• 24 اپریل, 2024

انہیں ہیروبنایا جا رہا ہے

بہت ڈالر کو پوجا جا رہا ہے
ضمیروں کو خریدا جا رہا ہے

جو جتنی گالیاں دے گا زیادہ
اُنہیں اتنا نوازا جا رہا ہے

ترے قدموں کی خوشبو ہے یقیناً
ترے گاؤں کو رستہ جا رہا ہے

ابھی تو پھول گاتے پھر رہے تھے
جہاں تابوت رکھا جا رہا ہے

علامت امن کی دُنیا میں ہیں جو
اُنہیں چُن چُن کے مارا جا رہا ہے

یہاں فاقہ کشی سے تنگ آ کر
جگر گوشوں کو بیچا جا رہا ہے

ہنر عیبوں میں ڈھلتے جا رہے ہیں
غلط کو ٹھیک سمجھا جا رہا ہے

جو پاکستان کی ’’پ‘‘ کے تھے دُشمن
انہیں ہیرو بنایا جا رہا ہے

جلائیں امن کو یا دفن کر دیں
یہ ملاّؤں سے پوچھا جا رہا ہے

جو کافر کو بناتے ہیں مسلماں
انہیں کافر بنایا جا رہا ہے

(عبد الکریم قدسی۔ امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جنوری 2023

اگلا پڑھیں

دعا کا تحفہ