• 28 اپریل, 2024

آوٴ! اُردو سیکھیں (سبق نمبر53)

آوٴ! اُردو سیکھیں
سبق نمبر53

امدادی افعال Helping Verbs

بعض امدادی افعال Helping Verbs دوسرے افعال Verbs کے ساتھ مل کر کسی کام کے دفعۃً (اچانک) ہوجانے یا کرنے کے معنوں کا اظہار کرتے ہیں۔ ایسے امدادی افعال کے بارے میں بات کرتے ہیں۔

1۔ بیٹھنا: کہہ بیٹھا، کر بیٹھا۔

جملے بنا کر وضاحت کرتے ہیں۔ اب میں انکار نہیں کرسکتا میں اسے ’’کہہ بیٹھا‘‘ ہوں کہ آجاؤ۔ تم سوچے سمجھے بغیر غلط فیصلے کر بیٹھتے ہو۔ یہ کیا کر بیٹھے (کوئی غلط کام یا جرم)۔ پس ’’بیٹھنا‘‘ یہاں امدادی فعل ہے جو کرنا اور کہنا کے ساتھ استعمال ہوا ہے۔ اس طرح بننے والا فعل کسی کام کے اچانک ہوجانے یا بنا سوچے سمجھے کوئی کام کرنے کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح مزید مثالیں دیکھیں۔ میری بات کوئی نہیں سنتا، میں تو ہر دفتر میں درخواست دے بیٹھا ہوں (یعنی بہت ہوگیا)۔

2۔ اُٹھنا: یہ امدادی فعل بھی دوسرے افعال کے ساتھ مل کر وہی معنی دیتا ہے جو بیٹھنا دیتا ہے۔ جیسے: بول اٹھا، چیخ اٹھا، تڑپ اٹھا وغیرہ۔

3۔ پڑنا: یہ امدادی فعل بھی دوسرے افعال کے ساتھ مل کر وہی معنی دیتا ہے۔ جیسے: لڑپڑا، آپڑا، جا پڑا۔ مثالیں: قرض کا سارا بوجھ مجھ پر آپڑا۔ والد کی وفات کے بعد تمام ذمہّ داری والدہ پر آپڑی۔ یعنی کسی بوجھ یا ذمہ داری کا اچانک اور نہ چاہتے ہوئے کسی شخص پر آجانا۔ جب اسے کوئی بات نہ سوجھی تو وہ سب سے لڑپڑا۔ گاڑی نے اس زور کی ٹکر ماری کے وہ کئی گز دور جاپڑا۔

4۔ نکلنا: جیسے بہہ نکلا، پہاڑ سے ایک چشمہ بہہ نکلا۔ چل نکلا، شادی بیاہ پر اسراف (فضول خرچی، دکھاوا) کا رواج ہی چل نکلا۔ یعنی نکلنا یہاں بطور امدادی فعل کے اچانک سے حرکت میں آجانے، پھوٹ پڑنے، کسی عمل کو بار بار دہرانے سے اس کا رسم و رواج بن جانا کے معنی دیتا ہے۔ جیسے: بات چل نکلی ہے۔ یعنی بات چیت کا اور تعلقات کا آغاز ہوگیا ہے۔

آنکلا، جانکلا: جیسے جنگل میں ایک شیر آنکلا۔ گلی میں ایک پولیس والا آنکلا۔ وہ راستہ بھول کر کہیں سے کہیں جانکلا۔ یعنی کسی چیز کا اچانک ظاہر ہوجانا۔

5۔ لگنا: یہ امدادی فعل کسی کام کے آغاز کو بتاتا ہے۔ جیسے کہنے لگا، کھانے لگا، پیسوں کا سن کر اس کے منہ سے پھول جھڑنے لگے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ یہ انداز بیان زمانہ ماضی میں استعمال ہوا ہے۔ تاہم زمانہ حال میں یہ منظر کشی، داستان گوئی وغیرہ میں استعمال ہوتا ہے۔ جیسے خدا کا خلیفہ کلام کرتا ہے تو ہر دل پگھلنے لگتا ہے۔ حضور انور کو دعائیہ خط لکھنے کے بعد جیسے ہر مشکل دور ہونے لگتی ہے، ہر بیمار اچھا ہونے لگتا ہے، دل کی سختی مٹنے لگتی ہے، حضور نماز میسر ہونے لگتا ہے وغیرہ۔

6۔ پڑا: زمانہ ماضی میں استعمال ہوتا ہے اور جپ پڑا کسی دوسرے فعل Verb سے پہلے آئے تو زور اور کثرت کے معنی پیدا کرتا۔ یہ عموماً ایسے افعال Verbs کے ساتھ آتا ہے جن میں کام کا جاری رہنا پایا جائے جیسے:پڑا مارا پھرتا ہے۔ یعنی خجل خوار ہورہا ہے۔ پڑا روتا رہتا ہے۔ اس کو جانا پڑا۔ لیکن پڑا ہم کو جانا۔ یعنی ہم جانے پر مجبور ہوگئے۔ آپ کیا یہاں پڑے اونگھ رہے ہے۔ تم یہاں سوئے پڑے ہو سورج سر پر آگیا ہے (یعنی خوب دن چڑھ آیا ہے یا نصف النہار ہوگیا ہے)، سب پریشان تھے مگر وہ پڑا سوتا رہا۔

رونے والوں نے اٹھا رکھا تھا گھر سرپر مگر
عمر بھر کا جاگنے والا پڑا سوتا رہا

7۔ چاہنا: یہ امدادی فعل Helping Verb فاعل یعنی کام کرنے والے کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بتاتا ہے کہ ایک کام قریب کے زمانہ میں ہونے والا ہے۔ جبکہ اصل فعل The main verb ہمیشہ ماضی کی صورت میں رہتا ہے۔ جیسے:یہ راز اب کھلا چاہتا ہے۔ یعنی کھلنے والا ہے۔ جب خواہش ظاہر کی جائے تو اصل فعل Verb مصدر Infinitive کی صورت میں استعمال ہوتا ہے۔ جیسے: اس نے بولنا چاہا۔ یہاں بولنا فعل کی مصدر حالت ہے Infinitive state of the verb وہ بولنا چاہتا ہے وغیرہ۔

انہیں معنوں میں ’’کہنے کو ہے، جانے کو ہے، ہونے کو ہے‘‘ وغیرہ بھی استعمال ہوتے ہیں۔ جیسے اب زمانہ زبانِ حال سے احمدیت کی سچائی کہنے کو ہے۔ اسلام پر سے ابتلاؤں کا دور جانے کو ہے وغیرہ۔

8۔ چاہنا سے چاہیئے ایک امدادی فعل ہے۔ اس کا استعمال کسی اخلاقی ذمہّ داری یا فرض منصبی Official duty کے جتانے To highlight کے لئے ہوتا ہے۔ یہ ہمیشہ مصدر Infinitive کے بعد استعمال ہوتا ہے۔ جیسے: تمھیں نماز باجماعت پڑھنی (مصدر) چاہیے۔ خدا تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنا (مصدر) چاہیئے۔ انسان کو سب سے اچھا برتاؤ کرنا چاہیئے۔

9۔ لے: یہ بھی ایک امدادی فعل ہے اور جب یہ کسی فعل کے شروع میں آئے تو اپنے ساتھ کسی دوسرے شخص یا شے کو لے جانے یا مبتلا Involve کرنے کے معنی دیتا ہے۔ جیسے: لے بھاگا، چور بوڑھے آدمی کا تھیلا لے بھاگا۔ Flee/fled۔

لے اُڑنا۔ وہ مطلوبہ کتاب پہلے ہی لائبریری سے لے اُڑا۔ وہ بچے کا کھلونہ لے اُڑا۔

لے ڈوبنا، اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کا بھی نقصان کرنا، نکمے طلبا سے دوستی محنت کرنے والے طلبا کو بھی لے ڈوبتی ہے۔ بد دیانت اور نا اہل حکمران پوری قوم کو لے ڈوبتے ہیں۔

لے مرنا: یہ زیادہ سخت اور مذمتی معنی دیتا ہے۔ وہ دہشت گرد معصوم لوگوں کو بھی ساتھ لے مرا۔

10۔ رہا اور چھوڑا: باوجود مشکلات کے سخت محنت اور قوت اردای سے کام مکمل کرلینے کے معنی دیتا ہے۔ جیسے: کرکے رہا، مکان بنا کے چھوڑا۔ تمغہ جیت کے چھوڑا۔ ویڈیو گیم کی لت Addiction نے نوجوانوں کو تباہ کرکے چھوڑا۔ یہاں یہ منفی معنوں میں استعمال ہوا ہے۔ باقی آئندہ۔

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں

پھر ماسوا اس کے یہ بڑے زور سے خداتعالیٰ کی طرف سے پیشگوئی ہے کہ خدا میرے گھر کے احاطہ کے اندر مخلص لوگوں کو جو خدا کے سامنے اور اس کے مامور کے سامنے تکبر نہیں کرتے بلائے طاعون سے نجات دے گا اور نسبتاً و مقابلۃً اس سلسلہ پر اس کا خاص فضل رہے گا گوکسی کی ایمانی قوت کے ضعف یا نقصان عمل یا اجل مقدر یاکسی اور وجہ سے جو خدا کے علم ہو کوئی شاذونادر کے طور پر اس جماعت میں بھی کیس ہوجائے سو شاذونادر حکم معدوم کا رکھتا ہے ہمیشہ مقابلہ کے وقت کثرت دیکھی جاتی ہے جیسا کہ گورنمنٹ نے خود تجربہ کرکے معلوم کرلیا ہے کہ ٹیکا طاعون کا لگانے والے بہ نسبت دوسروں کے بہت ہی کم مرتے ہیں، پس جیسا کہ شاذونادر کی موت ٹیکا کے قدر کو کم نہیں کرسکتی اسی طرح اس نشان میں اگر مقابلۃً بہت ہی کم درجہ پر قادیان میں طاعون کی وارداتیں ہوں یا شاذونادر کے طور پر اس جماعت میں سے کوئی شخص اس مرض سے گزر جائے تو نشان کا مرتبہ کم نہیں ہوگا۔ وہ الفاظ جو خدا کی پاک کلام سے ظاہر ہوتے ہیں ان کی پابندی سے یہ پیشگوئی لکھی گئی ہے عقلمند کا کام نہیں ہے کہ پہلے سے آسمانی باتوں پر ہنسی کرے یہ خدا کا کلام ہے نہ کسی منجم کی باتیں۔ یہ روشنی کی چشم سے ہے نہ تاریکی کی اٹکل سے یہ اس کا کلام ہے جس نے طاعون نازل کی اور جو اس کو دور کرسکتا ہے۔

(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد19 صفحہ4)

اقتباس کے مشکل الفاظ کے معنی

ماسوا: اس کے علاوہ جو ہے

احاطہ: گھر کی چار دیواری، نظام کی حدود و قیود، تعلیمات کے اصولوں کا دائرہ کار۔ Premises/Teachings of the Promised Messiah

بلائے طاعون: طاعون کی بیماری Plague

نسبتاًو مقابلۃً: Comparatively and relatively

ایمانی قوت: یعنی خدا تعالیٰ پر یقین اور توکل کس قدر ہے۔

ضعف: کمزوری Physical disability / incapability

نقصانِ عمل: کسی عمل کا رد عمل، غلطی کا نتیجہ، غفلت، احتیاط نہ کرنا۔

اجل مقدر: موت کا مقررہ وقت۔

شاذونادر: بہت ہی کم۔

منجم: نجم ستارے کو کہتے ہیں منجم: علم نجوم کا ماہر، ستاروں کی رفتار کے مقررہ حساب سے زائچہ بنا کر آنے والے واقعات کے متعلق پیش گوئی کرنے والا، فال وغیرہ کا کاروبار کرنے والا، نجومی، جوتشی، اخترشناس
روشنی کی چشم:لفظی معنی ہے روشنی کی آنکھ مراد ہے الہام، سچائی، دلیل اور علم راسخ کی بنیاد پر۔

Established truth disclosed by a man of knowledge (both secular and divine)

تاریکی کی اٹکل: محض اندازہ لگانا، سنی سنائی باتوں روایات کو بنیاد بنا کر کوئی بات کہنا۔ Speculations/ myths/ superstitions

(عاطف وقاص۔ ٹورنٹو کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جولائی 2022

اگلا پڑھیں

بخل اور ایمان ایک ہی دل میں جمع نہیں ہو سکتے