• 25 اپریل, 2024

فقہی کارنر

امام وقت کے بلانے پر نماز توڑنا

حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ تحریر کرتے ہیں کہ مجھ سے میاں عبداللہ صاحب ؓسنوری نے بیان کیا کہ ایک دفعہ میں مسجد مبارک میں ظہر کی نماز سے پہلی سنتیں پڑھ رہا تھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بیت الفکر کے اندر سے مجھے آواز دی۔ میں نماز توڑ کر حضرت کے پاس چلا گیا اور حضرت سے عرض کیا کہ حضور! میں نماز توڑ کر حاضر ہوا ہوں۔ آپ نے فرمایا اچھا کیا۔ خاکسار عرض کرتا ہے کہ بیت الفکر اس حجرہ کا نام ہے جو حضرت کے مکان کا حصہ ہے اور مسجد مبارک کے ساتھ شمالی جانب متصل ہے۔ ابتدائی ایام میں حضرت عموماً اس کمرہ میں نشست رکھتے تھے اور اسی کی کھڑکی میں سے نکل کر مسجد میں تشریف لایا کرتے تھے۔ میاں عبداللہ صاحب ؓ سنوری نے بیان کیا کہ ابتدائی زمانہ کی بات ہے۔ خاکسار عرض کرتا ہے کہ رسول کی آواز پر نماز توڑ کر حاضر ہونا شرعی مسئلہ ہے۔ دراصل بات یہ ہے کہ عمل صالح کسی خاص عمل کا نام نہیں بلکہ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کا نام ہے۔

(سیرت المہدی جلد1 صفحہ163)

(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

سانحہ ارتحال و اعلانِ دعا

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 فروری 2023