احکام خداوندی
قسط نمبر 37
حضرت مسیح موعود ؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے۔‘‘
(کشتی نوح)
نکاح میں حلت و حرمت (حصہ2)
- وَاِنۡ فَاتَکُمۡ شَیۡءٌ مِّنۡ اَزۡوَاجِکُمۡ اِلَی الۡکُفَّارِ فَعَاقَبۡتُمۡ فَاٰتُوا الَّذِیۡنَ ذَہَبَتۡ اَزۡوَاجُہُمۡ مِّثۡلَ مَاۤ اَنۡفَقُوۡا
(الممتحنہ: 12)
اور اگر تمہاری بیویوں میں سے کچھ تم سے کفار کی جانب جاتی رہیں اور تم ہرجانہ لے چکے ہو تو اُن مومنوں کو جن کی بیویاں ہاتھ سے جاچکی ہوں اس کے مطابق دو جو انہوں نے خرچ کیا تھا۔
چار عورتوں تک شادی کی اجازت
اور اُن میں انصاف کا حکم
- وَاِنۡ خِفۡتُمۡ اَلَّا تُقۡسِطُوۡا فِی الۡیَتٰمٰی فَانۡکِحُوۡا مَا طَابَ لَکُمۡ مِّنَ النِّسَآءِ مَثۡنٰی وَثُلٰثَ وَرُبٰعَ ۚ فَاِنۡ خِفۡتُمۡ اَلَّا تَعۡدِلُوۡا فَوَاحِدَۃً اَوۡ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَلَّا تَعُوۡلُوۡا
(النساء: 4)
اور اگر تم ڈرو کہ تم یتامیٰ کے بارے میں انصاف نہیں کرسکو گے تو عورتوں میں سے جو تمہیں پسند آئیں ان سے نکاح کرو۔ دو دو اور تین تین اور چار چار۔ لیکن اگر تمہیں خوف ہو کہ تم انصاف نہیں کر سکو گے تو پھر صرف ایک (کافی ہے) یا وہ جن کے تمہارے داہنے ہاتھ مالک ہوئے۔ یہ (طریق) قریب تر ہے کہ تم ناانصافی سے بچو۔
(نوٹ: یہاں یتیم لڑکی سے انصاف نہ کر سکنے کی صورت میں اُس سے نکاح نہ کرنے کا بھی حکم ہے۔ جس کے لئے ’’ذوی القربیٰ‘‘ دیکھیں)
مالی لحاظ سے نکاح کی توفیق نہ پانے والے
پاکیزگی اختیار کریں
- وَلۡیَسۡتَعۡفِفِ الَّذِیۡنَ لَا یَجِدُوۡنَ نِکَاحًا حَتّٰی یُغۡنِیَہُمُ اللّٰہُ مِنۡ فَضۡلِہٖ
(النور: 34)
اور وہ لوگ جو نکاح کی توفیق نہیں پاتے انہیں چاہئیے کہ اپنے آپ کو بچائے رکھیں یہاں تک کہ اللہ انہیں اپنے فضل سے مالدار بنا دے۔
بیواؤں، غلاموں اور لونڈیوں کی شادی کراؤ
اور شادی میں غربت حائل نہ ہو
- وَاَنۡکِحُوا الۡاَیَامٰی مِنۡکُمۡ وَالصّٰلِحِیۡنَ مِنۡ عِبَادِکُمۡ وَاِمَآئِکُمۡ ؕ اِنۡ یَّکُوۡنُوۡا فُقَرَآءَ یُغۡنِہِمُ اللّٰہُ مِنۡ فَضۡلِہٖ ؕ وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ
(النور: 33)
اور تمہارے درمیان جو بیوائیں ہیں ان کی بھی شادیاں کراؤ اور اسی طرح جو تمہارے غلاموں اور لونڈیوں میں سے نیک چلن ہوں ان کی بھی شادی کراؤ۔ اگر وہ غریب ہوں تو اللہ اپنے فضل سے انہیں غنی بنا دے گا اور اللہ بہت وسعت عطا کرنے والا (اور) دائمی علم رکھنے والا ہے۔
لونڈی اگرشادی کرنا چاہے تو نہ روکو
- وَلَا تُکۡرِہُوۡا فَتَیٰتِکُمۡ عَلَی الۡبِغَآءِ اِنۡ اَرَدۡنَ تَحَصُّنًا لِّتَبۡتَغُوۡا عَرَضَ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا
(النور: 34)
اور اپنی لونڈیوں کو اگر وہ شادی کرنا چاہیں تو (روک کر مخفی) بدکاری پر مجبور نہ کرو تاکہ تم دنیوی زندگی کا فائدہ چاہو۔
آزاد مومن عورتوں سے شادی کی استطاعت نہ رکھنے کی صورت میں مومن لونڈیوں سے شادی کرنے کی اجازت اور اس کی شرائط
- وَمَنۡ لَّمۡ یَسۡتَطِعۡ مِنۡکُمۡ طَوۡلًا اَنۡ یَّنۡکِحَ الۡمُحۡصَنٰتِ الۡمُؤۡمِنٰتِ فَمِنۡ مَّا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ مِّنۡ فَتَیٰتِکُمُ الۡمُؤۡمِنٰتِ ؕ وَاللّٰہُ اَعۡلَمُ بِاِیۡمَانِکُمۡ ؕ بَعۡضُکُمۡ مِّنۡۢ بَعۡضٍ ۚ فَانۡکِحُوۡہُنَّ بِاِذۡنِ اَہۡلِہِنَّ وَاٰتُوۡہُنَّ اُجُوۡرَہُنَّ بِالۡمَعۡرُوۡفِ مُحۡصَنٰتٍ غَیۡرَ مُسٰفِحٰتٍ وَّلَا مُتَّخِذٰتِ اَخۡدَانٍ
(النساء: 26)
اور تم میں سے جو کوئی مالی وسعت نہ رکھتے ہوں کہ آزاد مومن عورتوں سے نکاح کر سکیں تو وہ تمہاری مومن لونڈیوں میں سے جن کے تمہارے داہنے ہاتھ مالک ہوئے (کسی سے) نکاح کرلیں۔ اور اللہ تمہارے ایمانوں کو خوب جانتا ہے۔ تم میں سے بعض، بعض سے نسبت رکھتے ہیں۔ پس ان سے نکاح کرو اُن کے مالکوں کی اجازت سے اور ان کو ان کے حق مہر دستور کے مطابق ادا کرو ایسے حال میں کہ وہ اپنی عزت کو بچانے والیاں ہوں نہ کہ بے حیائی کرنے والیاں اور نہ ہی خفیہ دوست بنانے والیاں ہوں۔
لونڈی اگر بے حیائی کرے تو اس کی سزا آزاد عورتوں سے نصف ہے
- فَاِذَاۤ اُحۡصِنَّ فَاِنۡ اَتَیۡنَ بِفَاحِشَۃٍ فَعَلَیۡہِنَّ نِصۡفُ مَا عَلَی الۡمُحۡصَنٰتِ مِنَ الۡعَذَابِ ؕ ذٰلِکَ لِمَنۡ خَشِیَ الۡعَنَتَ مِنۡکُمۡ ؕ وَاَنۡ تَصۡبِرُوۡا خَیۡرٌ لَّکُمۡ ؕ وَاللّٰہُ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ
(النساء: 26)
پس جب وہ نکاح کر چکیں پھر اگر وہ بے حیائی کی مرتکب ہوں تو ان کی سزا آزاد عورتوں کی سزا کی نسبت آدھی ہو گی۔ یہ (رعایت) اس کے لئے ہے جو تم میں سے گناہ سے ڈرتا ہو۔ اور تمہارا صبر کرنا تمہارے لئے بہتر ہے۔ اور اللہ بہت بخشنے والا (اور) باربار رحم کرنے والا ہے۔
ظہار۔ بیوی کو ماں کہنا ناپسندیدہ اور جھوٹی بات ہے
- اَلَّذِیۡنَ یُظٰہِرُوۡنَ مِنۡکُمۡ مِّنۡ نِّسَآئِہِمۡ مَّا ہُنَّ اُمَّہٰتِہِمۡ ؕ اِنۡ اُمَّہٰتُہُمۡ اِلَّا الّٰٓیِٴۡ وَلَدۡنَہُمۡ ؕ وَاِنَّہُمۡ لَیَقُوۡلُوۡنَ مُنۡکَرًا مِّنَ الۡقَوۡلِ وَزُوۡرًا ؕ وَاِنَّ اللّٰہَ لَعَفُوٌّ غَفُوۡرٌ
(المجادلہ: 3)
تم میں سے جو لوگ اپنی بیویوں کو ماں کہہ دیتے ہیں، وہ ان کی مائیں نہیں ہو سکتیں، ان کی مائیں تو وہی ہیں جنہوں نے ان کو جنم دیا۔ اور یقیناً وہ ایک سخت ناپسندیدہ اور جھوٹی بات کہتے ہیں۔ اور اللہ یقیناً بہت درگزر کرنے والا (اور) بہت بخشنے والا ہے۔
- وَالَّذِیۡنَ یُظٰہِرُوۡنَ مِنۡ نِّسَآئِہِمۡ ثُمَّ یَعُوۡدُوۡنَ لِمَا قَالُوۡا فَتَحۡرِیۡرُ رَقَبَۃٍ مِّنۡ قَبۡلِ اَنۡ یَّتَمَآسَّا ؕ ذٰلِکُمۡ تُوۡعَظُوۡنَ بِہٖ ؕ وَاللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرٌ ﴿۴﴾ فَمَنۡ لَّمۡ یَجِدۡ فَصِیَامُ شَہۡرَیۡنِ مُتَتَابِعَیۡنِ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ یَّتَمَآسَّا ۚ فَمَنۡ لَّمۡ یَسۡتَطِعۡ فَاِطۡعَامُ سِتِّیۡنَ مِسۡکِیۡنًا ؕ ذٰلِکَ لِتُؤۡمِنُوۡا بِاللّٰہِ وَرَسُوۡلِہٖ ؕ وَتِلۡکَ حُدُوۡدُ اللّٰہِ ؕ وَلِلۡکٰفِرِیۡنَ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿۵﴾
(المجادلہ: 4-5)
اور وہ لوگ جو اپنی بیویوں کو ماں کہہ دیتے ہیں، پھر جو کہتے ہیں اس سے رجوع کر لیتے ہیں، تو پیشتر اس کے کہ وہ دونوں ایک دوسرے کو چھوئیں ایک گردن کا آزاد کرنا ہے۔ یہ وہ ہے جس کی تمہیں نصیحت کی جاتی ہے اور اللہ جو تم کرتے ہو اُس سے ہمیشہ باخبر رہتا ہے۔
پس جو (اُس کی) استطاعت نہ پائے تو مسلسل دو مہینے کے روزے رکھنا ہے پیشتر اس کے کہ وہ دونوں ایک دوسرے کو چھوئیں۔ پس جو (اِس کی بھی) استطاعت نہ رکھتا ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے۔ یہ اس لئے ہے کہ تمہیں اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے طمانیت نصیب ہو۔یہ اللہ کی حدود ہیں اور کافروں کے لئے بہت ہی دردناک عذاب (مقدر) ہے۔
(نوٹ: ان آیات میں بیویوں کو ماں کہہ کر (ظہار) رجوع کرنے کی صورت میں بیوی کو چھوڑنے سے پیشتر یہ کفارہ ادا کرنا ہے)
- ایک غلام آزاد کرنا ہے۔
- اگر غلام آزاد کرنے کی طاقت نہ ہو تو دو مہینے کے روزے رکھنا ہے۔
- اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو 60 مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے۔
ایلا کی صورت میں 4مہینے بیویوں سے علیحدگی
- لِلَّذِیۡنَ یُؤۡلُوۡنَ مِنۡ نِّسَآئِہِمۡ تَرَبُّصُ اَرۡبَعَۃِ اَشۡہُرٍ ۚ فَاِنۡ فَآءُوۡ فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ
(البقرہ: 227)
ان لوگوں کے لئے جو اپنی بیویوں سے تعلقات قائم نہ کرنے کی قسم کھاتے ہیں چار مہینے تک انتظار کرنا (جائز) ہو گا۔ پس اگر وہ رجوع کر لیں تو اللہ یقیناً بہت بخشنے والا (اور) باربار رحم کرنے والا ہے۔
(700احکام خداوندی از حنیف احمد محمود صفحہ305-309)
(صبیحہ محمود۔ جرمنی)