• 4 مئی, 2024

نماز میں چھینک کا جواب دینا

حضرت معاویہ بن حکم السُلمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب میں رسول کریمﷺ کے پاس آیا تو مَیں نے حضورﷺ سے اسلام کے بارے میں باتیں سیکھیں۔ ان میں سے ایک بات جو مجھے بتائی گئی وہ یہ تھی کہ جب تجھے چھینک آئے تو تو اَلْحَمْدُلِلّٰہِ کہہ۔ اور جب چھینک مارنے والا اَلْحَمْدُلِلّٰہِ کہے تو، تُو یَرْحَمُکَ اللّٰہُ کہے۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نماز میں رسول کریمﷺ کے ساتھ کھڑا تھا کہ اسی اثناء میں ایک شخص نے چھینک ماری اور اَلْحَمْدُلِلّٰہِ کہا تو میں نے جواباً بلندآواز سے یَرْحَمُکَ اللّٰہُ کہہ دیا۔ اس پر لوگ مجھے گھورنے لگے جو کہ مجھے بہت برا محسوس ہوا۔ مَیں نے کہا تم مجھے کیوں تیز نظروں سے گھورتے ہو۔ اس پر لوگوں نے سُبْحَانَ اللّٰہِ کہا۔ جب رسول کریمﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو آپؐ نے دریافت فرمایا کہ یہ بولنے والا کون تھا۔ اشارہ کر کے بتایا گیا کہ یہ بدوی باتیں کر رہا تھا۔ اس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا اور فرمایا کہ نماز، قرآن مجید کی تلاوت اور اللہ تعالیٰ کے ذکر کے لئے ہوتی ہے۔ پس جب تو نماز پڑھ رہا ہو تو تو یہی کام کیا کر۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریمﷺ سے زیادہ نرمی سے بات کرنے والا مُعلّم اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔

(ابوداؤد۔ کتاب الصلوٰۃ باب تشمیت العاطس فی الصلوٰۃ)

پچھلا پڑھیں

حضرت ام المؤمنین ؓ کی اپنی خادمہ سے شفقت

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 اگست 2021