• 18 مئی, 2024

خیر اور بھلائی کی ہر ایک قسم میں سبقت کرو

مجرد سبقت کا جوش اپنے اندر برا نہیں ہے۔ خدا تعالیٰ فرماتا ہے فاستبقوالخیرات یعنی خیر اور بھلائی کی ہر ایک قسم میں سبقت کرو اور زور مار کر سب سے آگے چلو سو جو شخص نیک وسائل سے خیر میں سبقت کرنا چاہتا ہے وہ دراصل حسد کے مفہوم کو پاک صورت میں اپنے اندر رکھنا چاہتا ہے۔

(مجموعہ اشتہارات جلد1 صفحہ568)

؎خدا سے وہی لوگ کرتے ہیں پیار
جو سب کچھ ہی کرتے ہیں اس پر نثار
اِسی فکر میں رہتے ہیں روز و شب
کہ راضی وہ دلدار ہوتا ہے کب
اسے دے چکے مال و جاں بار بار
ابھی خوف دل میں کہ ہیں نابکار
لگاتے ہیں دل اپنا اُس پاک سے
وہی پاک جاتے ہیں اس خاک سے

(دُرّثمین صفحہ 15)

سابق بالخیرات بننا چاہئے۔ ایک ہی مقام پر ٹھہر جانا کوئی اچھی صفت نہیں ہے۔ دیکھو ٹھہرا ہوا پانی آخر گندا ہو جاتا ہے۔ کیچڑ کی صحبت کی وجہ سے بدبودار اور بدمزا ہوجاتا ہے۔ چلتا پانی ہمیشہ عمدہ۔ ستھرا اور مزیدار ہوتا ہے۔ اگرچہ اس میں بھی نیچے کیچڑ ہو۔ مگر کیچڑ اس پر کچھ اثر نہیں کرسکتا۔ یہی حال انسان کا ہے کہ ایک ہی مقام پر ٹھہر نہیں جانا چاہئے۔ یہ حالت خطرناک ہے۔ ہر وقت قدم آگے ہی رکھنا چاہئے۔ نیکی میں ترقی کرنی چاہئے۔ ورنہ خدا تعالیٰ انسان کی مدد نہیں کرتا۔ اور اس طرح سے انسان بے نور ہوجاتا ہے۔ جس کا نتیجہ آخر کار بعض اوقات ارتداد ہو جاتا ہے۔ اس طرح سے انسان دل کا اندھا ہوجاتا ہے۔ خدا تعالیٰ کی نصرت انہیں کے شامل حال ہوتی ہے جو ہمیشہ نیکی میں آگے ہی آگے قدم رکھتے ہیں ایک جگہ نہیں ٹھہر جاتے اور وہی ہیں جن کا انجام بخیر ہوتا ہے۔

(ملفوظات جلد5 صفحہ456 ایڈیشن1988ء)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ فرمودہ 16؍دسمبر 2022ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 دسمبر 2022