• 14 مئی, 2024

قادر اور سچے اور کامل خدا

’’اس قادر اور سچے اور کامل خدا کو ہماری روح اور ہمارا ذرہ ذرہ وجود کا سجدہ کرتا ہے جس کے ہاتھ سے ہر ایک روح اور ہر ایک ذرہ مخلوقات کا مع اپنی تمام قویٰ کے ظہورپذیر ہوا۔ اور جس کے وجود سے ہر ایک وجود قائم ہے۔ اور کوئی چیز نہ اس کے علم سے باہر ہے اور نہ اُس کے تصرف سے۔ نہ اُس کے خَلْق سے۔ اور ہزاروں درود اور سلام اور رحمتیں اور برکتیں اس پاک نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوں جس کے ذریعہ سے ہم نے وہ زندہ خدا پایا جو آپ کلام کر کے اپنی ہستی کا آپ ہمیں نشان دیتا ہے اور آپ فوق العادت نشان دکھلا کر اپنی قدیم اور کامل طاقتوں اور قوّتوں کا ہم کو چمکنے والا چہرہ دکھاتا ہے۔ سو ہم نے ایسے رسول کو پایا جس نے خدا کو ہمیں دکھلایا۔ اور ایسے خدا کوپایا جس نے اپنی کامل طاقت سے ہر ایک چیز کو بنایا۔ اس کی قدرت کیا ہی عظمت اپنے اندر رکھتی ہے جس کے بغیر کسی چیز نے نقشِ وجودنہیں پکڑا۔ اور جس کے سہارے کے بغیر کوئی چیز قائم نہیں رہ سکتی۔ وہ ہمارا سچا خدا بیشمار برکتوں والا ہے۔ اور بیشمار قدرتوں والا اور بیشمار حسن والا، احسان والا۔ اُس کے سوا کوئی اور خدا نہیں۔‘‘

(نسیم دعوت، روحانی خزائن جلد19 صفحہ363)

پس یہ ہمارا زندہ خدا ہے جو ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دکھایا ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام کے بارے میں ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:
’’ہم جب انصاف کی نظر سے دیکھتے ہیں تو تمام سلسلہ نبوت میں سے اعلیٰ درجہ کا جوانمردنبیؐ اور زندہ نبیؐ اور خدا کا اعلیٰ درجہ کا پیارا نبیؐ صرف ایک مرد کو جانتے ہیں۔ یعنی وہی نبیوں کا سردار، رسولوں کا فخر، تمام مُرسَلوں کا سرتاج جس کا نام محمد مصطفیٰ و احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہے جس کے زیر سایہ دس دن چلنے سے وہ روشنی ملتی ہے جو پہلے اس سے ہزار برس تک نہیں مل سکتی تھی۔‘‘

(سراج منیر، روحانی خزائن جلد12 صفحہ82)

پھر آپ تمام دنیا کو دعوتِ اسلام دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ:
’’اے تمام وہ لوگو جو زمین پر رہتے ہو! اور اے تمام وہ انسانی رُوحو جو مشرق و مغرب میں آباد ہو! مَیں پورے زور کے ساتھ آپ کو اس طرف دعوت کرتا ہوں کہ اب زمین پر سچا مذہب صرف اسلام ہے اور سچا خدا بھی وہی خدا ہے جو قرآن نے بیان کیاہے۔ اور ہمیشہ کی رُوحانی زندگی والا نبی اور جلال اور تقدّس کے تخت پر بیٹھنے والا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہے جس کی رُوحانی زندگی اور پاک جلال کا ہمیں یہ ثبوت ملا ہے کہ اس کی پیروی اور محبت سے ہم رُوح القدس اور خدا کے مکالمہ اور آسمانی نشانوں کے انعام پاتے ہیں۔‘‘

(تریاق القلوب، روحانی خزائن جلد15 صفحہ141)

پچھلا پڑھیں

تبرکات کی حقیقت

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 فروری 2022