• 19 مئی, 2024

حاصلِ مطالعہ

حاصلِ مطالعہ
حجاب پر عدالت کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ منظور ہوگا

بنگلورو۔ 9 فروری (سالار نیوز) منڈیا کی پی ای ایس کالج کی طالبہ بی بی مسکان جس نے گزشتہ روز کالج کے احاطہ میں اسے گھیر کر اشتعال انگیز نعرے بازی کرنے والے طلباء کا جواب دیتے ہوئے نعرہٴ تکبیر اللہ اکبر بلند کیا اور باوقار طریقہ سے کالج میں داخل ہو گئی، وہ اب ہندوستان ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی میڈیا میں چھائی ہوئی ہے۔ بی کام سال دوم کی اس دلیر طالبہ نے روزنامہ سالار کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ حجاب کے متعلق عدالت کا جو بھی فیصلہ ہوگا اس کا احترام کرے گی۔ مسکان نے بتایا کہ وہ اپنے کالج میں اسائنمنٹ پیش کرنے کے لئے پہنچی تھی۔ طلبہ کے ایک گروپ نے کالج کے گیٹ پر اسے روکا اور کہا کہ وہ اپنا برقعہ اتار کر کالج میں داخل ہویا پھر گھر واپس لوٹ جائے۔ اس نے مزاحمت کی۔ یہ گروپ اس کی دیگر سہیلیوں کے ساتھ بھی یہی حرکت کر رہا تھا۔ مسکان نے بتایا کہ اس نے سوال کیا کہ میں کیوں گھر جاؤں؟ اور کالج میں داخل کیوں ہونے نہیں دیا جائے گا؟ اس کے بعد کچھ نوجوان اس کے قریب آئے اور زور زور سے جئے شری رام کے نعرے لگانے شروع کر دیے۔ لیکن وہ کھڑی رہی اور ڈٹ کر نعرہٴ تکبیر اللہ اکبر لگانے لگی۔ مسکان نے کہا کہ یہ معاملہ اب عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔ عدالت کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ اس کی پابند رہے گی۔ مسکان نے بتایا کہ کالج کی انتظامیہ نے اس کا ساتھ دیا اور اس کی حفاظت کی۔ اس ملک میں ہر مذہب کو اپنی روایات اور تہذیب کے مطابق چلنے کی پوری آزادی حاصل ہے۔ مسکان کے والد حسین خان نے گزشتہ روز پیش آنے والے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ان کی بیٹی نے جس دلیری کے ساتھ بدتمیزی کرنے والوں کا سامنا کیا ہے۔ اس کے لئے اس کا سر فخر سے اونچا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی صوم و صلوٰة کی پابند اور کافی خاموش مزاج ہے۔ لیکن اچانک اس کے ساتھ شرپسندوں نے جو کیا اس کی وجہ سے اسے مشتعل ہونا پڑا اور جس دلیری کے ساتھ اس نے جواب دیا ہے اس کی ہر طرف سے ستائش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مسکان کی اس دلیری پر ملک اور دنیا بھر سے ستائش کرنے والوں کا شکریہ ادا لیا اور کہا کہ اس سے مسلم لڑکیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

(روزنامہ سالار اردو بنگلور 10فروری 2022ء)

(مرسلہ:علامہ محمد عمر تماپوری کوآرڈینیٹر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی۔ علیگڑھ انڈیا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 فروری 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ