• 27 اپریل, 2024

جلسہ سالانہ سیرالیون

محض اللہ تعالی کے فضل سے سیرالیون جماعت کو اپنا 57 واں جلسہ سالانہ مورخہ 24, 25 اور 26 جنوری 2020ء کو منعقد کرنے کی توفیق ملی، الحمدللہ۔

پہلا دن

پہلے دن کا آغاز نماز تہجد، درس و نماز فجر سے ہوا۔

24 جنوری کو دن کے پہلے سیشن کا آغازدن 9 بجے لوائےاحمدیت لہرا کر ہو اجس کی سعادت مکرم شریف عودہ، مرکز سے آئے ہوئے عرب مہمان، کو حاصل ہوئی۔ مکرم حنیف احمد محمود بطور نمائندہ تشریف لائے تھے۔ اس کے علاوہ گنی کناکری اور سینیگال کے وفود بھی جلسہ میں شمولیت کے لئے تشریف لائے تھے۔

افتتاحی سیشن مکرم سعیدالرحمن صاحب، امیر و مشنری انچارج سیرالیون کی صدرات میں تلاوت قرآن کریم و نظم سےسے شروع ہوا۔ جس کے بعد مہمانوں اور نمائندگان کا تعارف کروایا گیا۔ نائب صدر مملکت سیرالیون، جناب ڈاکٹر جلدےجالو صاحب H.E DR. JULDEH) JALLOH) کے علاوہ منسٹرز، سابقہ منسٹرز، ممبران پارلیمنٹ، مختلف مملک کے ایمبیسیڈرز، قریبا 100 پیراماؤنٹ چیفس اور نمائندگان، سیکشن چیفس، متعدد قبائلی سردار، اعلیٰ حکومتی عہدےداران، ڈسٹرکٹ آفیسرز، ڈسٹرکٹ امام، چیفڈم امام کثیر تعداد میں غیر ازجماعت آئمہ نے شرکت فرمائی۔

اظہار خیال کرنے والوں میں صوبائی منسٹرز، مختلف ملکوں کے سفیر اور دیگر نمایاں شخصیات شامل تھیں۔

جلسہ کے افتتاحی سیشن میں حضور انور ایدہ اللہ کا خصوصی پیغام انگریزی زبان اور لوکل زبانوں میں ترجمہ کے ساتھ سنایا گیا۔

نائب صدر مملکت نے اپنے خطاب میں جماعت کی خدمات کو سراہا اور فرمایا کہ جماعت احمدیہ ایک منسٹری کی طرح ہے اور امیر جماعت سیرالیون ہمارے امن کے منسٹر ہیں۔

مکرم نذیر علی کمانڈا بونگے صاحب نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ اور دعا کے ساتھ پہلا سیشن ختم ہوا جس کے بعد نماز جمعہ وعصر باجماعت ادا کی گئیں۔ مکرم حنیف محمود نے ’’صحابہ سے ملا جب مجھ کو پایا‘‘ کے عنوان پر خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا اور نماز جمعہ و عصر کی امامت فرمائی۔

خطبہ جمعہ میں آپ نے حضرت مسیح موعودؑ کے صحابہ کے ایسے واقعات پیش کئے جو صحابہ رسول ﷺ سے مماثلت رکھتے تھے۔

جلسہ کے تینوں دن نماز تہجد باجماعت کا اہتمام کیا گیا اور تینوں دن جلسہ کا پنڈال نماز تہجد کی حاضری سے بھرا رہا۔

لجنہ سیشن۔ پہلا دن

نماز ظہر و عصر کی نمازوں کی ادائیگی اور کھانے کے بعد مستورات کا سیشن ہوا جس کی صدارات محترمہ للیان سونگو نے فرمائی۔

تلاوت و ترجمۂ قرآن، حدیث و نظم کے بعد، نماز کی اہمیت پر تقریری ہوئی اور مہمان خواتین نے اپنے خیالات کا اظہار فرمایا۔ جس میں مسز زکیہ فردوس اہلیہ مکرم حنیف محمود نے بھی اظہار خیال کیا۔ لجنہ کے سیشن سے مکرم امیر صاحب نے بھی ایک مختصر خطاب فرمایا اور دعا کے ساتھ یہ سیشن ختم ہوا۔

نماز مغرب و عشاء کے بعد حضور انور کا تازہ خطبہ جمعہ انگریزی زبان میں بذریعہ پروجیکٹر حاضرین کو سنایا گیا۔

دوسرا دن

دوسرے دن بھی نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی۔ مکرم شریف عودہ نےنماز تہجد کی امامت کرائی۔ جس کے بعد درس ہوا اور نماز فجر ادا کی گئی۔

دن 9 بجے دوسرے سیشن کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ اس سیشن میں درج ذیل عناوین پر تقاریر ہوئیں۔خلافت کی اہمیت و برکات۔اور ختم نبوت ﷺ۔ اس کے علاوہ مہمانوں میں سے مکرم ڈاکٹر امتیاز چوہدری اور مکرم ناصر سدھو امیر سینیگال نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

دوسرا سیشن

دوسرا سیشن دن 3 بجے تلاوت قرآن کریم ونظم سے شروع ہوا اور اس میں درج ذیل عناوین پر تقاریر کی گئیں۔ صحابہ رسول ﷺ میں سے حضرت بلالؓ کا تذکرہ۔ اور شہدائے احمدیت۔ جس کے بعد تعلیمی اسناد تقسیم کی گئیں۔اور نکاحوں کا اعلان ہوا۔

نماز مغرب و عشاء کے بعد مجلس سوال و جواب کا انعقاد کیا گیا۔

تیسرا دن۔ اختتامی سیشن

تیسرے دن بھی نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی۔ الحمد للہ تینوں دن جلسہ کا پنڈال نماز تہجد کے دوران بھرا رہا اور پنڈال کے باہر بھی کچی مٹی پر لوگ نماز تہجد ادا کرتے رہے۔

اختتامی سیشن میں دو تقاریر ہوئیں۔ پہلی تقریر مکرم شریف عودہ صاحب نے عربی زبان میں پیش کی جس کا کریو زبان میں ترجمہ بھی کیا گیا۔آپ کی تقریر کا عنوان عرب دنیا میں احمدیت کے بارہ میں تھا۔ دوسری اور آخری تقریر مکرم حنیف محمود نے انگریزی زبان میں کی جس کا کریو میں ترجمہ کیا گیا۔ آپ کی تقریر کا عنوان وقف زندگی کی اہمیت اور برکات تھا۔

جس کے بعد ایک وفاقی وزیر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروگرام کے اختتام پر مکرم امیر صاحب نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا ور نصائح فرمائیں۔ اور دعا کے ساتھ ان تین بابرکت دنوں کا اختتام ہوا۔

الحمد للہ، اس جلسہ کو لوکل الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا نے خوب کوریج دی اور متعدد ٹی وی چینل SLBC, AYV اور ان کے ریڈیوز اور سوشل میڈیا چینلز نے براہ راست پہلا سیشن اور بعض دوسرے سیشن نشر کئے، جس کے ذریعہ لاکھوں لوگوں نے اس بابرکت جلسہ سے فائدہ اٹھایا۔ اور بعض موقعوں پر ان چینلز کی VIEWERSHIP نے اپنے سابقہ ریکارڈ بھی بہتر کئے۔

دعا کے ساتھ اس بابرکت تین دنوں کا اختتام ہوا۔

محض اللہ کے فضل سے جلسہ نہایت کامیاب رہا، جلسہ کی حاضری 24700 سے زائد رہی۔

(آصف محمود۔سیرالیون)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 فروری 2020

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ