• 18 مئی, 2024

Covid-19 اپ ڈیٹ 18 ۔اپریل2020ء

متاثرین کی تعداد 22لاکھ 50ہزاراور ہلاک شدگان کی تعداد 1لاکھ 54ہزار سے تجاوز کر گئی۔

عالمی وباء کے حوالہ سے دنیا کے سیاسی، معاشی اور مذہبی افق پر رُونما ہونے والے تغیرات

            جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق 18پریل 2020ء تک دنیا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2,258,926 اور ہلاک شدگان کی تعداد 154,686 ہوچکی ہے ۔امریکہ اور اٹلی کے بعد سپین میں بھی اموات کی تعداد بیس ہزار سے تجاوز کر گئ ہے ۔

https://coronavirus.jhu.edu/map.html

            کورونا وائرس کی عالمی وباء کے نتیجہ میں جنم لینے والے عالمی بحران کے اثرات وسیع تر ہوتے جارہے ہیں ۔ اس سلسلہ میں  بین الاقوامی سیاسی حالات،معاشی صورتحال اور مذہبی دنیا میں رُونما ہونے والے تغیرات کے حوالہ سے چند اہم معلومات پیش ہیں ۔

سیاسی تنازعات اور بین الاقوامی کشمکش

            کورونا وائرس کے  حوالہ سے مغرب اور چین  کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی ہے ۔ کل چین کی طرف سے وُوہان میں 1,290 اموات ظاہر کرنے کے معاملہ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ:۔

چین میں کورونا وائرس سے ہلاک شدگان کی تعداد امریکہ سے ذیادہ بلکہ بہت ذیادہ ہوگی۔ نیز انہوں نے کہا کہ  عجیب و غریب واقعات پیش آرہے ہیں اور ان پر تحقیق جاری ہے اور ہم ضروری حقائق تک پہنچ جائیں گے‘‘

https://www.telegraph.co.uk/news/2020/04/18/donald-trump-questions-origin-coronavirus-chinas-death-toll/

            چین اور فرانس میں بھی سفارتی تناؤ بڑھتا جارہا ہے ۔فرانسیسی حکام نے پیرس میں چینی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکےاپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے ۔ چین نے اس سلسلہ میں ہر قسم کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئےامید ظاہر کی ہے کہ غلط فہمیاں دور کرتے ہوئے عالمی وباء پر قابو پانے کے لئے مل کر کام کیا جائے گا۔

https://www.france24.com/en/20200415-china-denies-criticising-france-s-response-to-covid-19-crisis

چین کے شہر وُوہان کی لیبارٹری تنازعات کی زد میں

            چینی سائنسدانوں کے حوالہ سے یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ کورونا وائرس وُوہان شہر کی جانوروں کی منڈی سے انسانوں میں منتقل ہوا ۔لیکن اس سلسلہ میں امریکی حکام نے وُوہان شہر میں موجود لیبارٹری کو وائرس کے پھیلاؤ کی جڑ قرار دیا ہے ۔ صدر ٹرمپ اور امریکی وزیر خارجہ نے بھی اس سلسلہ میں تحقیقات کا عندیہ دیا ہے ۔

42ملین ڈالرز کی لاگت سے تعمیر کردہ یہ لیبارٹری 2015ء میں تعمیر کی گئی تھی ۔3ہزار مربع میٹر پر پھیلی ہوئی یہ لیبارٹری آئندہ آنے والے دنوں میں خبروں کا مرکز بنی رہے گی۔

https://www.japantimes.co.jp/news/2020/04/18/asia-pacific/wuhan-lab-china-coronavirus-controversy/#.XprQvi3r2u4

            برطانیہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ ہلاک شدگان کی تعداد بھی پندرہ ہزار سے زائد ہے۔ وباء کے حوالہ سے اقدامات میں تاخیر اور ابتدائی ایام میں مناسب احتیاطیں نہ کرنے کی وجہ سے حکومتِ برطانیہ بھی تنقید کی زد میں ہے۔ ان تاخیری اقدامات کے نتیجہ میں خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ برطانیہ یورپ کا سب سے ذیادہ متاثر ہونے والا ملک ہوسکتا ہے ۔

/https://time.com/5823382/britain-coronavirus-response

کورونا وائرس کے نتیجہ میں معاشی اُتار چڑھاؤکا سلسلہ جاری

            کورونا وائرس کی وباء کے پیش نظر کئے جانے والے  ہنگامی اقدامات سے معاشی بحران شدید تر ہوتا جارہا ہے ۔ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے 1930ء میں پیش آنے والے ’’گریٹ ڈیپریشن‘‘ کے بعد موجودہ اقتصادی صورتحال کو بد ترین قرار دیا ہے ۔

ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ وبائی مرض نے دنیا کو ‘ایسے بحران سے دو چار کیا ہے جیسا پہلے کبھی نہیں کیا۔‘

جرمنی ، جاپان اور برطانیہ وغیرہ کے تیز تر اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے عالمی ادارہ نے کہا ہے کہ کوئی ملک اس بحرانی صورتحال سے بچ نہیں سکے گا۔

https://www.bbc.com/urdu/world-52290084

کورونا وائرس کے پیش نظر مذہبی دنیا میں رُونما ہونے والے تغیرات

            کورونا وائرس کی وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے دنیا بھر میں ہنگامی حالات نافذ ہیں۔ ہسپتالوں سے لے کر تعلیمی اداروں تک اور معشیت سے لے کر سیاست تک ہر شعبہء زندگی شدید متاثر نظر آتا ہے۔ طبی ماہرین اور دانشوروں کی رائے ہے کہ معاشرتی فاصلے اختیار کرنے اور اجتماعات سے گریز کرکے اس وباء کے پھیلاؤ کو قدرے کم کیا جاسکتا ہے۔ جہاں دنیا کی اکثریت گھروں میں محصور ہو کر ماہرین کی ہدایات پر عمل پیرا ہونے کی کاوشوں میں مصروف ہے وہیں مذاہبِ عالم میں ایک طبقہ کی طرف سے مزاحمت اور مخاصمانہ طرز عمل کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ مذہبی طبقات کایہ اندازِ فکر لوگوں کو یہ موقع فراہم کررہا ہے کہ وہ مذہب کو ایک رجعت پسند ی سے تعبیر کرتے ہوئے دل کھول کر تنقید کرسکیں۔ ان واقعات میں سے چند ایک قارئین روزنامہ الفضل لندن کی خدمت میں پیش ہیں :۔

تبلیغی جماعت کے خلاف اقدامِ قتل کا مقدمہ

            خبروں کے مطابق انڈیا میں تبلیغی جماعت کے رہنما محمد سعد کندھالوی کے خلاف دہلی پولیس نے تبلیغی جماعت کے اجتماع کے ذریعے ملک بھر میں کورونا وائرس پھیلانے کے الزامات پر قتل خطا کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

            پولیس کا کہنا ہے کہ تین مارچ کو شروع ہونے والے تبلیغی اجتماع کو اس وقت بھی ختم نہیں کیا گیا جب 24 مارچ کو حکومت نے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

            اس تبلیغی اجتماع کو ملک کی 17 ریاستوں میں ایک ہزار سے زائد افراد میں کورونا پھیلانے کا ذمہ دار کہا جا رہا ہے، خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ وائرس اجتماع میں باہر کے ممالک سے آئے شرکا کے ذریعے پھیلا۔تبلیغی جماعت اور اس کے رہنما سعد کندھالوی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

دہلی کی پولیس کا کہنا ہے کہ سعد کندھالوی پر بڑے پیمانے پر جو الزامات عائد کیے ہیں ان کی وجہ سے وہ ضمانت کے لیے درخواست بھی نہیں دے سکیں گے۔

https://www.bbc.com/news/world-asia-india-52306879

یہودیوں کی طرف سے مزاحمت Heradi

اسرائیل میں Heradi Community محکمہ صحت اور حکومتی ادروں کے لئے درد سر بنی ہوئی ہے ۔ اس کمیونٹی کے راہنماؤں نے بھی کورونا وائرس کے حوالہ سے کسی قسم کی پابندیوں اور احتیاطوں کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ Heradi یہودیوں میں متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ہلاکتوں کے باوجود مزاحمت کا سلسلہ جاری ہے ۔ Heradi یہودیوں کے گڑھ سمجھے جانے والے Bnei Brak شہر میں لاک ڈاؤن اور پابندیوں

https://time.com/5815426/israel-orthodox-jewish-coronavirus/

(انیس احمد ندیم۔ جاپان)

نمائندہ روزنامہ الفضل لندن (آن لائن)

پچھلا پڑھیں

مکرمہ مسرت ماجد میری پیاری امی اہلیہ مکرم شیخ عبدالماجد کاتب

اگلا پڑھیں

دُنیا بھر میں کورونا میں مبتلا احمدیوں کے لئے دُعا کی تحریک