• 18 مئی, 2024

ایک سبق آموزبات

بد صحبت سے اجتناب

حضرت مسیح موعود علیہ السلام اس حوالہ سے فرماتے ہیں:
’’مثل مشہور ہے۔ تخم تاثیر صحبت رااثر‘‘ اس کے اول جزو (حصہ) پر کلام ہو تو ہو، لیکن دوسرا حصہ ’’صحبت رااثر‘‘ ایسا ثابت شدہ مسئلہ ہے کہ اس پر زیادہ بحث کرنے کی ہم کو ضرورت نہیں۔ ہر ایک شریف قوم کے بچوں کاعیسائیوں کے پھندے میں پھنس جانا اور مسلمانوں حتیٰ کہ غوث و قطب کہلانے والوں کی اولاد اور سادات کے فرزندوں کا رسول کریمﷺ کی شان میں گستاخیاں کرنا دیکھ چکے ہو۔ اُن صحیح النسب سیدوں کی جو اولاد اپنا سلسلہ حضرت امام حسینؓ تک پہنچاتے ہیں۔ ہم نے کرسچن (عیسائی) دیکھی ہے اور بانی اسلام کی نسبت قسم قسم کے الزام (نعوذ باللہ) لگاتے ہیں۔ ایسی حالت میں بھی اگر کوئی مسلمان اپنے دین اور اپنے نبیؐ کے لئے غیرت نہیں رکھتا، تو اس سے بڑھ کر ظالم اور کون ہوگا؟

اگر تم اپنےبچوں کوعیسائیوں، آریوں اور دوسروں کی صحبت سے نہیں بچاتے یا کم از کم نہیں بچانا چاہتے، تو یاد رکھو کہ نہ صرف اپنے اوپر بلکہ قوم پر اور اسلام پر ظلم کرتے اور بہت بڑا بھاری ظلم کرتے ہو۔ اس کے یہ معنے ہیں کہ گویا تمہیں اسلام کے لئے کچھ غیرت نہیں۔ نبی کریمﷺ کی عزت تمہارے دل میں نہیں۔‘‘

(ملفوظات جلد1 صفحہ45)

(مرسلہ: ذیشان محمود۔سیرالیون)

پچھلا پڑھیں

سو سال قبل کا الفضل

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 اکتوبر 2022