• 6 مئی, 2024

فقہی کارنر

روزہ کس عمر سے رکھا جائے؟

حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ فرماتے ہیں:۔
بارہ سال سے کم عمر کے بچے سے روزہ رکھوانا تو میرے نزدیک جرم ہے اور بارہ سال سے پندرہ سال کی عمر کے بچے کو اگر کوئی روزہ رکھواتا ہے تو غلطی کرتا ہے ۔ پندرہ سال کی عمر سے روزہ رکھنے کی عادت ڈالنی چاہئے اور اٹھارہ سال کی عمر میں روزے فرض سمجھنے چائیں۔

مجھے یاد ہے جب ہم چھوٹے تھے ہمیں بھی روزہ رکھنے کا شوق ہوتا تھا مگر حضرت مسیح موعود ؑ ہمیں روزہ نہیں رکھنے دیتے تھے اور بجائے اس کے کہ ہمیں روزہ رکھنے کے متعلق کسی قسم کی تحریک کرنا پسند کریں ہمیشہ ہم پر روزہ کا رعب ڈالتے تھے۔

(الفضل 11 اپریل 1925ء صفحہ7)

(داؤد احمد عابد ۔ استاد جامعہ احمدیہ بر طانیہ)

پچھلا پڑھیں

مجلس انصاراللہ اسلام آباد، برطانیہ کے مقامی اجتماع کا انعقاد

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 اپریل 2022