’’…اور اسیرں کی رستگاری کا موجب ہوگا‘‘
(پیشگوئی مصلح موعود کی ایک علامت)
لفظ رَستگار کا صحیح تلفظ
محترم شیخ محمد احمد مظہر ایڈووکیٹ
- یہ لفظ رَستگار۔ را کے زبر سے ہے۔ را کے پیش سے اسے رُستگار بولنا یا لکھنا غلط ہے۔ ترکیب اس کی یہ ہے۔ رستن۔ رہا ہونا۔ نجات پانا۔ رَست۔ ماضی۔ گار۔ علامت اسم فاعل بمعنی والا یا لائق۔ پس رَستگار بمعنی چھوٹنے والا یا چھوٹنے کے لائق۔
- رُستن را کے پیش سے بمعنی اُگنا۔ اس سے رُستگار نہیں آتا۔ البتہ رَستنخیز اور رُستنخیز(رہا ہونا۔۔ اٹھنا) بمعنی قیامت دونوں طرح درست ہے۔ لیکن رَستگار را کے زبر سے ہی درست ہے نہ کے پیش سے۔
(الفضل، 7 جنوری 1966)
(مرسلہ:مستجاب قاسم، کینیڈا)