• 19 اپریل, 2024

حقیقی سپاس گزاری

• … اگر تم نے حقیقی سپاس گزاری یعنی طہارت اور تقویٰ کی راہیں اختیار کر لیں تو میں تمہیں بشارت دیتا ہوں کہ تم سرحد پر کھڑے ہو، کوئی تم پر غالب نہیں آ سکتا۔

(ملفوظات جلد اول صفحہ49 ایڈیشن1988ء)

• یہ اللہ تعالیٰ کا کمال فضل ہے کہ اس نے کامل اور مکمل عقائد صحیحہ کی راہ ہم کو اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے بدوں مشقت اور محنت کے دکھائی ہے۔ وہ راہ جو آپ لوگوں کو اس زمانے میں دکھائی گئی ہے بہت سے عالم ابھی تک اس سے محروم ہیں۔ پس خدا تعالیٰ کے اس فضل اور نعمت کا شکر کرو اور وہ شکر یہی ہے کہ سچے دل سے ان اعمال صالحہ کو بجا لاؤ جو عقائد صحیحہ کے بعد دوسرے حصہ میں آتے ہیں اور اپنی عملی حالت سے مدد لے کر دعا مانگوکہ وہ ان عقائد صحیحہ پر ثابت قدم رکھے اور اعمال صالحہ کی توفیق بخشے۔

(ملفوظات جلد اول صفحہ94-95 ایڈیشن 1988ء)

• تقویٰ ہی ایک ایسی چیز ہے جس کو شریعت کا خلاصہ کہہ سکتے ہیں اور اگر شریعت کو مختصر طور پر بیان کرنا چاہیں تو مغزِ شریعت تقویٰ ہی ہوسکتا ہے۔ تقویٰ کے مدارج اور مراتب بہت سے ہیں۔ لیکن اگرطالبِ صادق ہو کر ابتدائی مراتب اور مراحل استقلال اور خلوص سے طے کرے تو وہ اس راستی اور طلبِ صدق کی وجہ سے اعلیٰ مدارج کو پالیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰہُ مِنَ الۡمُتَّقِیۡنَ (المائدہ: 28) گویا اللہ تعالیٰ متقیوں کی دعاوٴں کو قبول فرماتا ہے۔ …لہٰذا ہماری جماعت کو لازم ہے کہ جہاں تک ممکن ہو ہر ایک ان میں سے تقویٰ کی راہوں پر قدم مارے تاکہ قبولیتِ دعا کا سرور اور حظ حاصل کرے اور زیادتی ایمان کا حصہ لے۔

(ملفوظات جلد1 صفحہ68 ایڈیشن 1988ء)

پچھلا پڑھیں

جامعہ احمدیہ تنزانیہ کا اسپورٹس ڈے

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 نومبر 2022