اشاعت اسلام کے لئے مالی قربانیوں کی ضرورت ہے
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
میں ہندوؤں اور عیسائیوں میں دیکھتا ہوں کہ عورتیں بھی بہت بڑی جائیداد یں اور روپیہ اس کام کے لئے وصیت کر جاتی ہیں۔ آج کل کے مسلما نوں میں اس قسم کی نظیر نہیں ملتی۔
ہمارے لئے جو بڑی سے بڑی مشکل ہے وہ اشاعت کے لئے مالی امداد کی ضرورت ہے۔ یہ تو تم یاد رکھو کہ آخر خدا تعالیٰ نے یہ ارادہ فرمایا ہے اور خود اپنے ہاتھ سے اس نے اس سلسلہ کو قائم کیا ہے۔ وہ خود ہی اس کا حامی و ناصر ہے لیکن وہ چاہتا ہے کہ اپنے بندوں کو ثواب کا مستحق بنادے اس لئے نبیوں کو مالی امداد کی ضرورت ظاہر کرنی پڑ تی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدد مانگی اور اسی طرز پر جو منہاج نبوت کی طرز ہے ہم بھی اپنے دوستوں کو سلسلہ کی ضروریات سے اطلاع دیا کرتے ہیں، مگر میں پھر یہی کہوں گا کہ اگر ہم کچھ روپیہ بھی اشاعت کے لئے جمع کر لیں تو یہ تو ظاہر بات ہے کہ اس قدر نہیں کر سکتے جس قدر پادریوں کے پاس ہے اور اگر اتنا بھی کر لیں تو بھی میرا ایمان یہی ہے کہ فتح اس کو ملتی ہے جس سے خدا خوش ہو۔
(ملفوظات جلد اول صفحہ214-215 ایڈیشن 2016ء)
(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)