• 18 مئی, 2024

پرنسپ جزیرے میں دوسری مسجد بیت البشیر کا افتتاح

موٴرخہ 26 جون 2022ء کو اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے جماعت احمدیہ کو ساؤتومے ملک کےجزیرہ پرنسپ (Principe) کے ایک گاؤں پرایاآبادی (Praia Abade) میں دوسری اور ملک میں پندرویں مسجد کے افتتاح کی توفیق ملی۔ یہ مسجد8 میٹر چوڑائی کے ساتھ Octagon کا ڈیزائن ہے جس میں تقریباً ساٹھ افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔یہ گاؤں پرنسپ جزیرے کے ایک خوبصورت ساحل پر واقع ہے۔یہاں کے تمام لوگ عیسائی مذہب کے پیروکار تھے۔

مارچ 2019ء میں پہلی مرتبہ مکرم و محترم انصر عباس صاحب مبلغ انچارج وصدر جماعت احمدیہ ساؤتومے و پرنسپ کے ذریعے دس لوگ عیسائیت چھوڑ کر اسلام احمدیت میں داخل ہوئے۔ اس کے بعد یہاں سے دو خدام مشن ہاؤس نماز سیکھنے کے لئے آئے۔ نماز اور قرآن سیکھ کر واپس گئے۔ یہاں تعلیم و تربیت کے پروگرام کرنے شروع کئے گئے تو مزید کچھ لوگ اسلام احمدیت میں داخل ہوئے۔ اس پر یہاں مسجد بنانے کا پروگرام بنایا گیا۔

12بجے دو پہر مسجد کا افتتاح تھا۔ اس جزیرے کے دس مختلف مقامات سے احباب جماعت اور بہت سے غیر مسلم دوست بھی افتتاح میں شامل ہوئے۔پروگرام کا آغازتلاوت قرآن پاک سے ہوا۔پھر خدام کے ایک گروپ نے نظم پیش کی۔ مکرم دودو صاحب صدر جماعت آبادی نے مسجد اور نماز باجماعت کی اہمیت کے بارے تقریر کی۔ انہوں نے کہا کہ نماز ہر مسلمان پر فرض ہے۔ ہم احمدی مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ مسجد کے اداب کا خیال رکھیں اورپانچ وقت نماز باجماعت کا اہتمام جماعت احمدیہ ساؤتومے و پرنسپ نے مسجد کی تعمیر پر احباب جماعت کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ اس مسجد کا نام بیت البشیر ہے۔ تو اس مسجد میں آنے والے تمام احمدی ہمیشہ اس جزیرے کی عوام کو بشارتیں دینے والے کام کریں۔ یہ مسجد امن کا گہوارہ بنے، اس جزیرے کی عوام کی بھلائی کے کام اس مسجد میں ہوں، اس مسجد کا فیض تمام اقوام اور مذاہب تک پہنچے۔ آمین۔

تاثرات

محترم جوزےایمانوئل صاحب نے کہا کہ مسجد کے افتتاح میں شامل ہو کر مجھے بہت خوشی ہوئی۔ ہمارے گاؤں میں جب مسجد بنی اس وقت میں مسلمان نہیں تھا۔ میرا بیٹا پہلے احمدی مسلمان ہوا۔اس نے مجھے بھی تبلیغ کی اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ میں بھی مسلمان ہوگیا۔ ہم اپنے گاؤں کی مسجد کا خیال رکھتے ہیں اسی طرح آپ لوگ بھی اپنی مسجد کا خیال رکھیں۔ ہماری بھی لوگوں نے بڑی مخالفت کی تھی۔ جب سچائی کا علم ہوا تو بہت سے لوگ اسلام کی طرف مائل ہو تے جا رہے ہیں۔اس لئے کسی مخالفت سے گھبرانا نہیں۔دین کا علم حاصل کریں۔

یونیورسٹی کےایک طالب علم محترم والدو (Waldo) صاحب نے کہا کہ مجھے ابھی کچھ ہی عرصہ ہوا کہ اسلام میں داخل ہوا ہوں۔پرنسپ جزیرے میں ایک دن میری ملاقات جماعت احمدیہ کے مبلغ عباس سے ہوئی۔ اسلام کی تعلیمات امن و محبت، ایک دوسرے کا خیال رکھنا، والدین کی عزت کرنا، میرے لئے ہدایت کا موجب بنیں۔ آج یہاں پہلی دفعہ مسجد کے افتتاح میں شامل ہونا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔

راہول صاحب نے کہا کہ مسجد کے افتتاح میں پہلی دفعہ شامل ہوا ہوں۔ میں گاشپر گاؤں کا رہنے والا ہوں۔ افتتاح میں شامل ہو کر بڑی خوشی ملی۔ میں بھی تربیتی کلاس میں شامل ہوا تھا۔ ہمارے گاؤں میں بھی جماعت کی ترقی ہو رہی ہے۔ ہم سب مل کر جماعت کے مشن کو آگے بڑھاتے چلے جائیں گے۔ ان شاء اللّٰہ
ایک غیر احمدی مصری تاجر (جو کافی عرصہ سے اس جزیرے پر مقیم ہے) محسن صاحب نے کہا کہ اس جزیرے پر جماعت احمدیہ کے ذریعے بڑی تیزی سے اسلام پھیل رہا ہے۔پہلے یہاں کوئی مسلمان نہیں تھا۔ اب اسلام کی دو مساجد بن چکی ہیں۔ میں تو یہاں تجارت کے لئے آیا ہوں۔ مجھے سمجھ نہیں آتی تھی کہ کیسے اسلام کا پیغام یہاں پہنچایا جائے۔ اب جماعت احمدیہ کے ذریعے اسلام کی ترقی دیکھ کر بڑی خوشی ہوتی ہے۔

نماز ظہر و عصر کے بعد تمام شاملین میں کھانا تقسیم کیا گیا۔ اس پروگرام میں دس مختلف مقامات سے 70 احباب شامل ہوئے۔ خداتعالیٰ تمام شاملین کے ایمان و ایقان میں ترقی دیتا چلا جائے۔ آمین

(رپورٹ: انصر عباس۔ نمائندہ الفضل ساؤ تومے اینڈ پرنسپ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 اگست 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ