• 26 اپریل, 2024

آ رہی ہے اب دما دم یہ ندائے آسماں

آ رہی ہے اب دما دم یہ ندائے آسماں
آچکے ہیں مہدیٔ موعود یارو! بےگماں

کھولیے آنکھوں کو اپنی اور گوشِ ہوش کو
اور کہیے الوداع اب اپنے ناحق جوش کو

چل رہے ہیں ہر طرف سے قافلے ایمان کے
لمحہ لمحہ بڑھ رہے ہیں حوصلے ایقان کے

اب کوئی دیوار ان کی راہ میں حائل نہیں
آہ! کیسا ہے وہ دل جو اس طرف مائل نہیں

اک صدی گزری کہ اٹھی یہ ندائے آسماں
پھیل جائے گی جہاں میں اب صدائے قادیاں

اک صدی پہلے دکھایا چاند سورج نے نشاں
اب دکھاتے ہیں ستارے اس نشاں کو بےگماں

دیکھیے! مغرب کی وادی سے ہؤا سورج طلوع
یہ صداقت ہے سراسر، کچھ نہیں رازِ نہاں

جلد آؤ، وقت دیتا ہے تمہیں آواز یہ
ہر طرف اب بج رہا ہے آسماں پر ساز یہ

کتنے ہی دل نور ایماں سے منور ہوگئے
کیسے ہیں وہ دل جو حبِّ جاہ میں ہیں کھو گئے

یہ پیامِ سرمدی ہےدینِ حق کا دوستو!
اب تو غفلت کی سراسر یہ ادائیں چھوڑ دو

آج اؔمجد نے سنایا یہ پیامِ سرمدی
ہے محمدؐ ہی سراپا یہ مقامِ احمدی

(محمد یعقوب اؔمجد مرحوم۔ کھاریاں)

پچھلا پڑھیں

قرآنی انبیاء

اگلا پڑھیں

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 13)