• 18 مئی, 2024

اسلامی پردہ سے مرادزندان نہیں

آجکل پردہ پر حملے کئے جاتے ہیں لیکن یہ لوگ نہیں جانتے کہ اسلامی پردہ سے مرادزندان نہیں بلکہ ایک قسم کی روک ہے کہ غیر مرد اورعورت ایک دوسرے کو نہ دیکھ سکے۔ جب پردہ ہوگا، ٹھوکر سے بچیں گے۔ایک منصف مزاج کہہ سکتا ہے کہ ایسے لوگوں میں جہاں غیر مردوعورت اکٹھے بلا تامل اور بے محابا مل سکیں، سیریں کریں۔ کیونکر جذبات نفس سے اضطرارًا ٹھوکر نہ کھائیں گے۔ بسا اوقات سننے اور دیکھنے میں آیا ہے کہ ایسی قومیں غیر مرداور عورت کو ایک مکان میں تنہا رہنے کو حالانکہ دروازہ بھی بند ہو، کوئی عیب نہیں سمجھتیں۔ یہ گو یا تہذیب ہے۔ ان ہی بدنتائج کوروکنے کے لئے شارع اسلام نے وہ باتیں کرنے کی اجازت ہی نہ دی جوکسی کی ٹھوکر کا باعث ہوں۔ ایسے موقعہ پر یہ کہہ دیا کہ جہاں اس طرح غیر محرم مرد وعورت ہر دو جمع ہوں تیسرا ان میں شیطان ہوتا ہے۔ ان نا پاک نتائج پر غور کرو۔ جو یورپ اس خلیع الرسنتعلیم سے بھگت رہا ہے۔ بعض جگہ بالکل قابل شرم طوائفا نہ زندگی بسر کی جارہی ہے۔ یہ انہیں تعلیمات کا نتیجہ ہے۔ اگر کسی چیز کوخیانت سے بچانا چاہتے ہو تو حفاظت کرو لیکن اگر حفاظت نہ کرواور یہ سمجھ رکھو کہ بھلے مانس لوگ ہیں تو یاد رکھو کہ ضرور وہ چیز تباہ ہوگی۔ اسلامی تعلیم کیسی پاکیزہ تعلیم ہے کہ جس نے مرد وعورت کوالگ رکھ کر ٹھوکر سے بچایا اور انسان کی زندگی حرام اور تلخ نہیں کی جس کے باعث یورپ نے آئے دن کی خانہ جنگیاں اور خودکشیاں دیکھیں۔ بعض شریف عورتوں کا طوائفا نہ زندگی بسر کرنا ایک عملی نتیجہ اس اجازت کا ہے جو غیر عورت کو دیکھنے کے لئے دی گئی۔

(ملفوظات جلد اول صفحہ 29-30 ایڈیشن 2016ء)

پچھلا پڑھیں

آ رہی ہے اب دما دم یہ ندائے آسماں

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 نومبر 2022