• 1 مئی, 2024

سہ روزہ سالانہ کھلیں

سہ روزہ سالانہ کھلیں
جامعۃ المبشرین برکینا فاسو

جامعہ احمدیہ وہ عظیم ادارہ ہے جس سے ہر سال سینکڑوں کی تعداد میں مبلغین پیدا ہوتے ہیں جو دنیا میں اسلام احمدیت کا پیغام پہنچاتے ہیں۔ اس عظیم ادارہ کی بنیاد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عہد مبارک میں پڑی۔ اللہ تعالیٰ کے خاص فضل وکرم سے اب جامعہ کی شاخیں دنیا کے مختلف ملکوں تک پھیل چکی ہیں۔ دنیا کے مختلف ممالک میں تبلیغ و تربیت کی ضرورتوں کے مطابق جامعہ احمدیہ کا قیام عمل میں آ چکا ہے۔ سیدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی شفقت اور توجہ سے 2017ء میں برکینا فاسو میں جامعۃ المبشرین کا قیام ہوا۔اس جامعہ سے پچھلے سال 2020ء میں پہلی کلاس فارغ التحصیل ہوچکی ہے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَلٰی ذَالِکَ

جامعۃ المبشرین برکینا فاسو میں جماعتی روایا ت کے مطابق تدریسی وعلمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ طلبہ کی عمدہ صحت برقرار رکھنے کی خاطر ورزشی سرگرمیوں کی طرف بھی بھر پور توجہ دی جاتی ہے۔ روزانہ کھیل اور ورزش کے لئے اوقات مقرر ہیں۔دوران سال کھیلوں کے متفرق انفرادی و اجتماعی مقابلہ جات منعقد ہوتے رہتے ہیں۔ جبکہ سال کے آخر پر تین روزہ ورزشی مقابلہ جات کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں طلبہ جوش و جذبہ سے حصہ لیتے ہیں۔

جامعۃ المبشرین برکینافاسو میں طلبہ میں مسابقت فی الخیر کی روح پیدا کرنے کے لئے انہیں چار گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپس کے نام یہ ہیں :

شجاعت، صداقت، امانت اور عدالت۔

ہر گروپ کا طلبہ میں سے ایک گروپ سیکرٹری اور ان کی راہنمائی کے لیے ایک استاد نگران مقرر کیا گیا ہے۔سال 2020ء-21ء کے گروپ سیکریٹری اور نگران اساتذہ کے نام درج ذیل ہیں:

شجاعت گروپ :سیکرٹری سینا گوریگی داؤدا صاحب، نگران استاد خاکسار مبارک احمد منیر

صداقت گروپ: سیکرٹری اجونوں مالیکی فوسینی صاحب،نگران استاد: مکرم حافظ محمد طارق بلال صاحب

امانت گروپ: سیکرٹری اردااسماعیل صاحب، گروپ نگران مکرم محمد اظہار احمدراجہ صاحب

عدالت گروپ: سیکرٹری لاما بشیرصاحب، نگران مکرم حافظ نیمی آداما صاحب

افتتاحی تقریب

امسال سالانہ کھیلوں کے لئے 8 ؍تا10؍جولائی 2021ءکی تاریخیں مقرر ہوئیں۔ چنانچہ 8؍ جولائی 2021ء کو صبح آٹھ بجے افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ جامعہ احمدیہ ربوہ کی روایت رہی ہے کہ سالانہ کھیلوں کا افتتاح دوران سال نئے آنے والے استاد سے کروایا جاتا ہے۔ اسی روایت کو جاری کرتے ہوئے ا س سال نئے آنے والے استاد خاکسار کوافتتاح کے لئے مقرر کیا گیا۔

افتتاحی تقریب کا انعقاد جامعہ کی گراؤنڈ میں کیا گیا جس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔عزیزم آسوما فتاؤ (Assouma Fataho) نے تلاوت کی اور فرنچ ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد عزیزم (Djigui Adama) نے نظم پڑھی اور اس کا فرنچ ترجمہ پیش کیا۔ بعد ازاں خاکسار نے ورزشی مقابلہ جات کی قرآن و سنت اور واقعات کی روشنی میں اہمیت اجاگر کی اور دعا کروائی۔ اس مختصر پروقار تقریب کے دوران میں طلبہ اپنے اپنے گروپ کامخصوص وزرشی لباس پہنے ترتیب سے کھڑے خوبصورت منظر پیش کر رہے تھے۔

مقابلہ جات کا آغاز

افتتاحی تقریب کے فوراً بعد ورزشی مقابلہ جات کا آغاز ہوگیا۔ دوران سال ہونے والی کھیلوں کے وقت ابتدائی مقابلہ جات کروا لئےجاتے ہیں جبکہ تین روزہ سالانہ کھیلوں کے وقت صرف فائنل میچز ہوتے ہیں۔چنانچہ مقابلہ جات شروع ہوئے۔پہلا مقابلہ سو میٹر دوڑ کا تھا جس میں ہر گروپ سےتین تین طلبہ نے شرکت کی۔ بعد ازاں درج ذیل مقابلہ جات ہوئے۔

رسہ کشی۔نشانہ غلیل۔لانگ جمپ۔ دوڑ تین ٹانگ۔ ا س میں ہر گروپ سے دو دو طلبہ پر مشتمل تین تین ٹیمیں شامل ہوئیں۔ہائی جمپ: ہائی جمپ کے چار راؤنڈز ہوئے اور ہر راؤنڈ میں بتدریج اونچائی زیادہ کر دی جاتی۔

ان مقابلہ جات کےبعد وقفہ ہوا جس میں طلبہ کو ریفریشمنٹ دی گئی۔ بعدازاں بوری دوڑ اورچار سو میٹر دوڑ کے تھکا دینے والے دلچسپ مقابلہ جات ہوئے۔ طلبہ نے جوش و خروش سے مقابلہ میں حصہ لینے والوں کی حوصلہ افزائی کی۔نماز عصر کے بعد صداقت گروپ اور امانت گروپ کے درمیان والی بال کافائنل میچ ہوا۔اس کے بعد والی بال کا ایک مقابلہ اساتذہ اور طلبہ کے درمیان بھی ہوا جو کہ انتہائی دلچسپ رہا ہے اور بہت کم پوانٹس سے طلبأ اساتذہ سے میچ جیت گئے۔

دوسرا دن

کھیلوں کے دوسرے دن کاآغازصبح ساڑھے آٹھ بجےطلبہ کی اسمبلی سے ہوا۔ پھر صداقت اور عدالت گروپ کے درمیان کرکٹ کا فا ئنل میچ ہوا۔ اس کے بعد صداقت اور عدالت گروپ کے مابین باڑی کا فائنل میچ ہوا۔ اسی روز شام کو فٹ بال کا فائنل میچ صداقت اور امانت گروپ کے مابین ہوا۔

بعد ازاں ثابت قدمی، پنجہ آزمائی کے مقابلہ جات ہوئے۔بعض طلبأ کے درمیان پنجہ آزمائی کا مقابلہ پانچ منٹ تک بھی چلا گیا۔ اس دن فائنل میں آنے والے دو طلبہ کو چنا گیا جن کا مقابلہ آخری دن مہمان خصوصی کے سامنے کروایا گیا۔ اس کے بعد کلائی پکڑنے کا مقابلہ تھا جس میں فائنل میں پہنچنے والے دو طلبہ کا مقابلہ اگلے دن مہمان خصوصی کے سامنے کروایا گیا۔

کھیلوں کے تیسرے اور آخری دن روک دوڑ کا مقابلہ رکھا گیا تھا۔اس مقابلہ کو دیکھنے کے لیے مہمانان کرام کو بھی دعوت دی گئی تھی۔اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی مکرم محمودناصر ثاقب صاحب امیر جماعت برکینا فاسو کے تشریف لانے پر اس مقابلہ کا آغاز ہوا۔ سب سے پہلے مہمان خصوصی کو روک دوڑ کی تمام رکاوٹوں کا دورہ کروایا گیا۔مقابلہ شروع ہونے سے قبل طلبہ کو ایک پیغام دیا گیا جسے واپسی پر سب کے سامنے سنانا تھا۔

یہ دلچسپ مقابلہ ایک گھنٹہ تک جاری رہا۔ا س بار روک دوڑ میں تیس کے قریب رکاوٹیں شامل تھیں۔ تمام مہمانا ن گرامی اس مقابلے سے بہت محظوظ ہوئے۔ا س کے بعد جامعہ اسٹاف سمیت مہمانان گرامی کا میوزیکل چئیر کا دلچسپ مقابلہ ہوا۔جسے ایک لمبے مقابلے کے بعد واگادوگو کے ریجنل مشنری مکرم ناصر اقبال صاحب نے جیتا۔

اختتامی تقریب

اختتامی تقریب کا انعقاد جامعہ کے ہال میں کیا گیا جسے سادگی اور خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔ تمام طلبہ اپنے اپنے گروپس کا مخصوص رنگ کا لباس پہنے قطاروں میں بیٹھے تھے۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جو عزیزم داؤد آدم صاحب نے کی۔ پھر نظم ’’نونہالان جماعت مجھے کچھ کہنا ہے‘‘ عزیزم سورے قاسم صاحب نے پیش کی اورعزیزم لاما بشیر صاحب سیکریٹری العاب کمیٹی نے سالانہ کھیلوں کی رپورٹ پیش کی۔ اس کے بعد محترم مہمان خصوصی صاحب نے طلبہ میں انعامات تقسیم کیے۔

تقسیم انعامات کے بعد مکرم چوہدری نعیم احمد باجوہ صاحب پرنسپل جامعۃ المبشرین نے تمام مہمانوں اور بالخصوص مہمان خصوصی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنا قیمتی وقت نکال کر طلبہ کی حوصلہ افزائی کی۔ اس کے ساتھ مہمان خصوصی مکرم امیر جماعت برکینافاسو سے درخواست کی کہ وہ طلبہ کو اختتامی کلمات سے نوازیں۔

مکرم مہمان خصوصی صاحب نے جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا کہ ابھی اس جامعہ کے قیام کو صرف چار سال ہوئے ہیں تاہم اسٹاف کی محنت کی بدولت جماعتی روایات کے مطابق جامعہ تیزی کے ساتھ ترقیات کی منازل طے کر رہا ہے۔ آپ نے واقعاتی رنگ میں طلبہ کو محنت اوراطاعت اور جامعہ قوانین کی مکمل پابندی کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ دعا کےساتھ یہ خوبصورت تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔تمام مہمانوں کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔

اس سال کل گیارہ انفرادی مقابلہ جات جبکہ آٹھ اجتماعی مقابلے منعقد ہوئے۔ بہترین گروپ عدالت اور بیسٹ اتھلیٹ دوسرے سال کے طالب علم عزیزم آقا حسینی رہے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ یہ پروگرام جامعۃ المبشرین کے طلبأ کی ذہنی اور جسمانی ترقی کا باعث بنیں۔ آمین ثم آمین۔

(رپورٹ: مبارک احمد منیر۔ استاد جامعۃ المبشرین برکینا فاسو)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 اگست 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 اگست 2021