• 26 اپریل, 2024

جماعت احمدیہ لٹویا کی طرف سے بندگان خدا کی خدمت

یوکرائن اور روس کے مابین جاری جنگ کی وجہ سے دنیا کے حالات سنگین ہوتے چلے جارہے ہیں۔ خاص طور پر بعض چھوٹے اورغریب ممالک میں مہنگائی نےادھم مچا رکھا ہے۔ مہنگائی کی اس نئی لہر کے سبب عوام کے معاشی حالات مشکلات کا شکار ہیں جس کی وجہ سے کئی خاندانوں کے لئےاپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے روزمرّہ کی اشیائے خورونوش کا حصول بھی ایک بڑا سنگین مسئلہ بنتا چلاجارہا ہے۔ ان مشکل اور کٹھن حالات میں دُکھی اور پریشان حال مخلوق خدا کے دُکھ درد بانٹنے کے لئے جماعت احمدیہ مسلمہ مُلک مُلک، شہر شہر اور قریہ قریہ مخلصانہ کوشش کررہی ہے۔ بہت سے دوسرے ممالک کی طرح جماعت احمدیہ لٹویا بھی حسب استطاعت خدمت خلق اور خدمت انسانیّت کے میدان میں پیش پیش ہے۔ امام الزّمان حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسّلام نے اپنے ماننے والوں کوکیا خوب پیغام دیا ہے۔ ’’مرا مقصود و مطلوب و تمنا خدمتِ خلق است۔‘‘

گزشتہ چند ماہ کے دوران لٹویا کے دارالحکومت Riga سے تقریباً 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع Sigulda کے علاقے میں واقع Gauja socialas aprupes māja نامی ایک کیئر سینٹر کو جماعت کی طرف سے بستروں کی چادریں، تکیے اور کمبلوں کے غلاف، نیز چپلیں (سلیپرز) دیئے گئے۔ اس ادارے کی سربراہ Andra Balanenkova صاحبہ نے جماعت احمدیہ کی خدمت انسانیّت کو بہت سراہا اور امداد دینے پر جماعت کا شکریہ ادا کیا۔ پھر محترمہ نے اپنے ادارے کی طرف سے تحریری طور پر بھی جماعت احمدیہ مسلمہ کی خدمات کا اعتراف کیا۔

ایرگلی (Ergli) میں خدمتِ خلق

پھر چند دنوں کے بعد دارالحکومت سے سے 160 کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ’’Kastanas‘‘ نامی سوشل کیئر سنٹر کو جماعت کی طرف سے ایک الیکٹرک چولہا، 2 بڑے دیگچے، 3 بڑے چمچ، 3 کفگیر، 50 کھانے کے چمچ، 50 چھوٹی اور بڑی پلیٹیں، ایک بلینڈر، 2 مکسر، ایک چھریوں کا سیٹ، 7 شیو کرنے والی مشینیں فراہم کی گئیں۔

اس کیئر سنٹر میں روزانہ 60-70 افراد کا کھانا پکتا ہے۔ اُن کے کچن میں برتنوں وغیرہ کی بہت کمی تھی۔ احمدیہ مسلم جماعت لٹویا کی طرف سے یہ سامان مہیّا کئے جانے پر وہاں کی انتظامیہ اور وہاں رہائش پذیر افراد کو بہت ریلیف ملا ہے۔ اس کیئر سنٹر کی ڈائریکٹر محترمہ Evita Vaska صاحبہ نے بھی جماعت کی خدمت انسانیت کا اعتراف کیا اور جماعت احمدیہ لٹویا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک لیٹر پیش کیا۔

خدمت خلق کے اس کام پر خوشی ومسرت کا اظہار کرتے ہوئے ایک سوشل ورکرمحترمہ Ligita Steina صاحبہ نے اس سامان کی کچھ تصاویر اپنے فیس بُک Page پر شیئر کرتے ہوئے Latvian زبان میں لکھا:۔
’’آج ہم Inchukalns گئے تو وہاں پرانے لوگ مزیدنئے تحائف کے ساتھ آئے ہوئے تھے۔ ہم‘‘ ایسو سی ایشن احمدیہ مسلم جماعت لٹویا‘‘ کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘‘

موصوفہ گزشتہ دو سال سے جماعت احمدیہ مسلمہ کی عالمی سطح پرکی جانے والی خدمات انسانیت سے پوری طرح واقف اور باخبر ہیں اور ہمیشہ ہی بڑے اچھے جذبات اور ممنونیّت کا اظہار کرتی ہیں۔ اسی طرح اپنے جاننے والے افراد اور اداروں میں جماعت احمدیہ مسلمہ کی فلاحی خدمات کا ذکر کرتی رہتی ہیں۔

اس طرح اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ان علاقوں میں رفتہ رفتہ اسلام احمدیّت کا پیغام پہنچ رہا ہے۔ الحمد للّٰہ

اللہ تعالیٰ کے حضور عاجزانہ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ مسلمہ لٹویا کی ان کاوشوں کو قبول فرمائے اور جماعت کو زیادہ سے زیادہ توفیق دے کہ وہ دُکھی انسانیّت کے دُکھ درد بانٹ سکے۔ آمین

(رپورٹ: بشارت احمد شاہد۔ نمائندہ الفضل آن لائن لٹویا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جنوری 2023

اگلا پڑھیں

دعا کا تحفہ