• 7 مئی, 2024

فقہی کارنر

ذاتی دلچسپی کی وجہ سے قرآن کو بدنام نہ کریں

حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
ہمیں اپنا جائزہ لینا چاہئے کہ کیا ہم اس خوبصورت نمونہ پر، اس اسوہ پر عمل کرتے ہیں؟ بعض ایسی شکایات بھی آتی ہیں کہ ایک شخص گھر میں کرسی پہ بیٹھا اخبار پڑھ رہا ہے، پیاس لگی تو بیوی کو آواز دی کہ فریج میں سے پانی یا جوس نکال کر مجھے پلا دو۔ حالانکہ قریب ہی فریج پڑا ہوا ہے خود نکال کر پی سکتے ہیں۔ اور اگر بیوی بچاری اپنے کام کی وجہ سے مصروفیت کی وجہ سے یا کسی وجہ سے لیٹ ہو گئی تو پھر اس پر گرجنا، برسنا شروع کر دیا۔ تو ایک طرف تو یہ دعویٰ ہے کہ ہمیں آنحضرت ﷺ سے محبت ہے اور دوسری طرف عمل کیا ہے۔ ادنیٰ سے اخلاق کا بھی مظاہرہ نہیں کرتے۔ اور کئی ایسی مثالیں آتی ہیں جو پو چھو تو جواب ہوتا ہے کہ ہمیں تو قرآن میں اجازت ہے عورت کو سرزنش کرنے کی۔ تو واضح ہو قرآن میں اس طرح کی کوئی ایسی اجازت نہیں ہے۔ اس طرح آپ اپنی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے قرآن کو بدنام نہ کریں۔

(خطبات مسرور جلد2 صفحہ452)

(مرسلہ:داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

ایضاً کا استعمال

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 ستمبر 2022