• 4 مئی, 2025

ہمارے سید و مولیٰ کا صدق و وفا

• ہمارے سید و مولیٰ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی صدق و وفا دیکھیے کہ آپؐ  نے ہر ایک قسم کی بد تحریک کا مقابلہ کیا۔ طرح طرح کے مصائب و تکالیف اٹھائے لیکن پرواہ نہ کی۔ یہی صدق و وفا تھا جس کے باعث اللہ تعالیٰ نے فضل کیا۔ اسی لیے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا اِنَّ اللّٰهَ وَمَلٰٓئِكَتَهٗ يُصَلُّوۡنَ عَلَى النَّبِىِّ ؕ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَيۡهِ وَسَلِّمُوۡا تَسۡلِيۡمًا ترجمہ: اللہ تعالیٰ اور اس کے تمام فرشتے رسولؐ پر درود بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو! تم درود و سلام بھیجو نبی پر۔۔۔۔۔ اس قسم کی آیت کسی اور نبی کی شان میں استعمال نہ کی۔

(رپورٹ جلسہ سالانہ 1897ء صفحہ50-51 بحوالہ تفسیر حضرت مسیح موعودؑ جلد6 صفحہ398)

• رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعات پیش آمدہ کی اگر معرفت ہو اور اس بات پر پوری اطلاع ہو کہ اس وقت دنیا کی کیا حالت تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آ کر کیا کیا تو انسان وجد میں آ کر اَللّٰھمَّ صلِّ علٰی مُحمّدٍ کہہ اٹھتا ہے۔۔۔۔۔ پوری کامیابی پوری تعریف کے ساتھ یہی ایک انسان دنیا میں آیا جو محمد کہلایا صلی اللہ علیہ وسلم۔

(الحکم جلد5 نمبر2 مؤرخہ 17 جنوری 1901ء بحوالہ تفسیر حضرت مسیح موعودؑ جلد6 صفحہ398-399)

• آپ درود شریف کے پڑھنے میں بہت ہی متوجہ رہیں اور جیسا کوئی اپنے پیارے کے لئے فی الحقیقت برکت چاہتا ہے ایسے ہی ذوق اور اخلاص سے حضرت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) کے لئے برکت چاہیں اور بہت ہی تضرع سے چاہیں اور اس تضرع اور دعا میں کچھ بناوٹ نہ ہو بلکہ چاہئے کہ حضرت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) سے سچی دوستی اور محبت ہو اور فی الحقیقت روح کی سچائی سے وہ برکتیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مانگی جائیں کہ جو درود شریف میں مذکور ہیں … اور ذاتی محبت کی یہ نشانی ہے کہ انسان کبھی نہ تھکے اور نہ کبھی ملول ہو اور نہ اغراض نفسانی کا دخل ہو اور محض اسی غرض کے لئے پڑھے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر خداوند کریم کے برکات ظاہر ہوں۔

(مکتوبات احمد قدیم ایڈیشن صفحہ24-25)

پچھلا پڑھیں

شہر ZION کی کنجی ملنے پرجذبات

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 اکتوبر 2022