• 18 مئی, 2024

اللہ تعالیٰ سے سچا تعلق

• ممکن ہے گزشتہ زندگی میں وہ کوئی صغائر یا کبائر رکھتا ہو۔ لیکن جب اللہ تعالیٰ سے اس کا سچا تعلق ہو جاوے تو وہ کُل خطائیں بخش دیتا ہے اور پھر اس کو کبھی شرمندہ نہیں کرتا۔ نہ اس دنیا میں اور نہ آخرت میں۔ یہ کس قدر احسان اللہ تعالیٰ کا ہے کہ جب وہ ایک دفعہ درگزر کرتا اور عفو فرماتا ہے پھر اس کا کبھی ذکر ہی نہیں کرتا۔ اس کی پردہ پوشی فرماتا ہے۔ پھر باوجود ایسے احسانوں اور فضلوں کے بھی اگر وہ منافقانہ زندگی بسر کرے تو پھر سخت بدقسمتی اور شامت ہے۔

(ملفوظات جلد سوم صفحہ596 ایڈیشن 1988ء)

• کوئی سچا مومن نہیں ہوسکتا جب تک اس کا دل نرم نہ ہو۔ جب تک وہ اپنے تئیں ہر یک سے ذلیل تر نہ سمجھے اور ساری مشیختیں دور نہ ہو جائیں۔ خادم القوم ہونا مخدوم بننے کی نشانی ہے اور غریبوں سے نرم ہو کر اور جھک کر بات کرنا مقبول الٰہی ہونے کی علامت ہے اور بدی کا نیکی کے ساتھ جواب دینا سعادت کے آثار ہیں اور غصّہ کو کھالینا اور تلخ بات کو پی جانا نہایت درجہ کی جوانمردی ہے۔

(شہادة القرآن، روحانی خزائن جلد6 صفحہ396)

• ایک اور ضروری صفت خدا تعالیٰ کی…اُس کا توّاب اور غفور ہونا ہے اور توّاب اورغفور کے یہ معنی ہیں کہ وہ توبہ قبول کرنے والا اور گنہ بخشنے والا ہے… خدا توّاب اور غفور ہے اور توبہ کے یہ معنی ہیں کہ انسان ایک بدی کو اس اقرار کے ساتھ چھوڑ دے کہ بعد اس کے اگروہ آگ میں بھی ڈالا جائے تب بھی وہ بدی ہرگز نہیں کرے گا۔ پس جب انسان اس صدق اور عزم محکم کے ساتھ خدا تعالیٰ کی طرف رجوع کرتا ہے تو خدا جواپنی ذات میں کریم و رحیم ہے وہ اس گناہ کی سزا معاف کردیتا ہے اور یہ خداکی اعلیٰ صفات میں سے ہے کہ توبہ قبول کرکے ہلاکت سے بچا لیتا ہے اور اگر انسان کو توبہ قبول کرنے کی امید نہ ہو تو پھر وہ گناہ سے با زنہیں آئے گا۔عیسائی مذہب بھی توبہ قبول کرنے کا قائل ہے مگر اس شرط سے کہ توبہ قبول کرنے والا عیسائی ہو لیکن اسلام میں توبہ کے لئے کسی مذہب کی شرط نہیں ہے۔ہر ایک مذہب کی پابندی کے ساتھ توبہ قبول ہو سکتی ہے اور صرف وہ گناہ باقی رہ جاتا ہے جو کوئی شخص خدا کی کتاب اور خدا کے رسول سے منکر رہے اور یہ بالکل غیر ممکن ہے کہ انسان محض اپنے عمل سے نجات پا سکے بلکہ یہ خدا کا احسان ہے کہ کسی کی وہ توبہ قبول کرتا ہے اور کسی کو اپنے فضل سے ایسی قوت عطا کرتا ہے کہ وہ گناہ کرنے سے محفوظ رہتا ہے۔

(چشمہ معرفت، روحانی خزائن جلد23 صفحہ189-190)

پچھلا پڑھیں

مالی قربانی کا ایک ایمان افروز نظارہ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 دسمبر 2022