• 25 اپریل, 2024

سو سال قبل کا الفضل

18؍جنوری 1923ء پنج شنبہ (جمعرات)
مطابق29؍جمادی الاول 1341 ہجری

صفحہ اول و دوم پر جناب قاسم علی خان صاحب رامپوری کی نظم شائع ہوئی جو انہوں نے جلسہ سالانہ کے موقع پر پڑھی تھی۔مذکورہ نظم کے چند اشعار شاملِ اشاعت ہیں:

؎جو چاہے جہاں میں صراطاً سویّا
ہے اس کے لیے جلسہٴ احمدیہ

نہ کیوں قادیاں کا ہو جلسہ مبارک
کہ خَيْرٌ مقامٌ واحسن ندیّا

جو ہوتے ہیں اس باغِ وحدت میں شامل
وہ پھل کھایا کرتے ہیں رطباً جنیّا

یہ ہے یادگارِ مسیحِ محمدؐ
کیا جس کو حق نے رسولاً نبیّا

معاند نے چاہا کریں اس کو نیچا
خدا نے کیا سب میں صدقاً علیّا

صفحہ دوم حضرت قاضی ظہورالدین صاحب اکملؓ کا ایک دلچسپ اعلان زیرِ عنوان ’’درخواست حوالہ بجناب مولوی محمد علی صاحب‘‘شائع ہوا ہے۔آپ اس اعلان میں تحریر فرماتے ہیں:
’’السلام علیکم۔ جناب کی تقریر ’’احمدیت کیا ہے‘‘ پیغامِ صلح 7؍جنوری میں چھپی ہے۔اس میں ایک فقرہ یہ ہے:
’’مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ میں حنفی المذہب ہوقادیان والوں نے کبھی غور کیا ہوتا کہ نبی اور حنفی؟ یہ کس قسم کی نبوت ہے کہ امام ابو حنیفہ کی پیروی کرتے ہیں۔‘‘

خاکسارقادیان والا تو نہیں۔ البتہ قادیان والے کا ایک ادنیٰ ترین خادم ضرور ہے اور قادیان ہی کی مقدس سرزمین میں رہتا ہے۔حسب الارشاد اس معاملہ میں غور کرنا چاہتا ہے۔گو پہلے بھی غور کر کے ہی بیعت کی تھی۔جناب مجھےاس کتاب کا بقیہ صفحہ و سطر حوالہ دیں ۔بلکہ وہ حوالہ ہی پیغامِ صلح میں چھپوا کر ممنون فرمائیں۔ جس میں ’’مرزا صاحب‘‘ (غالباً اس سے مراد آپ کی میرے سیدو مولیٰ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ہی ہیں) نے لکھا ہے کہ ’’میں حنفی المذہب ہوں اور کہ امام ابو حنیفہ کا پیرو ہوں۔‘‘

اگر جناب کے اوقاتِ گرامی میں جواب سے حرج واقع ہوتا ہو تو کسی خادم دربار وابستہٴ سرکار کو ارشاد فرمائیے کہ حوالہ پیغامِ صلح میں دے دے۔ بندۂ ناچیز اکمل عفی اللہ عنہ‘‘

صفحہ3 تا 5 پر اداریہ شائع ہوا ہے جو درج ذیل عناوین کا احاطہ کیے ہوئے ہے:

  1. مولوی محمد علی صاحب کی تازہ تقریر پر نظر
  2. ایک مولانا کی نظر بازی
  3. عورتوں کا الٹ پھیر
  4. ہندوستان سے باہر ہندو دھرم قائم نہیں رہ سکتا

صفحہ 6 تا 8 پر حضرت مصلح موعودؓ کا خطبہ جمعہ ارشاد فرمودہ 12؍جنوری 1923ء شائع ہوا ہے۔

صفحہ 8 پر حضرت قاضی ظہورالدین صاحب اکملؓ کے قلم سے مولوی ثناء اللہ صاحب امرتسری کو تحریر فرمودہ ایک جواب زیرِ عنوان ’’کیا حماقت محض وہابیت سے مخصوص ہے‘‘ شائع ہوا ہے۔ پس منظر اس جواب کا کچھ یوں ہے کہ قاضی صاحب حضرت قاضی صاحبؓ نے جلسہ سالانہ پر آنے والوں کو اس جانب توجہ دلائی تھی کہ وہ حضرت اقدس مسیحِ موعودؑ کے مزارِ مبارک پر بھی حاضر ہوا کریں۔ جس پر مولوی ثناء اللہ ساحب امرتسری نے اعتراض کرتے ہوئے اسے قبر پرستی قرار دیا۔

مذکورہ بالا اخبار کے مفصل مطالعہ کےلیے درج ذیل link ملاحظہ فرمائیں:

https://www.alislam.org/alfazl/rabwah/A19230118.pdf

(م م محمود)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 جنوری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی