• 5 مئی, 2024

یارو جو مرد آنے کو تھا وہ تو آچکا

یارو جو مرد آنے کو تھا وہ تو آچکا
(کلام حضرت مسیح موعود علیہ السلام)

اے قوم !تم پہ یار کی اب وہ نظر نہیں
روتے رہو دعاؤں میں بھی وہ اثر نہیں

کیونکر ہو وہ نظر کہ تمہارے وہ دل نہیں
شیطاں کے ہیں خدا کے پیارے وہ دل نہیں

تقویٰ کے جامے جتنے تھے سب چاک ہو گئے
جتنے خیال دل میں تھے ناپاک ہو گئے

کچھ کچھ جو نیک مرد تھے وہ خاک ہو گئے
باقی جو تھے وہ ظالم و سفّاک ہو گئے

اب تم تو خود ہی موردِ خشمِ خدا ہوئے
اُس یار سے بشامتِ عصیاں جُدا ہوئے

اب غیروں سے لڑائی کے معنے ہی کیا ہوئے
تم خود ہی غیر بن کے محلِّ سزا ہوئے

سچ سچ کہو کہ تم میں امانت ہے اب کہاں
وہ صدق اور وہ دین و دیانت ہے اب کہاں

پھر جبکہ تم میں خود ہی وہ ایماں نہیں رہا
وہ نور مومنانہ وہ عرفاں نہیں رہا

پھر اپنے کفر کی خبر اے قوم لیجیئے
آیت علیکم انفسکم یاد کیجیئے

ایسا گماں کہ مہدئ خونی بھی آئے گا
اور کافروں کے قتل سے دیں کو بڑھائے گا

اے غافلو! یہ باتیں سراسر دروغ ہیں
بہتاں ہیں بے ثبوت ہیں اور بے فروغ ہیں

یارو جو مرد آنے کو تھا وہ تو آچکا
یہ راز تم کو شمس و قمر بھی بتا چکا

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 مارچ 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 مارچ 2021