• 4 مئی, 2025

جو شخص اس زمانے میں بھی آنحضرت ﷺ کی پیروی کرتا ہے

• جو شخص اس زمانے میں بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرتا ہے وہ بلاشبہ قبر میں سے اٹھایا جاتا ہے اور ایک روحانی زندگی اس کو بخشی جاتی ہے نہ صرف خیالی طور پر بلکہ آثار صحیحہ صادقہ اس کے ظاہر ہوتے ہیں اور آسمانی مددیں اور سماوی برکتیں اور روح القدس کی خارق عادت تائیدیں اس کے شامل حال ہو جاتی ہیں اور وہ تمام دنیا کے انسانوں میں سے ایک متفرد انسان ہو جاتا ہے۔

(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد5 صفحہ221)

دنیا میں ایک رسولؐ آیا تاکہ ان بہروں کو کان بخشے کہ جو نہ صرف آج سے بلکہ صدہا سال سے بہرے ہیں۔ کون اندھا ہے اور کون بہرا؟ وہی جس نے توحید کو قبول نہیں کیا اور نہ اس رسول کو جس نے نئے سرے سے زمین پر توحید کو قائم کیا۔ وہی رسول جس نے وحشیوں کو انسان بنایا اور انسان سے بااخلاق انسان یعنی سچّے اور واقعی اخلاق کے مرکز اعتدال پر قائم کیا۔ اور پھر با اخلاق انسان سے باخدا ہونے کے الٰہی رنگ سے رنگین کیا۔ وہی رسولؐ ہاں وہی آفتابِ صداقت جس کے قدموں پر ہزاروں مردے شرک اور دہریت اور فسق اور فجور کے جی اُٹھے۔ اور عملی طورپر قیامت کا نمونہ دکھلایا… جس نے مکّہ میں ظہور فرما کر شرک اور انسان پرستی کی بہت سی تاریکی کو مٹایا۔ ہاں دنیا کا حقیقی نور وہی تھا جس نے دنیا کو تاریکی میں پاکر فی الواقع وہ روشنی عطا کی کہ اندھیری رات کو دن بنادیا۔ اُس کے پہلے دنیا کیا تھی اور پھر اس کے آنے کے بعد کیا ہوئی؟ یہ ایک سوال نہیں ہے جس کے جواب میں کچھ دقّت ہو۔ اگر ہم بے ایمانی کی راہ اختیار نہ کریں تو ہمارا کانشنس ضرور اس بات کے منوانے کے لئے ہمارا دامن پکڑے گا کہ اُس جنابِؐ عالی سے پہلے خدا کی عظمت کو ہرایک ملک کے لوگ بھول گئے تھے۔ اور اس سچے معبود کی عظمت اوتاروں اور پتھروں اور ستاروں اور درختوں اور حیوانوں اور فانی انسانوں کو دی گئی تھی اور ذلیل مخلوق کو اُس ذوالجلال و قدوس کی جگہ پر بٹھایا تھا۔

(مجموعہ اشتہارات جلد دوم صفحہ8-9)

پچھلا پڑھیں

سو سال قبل کا الفضل

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 اکتوبر 2022