بدی کے مقابلہ میں طاقت حاصل کرنے کی دعا
جب عزیز مصر کی بیوی اور دیگر عورتوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کو بدی کی طرف مائل کرنے کی تدبیر کی تو حضرت یوسف ؑ نے یہ عاجزانہ دعا کی جس کے متعلق قرآن شریف میں ذکر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس دعا کو قبول کیا اور ان عورتوں کی تدبیر سے حضرت یوسف علیہ السلام کومحفوظ رکھا۔
رَبِّ السِّجۡنُ اَحَبُّ اِلَیَّ مِمَّا یَدۡعُوۡنَنِیۡۤ اِلَیۡہِ ۚ وَاِلَّا تَصۡرِفۡ عَنِّیۡ کَیۡدَہُنَّ اَصۡبُ اِلَیۡہِنَّ وَاَکُنۡ مِّنَ الۡجٰہِلِیۡنَ ﴿۳۴﴾
(یوسف: 34)
اے میرے رب! جس بات کی طرف وہ مجھے بلاتی ہیں اس کی نسبت قید خانہ میں جانا مجھے زیادہ پسند ہے اور اگر ان کی تدبیر (کے بدنتیجہ) کو تو مجھ سے نہیں ہٹائے گا تو میں ان کی طرف جھک جاؤں گا اور جاہلوں میں سے ہو جاؤں گا۔
(قرآنی دعائیں از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ13)
(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔جرمنی)