• 2 مئی, 2024

نہ دُکھ سُنا یہاں وہاں، نہ سنگِ رہ شمار کر

نہ دُکھ سُنا یہاں وہاں، نہ سنگِ رہ شمار کر
بہشت کی ہے آرزو تو ہر کسی سے پیار کر

کسی میں کتنے عیب ہیں، یہ تیرا مسئلہ نہیں
تُو جن کا ہے جوابدہ وہ کام بار بار کر

غرور وہ کرے جو کُن کہے تو کائنات ہو
تُو ہاتھ جوڑ، سر جُھکا، نگہ کو خاکسار کر

تُو فیصلہ یہ کر کہ تیرا خیرخواہ کون ہے
اُسے پسند جو نہیں وہ رہ نہ اختیار کر

تُو خود نہیں یہ جانتا تُو کس قدر حسین ہے
سو دور بیٹھ، پاس آکے دل نہ بےقرار کر

جو ’’آج‘‘ کو امر کرے وہ کامیاب شخص ہے
سو آج نیکیاں کما، نہ کل پہ اِنحصار کر

(مبارک صدیقی۔ لندن)

پچھلا پڑھیں

مساجد نمبر

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ