یہ جو یوم فتح عظیم ہے یہ عطائے رب رحیم ہے
جو دعائیں کی تھیں مسیح ؑنے یہ وہی نشان عظیم ہے
وہ جو شہر بنایا تھا ڈوئی نے وہاں مسلمان کو دخل نہ تھا
اسی شہر کی کلید آج بدست امام کریم ہے
جو دعا تھی پاک مسیح ؑ کی، گیا جس سے ڈوئی جہان سے
بنا آج ایک خدا کا گھر یہ وہی دعائے عظیم ہے
یہ دلیل صدق مسیح ہے یہ نشان دین متین ہے
نہ دکھاؤ دشمنی غافلو! کہ یہ نشان فتح عظیم ہے
شمس! تو تو ذرہ خاک ہے تری آنکھ کیوں نمناک ہے
ترے دل میں عشق رسول ہے ترے دل میں رب رحیم ہے
(ڈاکٹر محمد جلال شمس۔ لندن)