نایاب ہوتے پانی کی ہمیں قدر کرنی چاہئے
ہماری جرمن ہمسائ چند روز قبل بات چیت کرتے ہوئے فرمانے لگی کہ اوپرکے فلیٹ میں میری دوست چھٹیوں پہ جاتے وقت اپنے گھر کی چابی مجھے دے جاتی ہیں۔ ان کے واش روم میں میں نے دیکھا کہ ٹب کے نل سے وقفے وقفے سے پانی کا قطرہ گرتا رہتا ہے تو میں بالٹی نیچے رکھ آتی ہوں۔ جب بھر جاتی ہے تو فلیٹس کے سامنے لگے پھولوں پودوں کو دے دیتی ہوں۔ اسی طرح سبزی چاول وغیرہ دھونے سے بھی جو پانی نکلتا ہے وہ پھولوں پودوں میں ڈال دیتی ہوں۔ یہ فائدہ بھی ہے اور کفایت شعاری بھی۔ ہمیں بھی نایاب پانی کی قدر کرنی چاہئے۔
(مبارکہ شاہین۔ جرمنی)