تاثرات۔ آراء۔ تجاویز
- مکرمہ وجیہہ رانا۔ جرمنی لکھتی ہیں۔
میں ساؤتھ جرمنی سے ہوں اور واقفات نو کی بابرکت اسکیم سے میرا تعلق ہے۔ میں جب 8 سال کی تھی تو میری والدہ نے مجھے اردو پڑھنی سکھائی تھی تب سے مجھے اردو کے آرٹیکلز پڑھنے میں دلچسپی ہے۔
مورخہ 11 اپریل 2020ء کے اخبار روزنامہ الفضل لندن آن لائن میں حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ عنہ کی عمر کے حوالے سے جدید تحقیق پڑھی۔ اس طرح کی تحقیق مزید مختلف فیلڈز میں ہونے والی ہے روزنامہ الفضل لندن آن لائن بہت عظیم کام کر رہا ہے۔اللہ تعالیٰ تمام کارکنان کو اپنے حفظ وآمان میں رکھے اور اس روحانی مائدہ کو پیش کرنے پر جزا عطا فرمائے۔ آمین
- مکرمہ طاہرہ زرتشت۔ناروے لکھتی ہیں۔
اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کے ساتھ ساری ٹیم کو اپنی خاص حفاظت میں رکھے اور آپ کی مساعی میں محض اپنے فضل سے برکت رکھ دے اور قبول فرمائے ۔
اس وقت ساری دنیا جس آزمائش کی گھڑی سے گزر رہی ہے اس کا تصور بھی اس سے پہلے کسی آنکھ نے نہیں کیا ہوگا۔ اور نہ ہی اس کا گمان تک کسی کے دل سے گزرا ہوگا ۔ بلا شبہ یہ مشکل وقت ہے۔
خاکسار ابھی ایک رپورٹ مکرم محترم سید محمد احمد کی پڑھ رہی ہے۔ (جو ہم سب کو بے انتہا پیارے ہیں) وہ ایمان افروز رپورٹ لف ہے۔
اس رپورٹ کو پڑھتے ہوئے مجھے ایسا محسوس ہوا کہ جیسے میں بھی وہیں موجود ہوں اور اس منظر کو دیکھ کر خاکسار اپنے جذبات پر قابو رکھنے میں ناکام رہی آنسو میرا دامن بھگونے لگے دل رنجیدہ ہے یہ آنسوغم کے ساتھ تشکر کے بھی آنسو ہیں ۔ اور دل اللہ تعالیٰ کی حمد سے بھی پر ہے کہ اللہ کا کس قدر عظیم احسان ہے جس نے ہمیں خلافت سے نوازا ہے۔ اور کوئی ہے جو ہماری خبرگیری کرنے والا ہے اور صراطِ مستقیم کی طرف ہماری راہنمائی کرنے والا ہے۔
اللہ ہمارے جان سے پیارے امام کی حفاظت فرمائے اور ہر لمحہ نگہبان رہے۔ آپ ہمیشہ صحت سلامتی سے ہمارے سروں پر سایہ فگن رہیں۔ اور دشمنوں کو نیست و نابود کرے آمین ثم آمین
آج جس طرح ہمارے پیارے امام حضرت اقدس خلیفتہ المسیح الخامس نےآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خالص اور کامل پیروی کرتے ہوئے جو احسن طریق اپنایا ہے اور جس طرح سے اولوالامر کی اطاعت کرتے ہوئے بہترین نمونہ دنیا کے سامنے پیش فرمایا ہے ۔ اس کی مثال کہیں اور ہمیں دکھائی نہیں دیتی ۔ اس سے اسلام کی شان بلند ہوئی ہے ۔ آپ نے اپنے عملی نمونے سے دنیا کو بتایا ہے کہ اسلام واقعی امن اور محبت و اخوت کی تعلیم دیتا ہے ۔
ہمارے پیارے حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاءِ کرام کی تربیت کا ہی نتیجہ ہے کہ افرادِ جماعت ہر قسم کے حالات سے نمٹنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں ۔ اور ہر شخص اپنے دائرہِ اختیار میں خدمتِ انسانیت کے لئے ہمہ وقت چاک و چوبند اور تیار ہے ۔ خلافت کے ایک اشارے پر جان و مال سب کچھ قربان کرنے کے لئے تیار رہتا ہے ۔ یہی اعجاز ہے جو جماعتِ احمدیہ کو سب سے منفرد کرتا ہے۔ بھائی محمد احمدنے اپنی رپورٹ میں نہایت سادگی سے جس حسین منظر کو محفوظ کیا ہے۔ وہ بھی تاریخ کا ایک ناقابلِ فراموش باب ہے۔ اور اس سے اطاعت و وفا کی ایک سچی کہانی رقم کی ہے کہ کس طرح وفا کے پتلے ہر قدم پر اور ہرقسم کے حالات میں اپنے اپنے فرائض نہایت ذمہ داری اور جاں فشانی سے انجام دیتے ہیں۔ اور کوئی چیز اس راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ۔
اللہ تعالیٰ ان وفا کے پتلوں کو اپنے ایمان و ایقان میں بڑھاتا چلا جائے ۔ اور باہمی اخوت و محبت میں بے انتہاء برکت ڈالے ۔ ان کا ہر قدم پر نگہبان رہے اوردونوں جہانوں میں اپنے فضلوں کا وارث بنائے ۔ آمین ثم آمین