پھر اپنا فیصلہ مرے رب قدیر نے
تابہ ابد زمین پر ترقیم کر دیا
مسجد بنا کے ساتھ دی اُس نے کلید شہر
فتح عظیم کا نشاں تجسیم کر دیا
(جمیل الرحمن۔ لندن)
’’پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو جب Zion شہر کی کنجی تھمائی گئی ہو گی تو بام فلک کے فرشتے بھی حمد وثنا کے گیت گا رہے ہوں گے۔ انہیں جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے خاکسار یہ دو اشعار الفضل کی نذرکرنا چاہتی ہے۔
حیرت کی جاہ نہیں کوئی صدیوں سے یہ سنت اللہ ہے
غالب وہی آتے ہیں اک دن جو اس کے پیارے ہوتے ہیں
فتح وظفر کی سب کنجیاں ہاتھوں میں اٹھائے پھرتے ہیں
یہ دنیا کو معلوم نہیں کچھ راج دلارے ہوتے ہیں‘‘
(فرحت ضیاء راٹھور۔ جرمنی)