• 19 مئی, 2024

یومِ والدین کا انعقاد، مجلس اطفال الاحمدیہ سوئٹزرلینڈ

مکرم قاسم احمد خاں سراء مہتمم اطفال الاحمدیہ سوئٹزرلینڈ تحریر کرتے ہیں کہ:
مغربی معاشرہ میں تربیتِ اولاد میں درپیش مشکلات و مسائل کو مدِنظر رکھتے ہوئے مجلس اطفال الاحمدیہ سوئٹزرلینڈ نے مؤرخہ 27 اگست 2022 کو سوئٹزرلینڈ کے وسط میں واقع شہر آراؤ کے ٹیلی کمیونٹی سنٹر جس میں مقامی جماعت آرگاؤ کا نماز سنٹر بھی قائم ہے میں یومِ والدین منعقد کرنے کی توفیق پائی۔جس میں میں15 اطفال سمیت کل 42 احباب شامل ہوئے۔پروگرام سے پہلے تمام احباب کی خدمت میں ناشتہ پیش کیا گیا۔

پروگرام کا با قائدہ آغاز مکرم زاہد اسماعیل بٹ صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ سوئٹزرلینڈ کی صدارت میں صبح 10 بجے تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا۔ سورة لقمٰن کی آیات 13 تا 20 مع اردو اور جرمن ترجمہ پیش کی گئیں۔جس کی سعادت مکرم شعیب انور صاحب قائد مجلس بازل کو حاصل ہوئی۔

اس کے بعد خاکسار قاسم احمدخاں سراء مہتمم اطفال نے حاضرین کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کئے اور کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے خاص فضل اور رحم سے ہمیں زمانہ کے امامؑ کو قبول کرنے اور قدرتِ ثانیہ کی مظبوط رسّی کو تھامنے کی توفیق و سعادت عطا فرمائی۔ جس کا ہم خداتعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے۔ الحمد للہ، ثم الحمد للہ على الذات عظيم الصفات۔

اس زمانہ میں خاتم الانبیاءحضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نیابت میں حضرت اقدس مسیح موعود و مہدی معہود علیہ الصلاة والسلام تربیتِ اولادسمیت دین و دنیا کے تما م مسائل و مشکلات کا حل بتا چکے ہیں اوران کے بعد خلفاء احمدیت نے راہنمائی کے اس سلسلے کو جاری رکھا ہوا ہے۔ زندگی کے ہر موضوع پرحضرت مسیح موعودؑ اور ان کے خلفاء کے ارشادات موجود ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ جو راہنمائی ہمیں مل چکی ہے اور مسلسل ملتی جا رہی ہے ہم سب اس پر کار بند اور عمل پیرا رہیں۔

بعد ازاں اطفال کو تفریحی پروگرام کے لئے مکرم ملک جری اللہ ظفر اللہ صاحب نیشنل سیکرٹری وقفِ نو اور مکرم عارف محمود کاہلوں صاحب معتمد مجلس خدام الاحمدیہ کے ہمراہ سپورٹس گراؤ نڈ میں بھیج دیا گیا، جہاں وہ فٹ بال اور دیگر کھیلیں کھیلتے رہے۔

والدین کے پروگرام میں سب سے پہلے مکرم ڈاکٹر شمیم احمد قاضی صاحب نیشنل سیکرٹری تربیت، امورِ عامہ، رشتہ ناطہ اور ماہر امراضِ اطفال نے ایک پریزنٹیشن ’’مردانہ صحت و طہارت اور بلوغت‘‘ کے عنوان سے پیش کی۔ جس میں آپ نے نہایت عمدہ طریق پر آیاتِ قرآنِ کریم، احادیثِ نبویؐ اور ارشاداتِ حضرت مسیح موعودؑ کی روشنی کے ساتھ ساتھ سائنسی نقطہ نگاہ سے بھی لڑکوں میں بلوغت کے دوران رونما ہونے والی ذہنی و جسمانی تبدیلیوں اور ذاتی حفظانِ صحت (ختنہ وغیرہ) کے متعلق انتہائی علمی اور جامع معلومات فراہم کیں۔

آپ کی پریزنٹیشن کے بعد محترم محمد احمد راشد صاحب سابق مبلغ انچارج سوئٹزرلینڈ (2017-2019ء) جنہیں حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اجازت سے خاص طور پر اس پروگرام میں شامل ہونے کے لئے جرمنی سے مدعو کیا گیا تھا۔ نے ’’تربیتِ اولاد میں مشکلات کا حل‘‘ کے عنوان سے لیکچر پیش کیا۔

آپ نے اپنے لیکچر میں تربیتِ اولاد میں دوستانہ ماحول کی اہمیت اور انٹرنیٹ، سوشل میڈیا کے غلط استعمال سمیت کئی اہم موضوعات پر روشنی ڈالی۔ چھوٹی عمر سے خوشگوار عائلی زندگی کے لئے تیاری اور دعا پر بات کرتے ہوئے آپ نے بتایا کہ: ’’سوشل میڈیا کے نتیجہ میں ہمارے گھروں اور اولادوں میں پیچیدگیاں آئی ہیں۔ جن میں سے ایک مثال بتانے میں فائدہ ہے۔ ایک گڑبڑ جو چل رہی ہے وہ یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر عورتوں کے خلاف بڑے لطیفے آتے ہیں اور ہمارے لوگ بھی انہیں ایک سے دوسرا، دوسرے سے تیسرے کو بھیجتے رہتے ہیں۔ اصل میں یہ جرم ہے۔ اسلام نے عورت کو بطور ماں، بیٹی، بہن اوربیوی عزت دی ہے۔ اب جب ہم عورتوں کے لطیفے آگے بھیجتے رہتے ہیں، تو ہماری اگلی نسل یہ سمجھتی ہے کہ شادی تو بڑی مصیبت ہے اور پھر آپ کہتے ہیں کہ ’’مربی صاحب! لوگوں کو ذرہ بتائیں کہ اسلام میں شادی کا تصوّر کیا ہے؟‘‘ پہلے یہ والا تصور تو ختم کریں! ہم لوگ جو یہاں بیٹھے ہیں ہمیں سوچنا چاہیےکہ ہم نے یہ forward نہیں کرنے۔‘‘

محترم مربی صاحب کےلیکچر کے بعد احباب کو سوالات کرنے کا موقع دیا گیا۔ جن کے جوابات محترم نیشنل سیکرٹری صاحب تربیت اور محترم مربی صاحب نے دیئے۔ سوال و جواب کے بعد محترم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ سوئٹزرلینڈ نے دونوں معزز مہمانوں،والدین اور بچوں کا پروگرام میں شمولیت پراور پروگرام کی انتظامیہ کاشکریہ ادا کیا۔جس کے بعد مکرم محمد احمد راشد صاحب مربی سلسلہ نے ساڑھے 12 بجے اختتامی دعا کروائی۔ جس کے بعد دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔

دونوں معزز مقررین نے اپنے تاثرات کے اظہار میں والدین اور بچوں کی دلچسپی کو سراہتے ہوئے پروگرام کے انعقاد کو انتہائی مفید اور کامیاب قرار دیا اور آئندہ بھی ایسے تربیتی حوالہ سے سودمند پروگراموں کے انعقاد کے سلسلہ کو جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

پس آخر میں اللہ تعالیٰ کے حضور دعا ہے کہ وہ اس مساعی کو قبول فرمائے اور تمام شاملین کے علم و ایقان میں برکت عطا فرمائے۔ نیز مجلس اطفال الاحمدیہ سوئٹزرلینڈ کو مزید مفید اور سيدنا و مولاناحضرت امير المؤمنین ایدہ الله تعالىٰ بنصره العزيز ادام علیہ الصحتہ و العافيتہ کی توقعات کے مطابق پروگرامز منعقد کرنے کی توفیق عطا کرتا چلا جائے۔ آمین ثم آمین۔

(رپورٹ:صبا ح الدین بٹ۔ سوئٹزرلینڈ)

پچھلا پڑھیں

اداریے (حنیف محمود کے قلم سے) جلد اول

اگلا پڑھیں

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 4)