متاثرین کی تعداد 24لاکھ اور ہلاک شدگان کی تعداد 1لاکھ 65ہزار سے تجاوز کر گئی۔
بعض ممالک پر کورونا کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا الزام۔ اسرائیل میں حکومت مخالف مظاہرے اور متحدہ عرب امارات میں رمضان پالیسی کا اعلان
اعداد و شمار کے مطابق 20 پریل 2020ء تک دنیا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2,404,555 اور ہلاک شدگان کی تعداد 165,257 ہوچکی ہے۔ اموات کے لحاظ سے دنیا کے سب سے ذیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست حسب ذیل ہے:۔
1 | امریکہ | 40,661 |
2 | اٹلی | 23,660 |
3 | سپین | 20,453 |
4 | فرانس | 19,744 |
5 | برطانیہ | 16,095 |
بیلجئم | 5,683 | |
6 | ایران | 5,118 |
7 | چین | 4,636 |
8 | جرمنی | 4,586 |
9 | ہالینڈ | 4,586 |
10 | برازیل | 2,462 |
متاثرہ افراد کی شرح اموات کے لحاظ سے ممالک کی فہرست
بیلجئم | 14.8% |
برطانیہ | 13.3% |
اٹلی | 13.2% |
فرانس | 12.8% |
ہالینڈ | 11.3% |
سپین | 10.3% |
ایران | 6.2% |
چین | 5.5% |
امریکہ | 5.4% |
جرمنی | 3.2% |
(یہ اعداد و شمار جان ہاپکنز یونیورسٹی کے Coronavirus Resource Center سے ماخوذ ہیں)
عالمی ادارہ صحت نے امریکی حکومت کو بروقت خبردار کیا تھا
امریکہ میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد آٹھ لاکھ تک پہنچ چکی ہے ۔ بڑے پیمانے پر وباء کے پھیلاؤ کے پیش نظر امریکی حکومت تنقید کی زد میں ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے امریکی حکومت کو بر وقت اس بات سے آگاہ کر دیا تھا کہ چین کے بعد امریکہ کورونا وائرس سے متاثر ہوسکتا ہے ۔ لیکن امریکی حکومت کی وجہ سے اقدامات میں تاخیر کی گئی۔
https://www.washingtonpost.com
بعض ملکوں پر کورونا کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا الزام
بین الاقوامی سیاست میں اہل مغرب اور چین کے درمیان پیدا ہونے والی کشمش تو اب عیاں ہو کر خبر وں کی زینت بن چکی ہے ۔اسی دوران ترکی، روس، پولینڈ اور ہنگری کی حکومتوں پر الزامات عائد کئے جارہے ہیں کہ وہعوامی صحت کے بحران کو مخالف آوازوں کو دبانے اور اپنی کرسی کی مضبوطی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ بی بی سی کے نامہ نگاروں نے مندرجہ بالا ملکوں کے بارہ میں اپنے تجزیہ نگاروں کی روشنی میں یہ جائزہ لینے کی کوشش کی ہے کہ ان الزامات میں کس حد تک صداقت ہے ۔ اس خبر کی تفصیل درج ذیل لنک میں ملاحظہ کیا جاسکتی ہے۔
https://www.bbc.com/urdu/world-52342863
جرمنی نے ایک ماہ کے سخت لاک ڈاؤن کے بعد قدرے نرمی کرتے ہوئے کچھ مارکیٹیں کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے خبردار کیا ہے کورونا وائرس کی دوسری لہر بھی آسکتی ہے اس لئے شہری خبردار رہیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد جاری رکھیں
متحدہ عرب امارات میں رمضان کے بارہ میں پالیسی کا اعلان کر دیا گیا
متحدہ عرب امارات کی حکومت نے رمضان کے لیے نئی گائڈ لائین جاری کی ہیں۔ کرونا کے مریضوں سے کہا گیا ہے کہ وہ روزہ نہ رکھیں تو خیر ہے، اپنے ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کریں کہ وہ کیا کہتا ہے۔ لوگ تراویح گھر میں پڑھیں۔ گھر میں وہ اکیلے یا باجماعت پڑھ سکتے ہیں یہ ان کی اپنی مرضی ہے۔
(انیس احمد ندیم۔ جاپان)
نمائندہ روزنامہ الفضل لندن (آن لائن)