف الدین علی صاحب سے ملاقات کرنے والے احمدی احباب کا بھی سلسلہ جاری رہا۔

مورخہ 26دسمبر 2019ء بروز جمعرات کی شام 5:30 مرکزی مہمان مکرم حافظ محمد شرف الدین علی نے جلسہ گاہ کی انسپکشن کی اور ہدایات دینے کے بعد دعا کروائی۔ اس کے بعد نمازیں جمع کر کے ادا کی گئیں اور پھر عشائیہ دیا گیا۔

مورخہ 27 دسمبر بروز جمعہ جلسہ کے پہلے دن کا آغاز نمازِ تہجد سے ہوا جو مکرم لامین عبدالرحمٰن لوکل مشنری نے پڑھائی اور نمازِ فجر کے بعد مکرم موصوف نے ہی درس دیا۔ نمازِ جمعہ مکرم شاکر مسلم امیر جماعت احمدیہ نے پڑھائی اس کے بعدجلسہ گاہ میں موجود تمام احباب نے اپنے پیارے اور محبوب امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا۔ نمازِ عصر ادا کرنے کے بعد لوائے احمدیہ لہرانے کی تقریب منعقد ہوئی۔ لوائے احمدیت مرکزی مہمان مکرم حافظ محمد شرف الدین علی نے جبکہ نائیجر کا پرچم برنی کونی ڈیپارٹمنٹ کے پریفیکٹ مکرم ابراہیم ابلے لے نے سنٹرل میئر آف برنی کونی، میئر آف سرنا وا، سابق میئر آف بازاگا، پولیس کمشنر ، چیف آف کانتوں برنی کونی اور احبابِ جماعت کی موجودگی میں لہرایا۔

شام 4:45 پر جلسے کی باقاعدہ کارروائی کا آغاز ہوا۔ ابتدائی اجلاس کی صدارت جبریل چیموگو صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ نائیجرنے کی۔ اس اجلاس میں تلاوت، نظم کے بعد آنحضرتﷺ کی عائلی زندگی پرمکرم مسرور چانڈیو نے تقریر کی۔ اسی اجلاس میں مکرم ابراہیم ابلے لے IBRAHIM ABALELE نے بھی تقریر کی آپ نے جماعت کے تمام کاموں کو سراہا اورجماعت کا شکریہ ادا کیا اور جلسے کی کامیابی کے لئے دعائیں دیں۔جبکہ میئر بازاگا BAZAGA کمیونٹی مکرم ابرو ممن IBRO MAMAN نے اپنے اور اپنی کمیونٹی کے نام پر ہونے والے جماعتی کاموں کا ایک ایک کرکے تذکرہ کیا اور ان کاموں کی وجہ سے جماعت کا شکریہ ادا کیا اورجلسے کے کامیاب انعقاد کی دعائیں دے کر اپنی تقریر ختم کی۔

اس اجلاس کے آخر پر اس شہر کے مشہور اور باثر علماء جناب محمد المعروف ڈن وظیفہ، جناب تاسع صاحب اورجناب عبدالرحمان نے بھی جماعت کے حق میں تعریفی کلمات کہے۔اس اجلاس کے اختتام کے بعد نمازوں کی تیاری کی گئی اورنمازوں کی ادائیگی کے بعد رات کا کھانا دیا گیا۔ پھر ذیلی تنظیموں کی میٹنگز ہوئیں۔ رات دیر تک تمام شعبہ جات اپنا اپنا کام کرتے رہے۔

جلسہ کے دوسرے دن کا آغاز بھی نمازِ تہجد سے ہوا۔ نمازِ فجر کے بعد ایم ٹی اےکی برکات پرمکرم یوسف ایرو ابرو لوکل مشنری نے درس دیا ۔ دوسرے سیشن کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ اس کے بعد تین تقریریں ہوئیں ہر تقریر سے پہلے نظم پڑھی گئی۔ تقاریر کے عنوان کچھ اس طرح تھے۔

1۔حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی عائلی زندگی

2۔خلافت کی برکات۔

3۔مالی قربانی کی اہمیت ۔

نمازِ ظہر وعصر کے بعد کھانا دیا گیا۔ کھانے اور آرام کے وقفے کے بعد 4:00 بجے شام اس دن کے دوسرے اجلاس کا آغاز ہوا۔ اس اجلاس میں بھی تلاوت اورنظم کے بعدتین تقاریر ہوئیں۔تقاریر کے عنوان کچھ اس طرح تھے۔

1۔بچوں کی تعلیم۔

2۔ نماز کی اہمیت۔

3۔ ایک اچھے احمدی کی پہچان۔

اس سیشن میں افریقہ کے مشہور عالمِ دین سوکوتو نائیجیریا سے آکر جلسہ میں شامل ہوئے اور خطاب کیا۔ اس اجلاس کے بعد نمازیں ہوئیں اور نمازوں کے بعد احباب کو کھانا کھلایا گیا۔ کھانے کے بعد رات کو مقامی زبان میں اجلاس شروع ہوا اور یہ اجلاس بھی بہت دیر تک چلتا رہا۔ صبح کو ہاؤسہ زبان کے اجلاس کے صدر اور مرکزی مہمان مکرم حافظ محمد شرف الدین علی صاحب نے نہایت خوشی سے بتایا کہ اجلاس کے دیر تک چلنے کی وجہ احباب کرام کی دلچسپی اور توجہ تھی اور احبابِ کرام اس اجلاس کو جلدی ختم نہیں کرنا چاہتے تھے۔

جلسے کے آخری دن کا آغاز بھی نمازِ تہجد سے ہوا اور تہجد پر رات گئے تک چلنے والے مقامی زبانوں کے اجلاس کا کوئی اثرنہیں پڑا۔نمازِ فجر اور درس کے چند منٹ بعد ہی آخری سیشن کا آغاز ہو گیا۔ اس اجلاس کی صدارت مکرم مرکزی مہمان نے کی۔تلاوت ونظم کے بعد شہدائے احمدیت پر تقریر ہوئی ۔ اس کے بعد مکرم افسر جلسہ صاحب نے تمام احباب کا ہرلحاظ سے تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ پھر مکرم حافظ محمد شرف الدین علی نے جلسہ کی اختتامی خطاب کیا اور دعا کروائی۔

امسال جلسہ گاہ کی تزئین وتیاری مکرم عبد اللہ ثاقب اور ان کی ٹیم نے کی۔ نمائش کے انچارج محمد جمال تھے۔ لنگر خانے کے انچارج اصغر علی بھٹی جبکہ اڈیو ویڈیو کے انچارج مکرم کوثرجمیل تھے۔ لنگر تقسیم کا کام مکرم سعید عدیل کی ٹیم نے سنبھالے رکھا جبکہ میڈیکل کیمپ کے انچارج مکرم ادیب اور حنظلہ احمد تھے۔ ناشتے کے بعد جب تمام احباب اپنےاپنے گھروں کو روانہ ہو گئے۔

اللہ تعالیٰ اس جلسہ کو جماعت اور تمام شاملین کے لئے ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے۔ اور اسےہم سب شاملین کے لئے ایمان و عمل میں اضافے کا باعث بنائے۔ آمین

(اصغر علی بھٹی۔نائیجر)

پچھلا پڑھیں

طلوع و غروب آفتاب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 جنوری 2020