وَاِذَا غَشِیَہُمۡ مَّوۡجٌ کَالظُّلَلِ دَعَوُا اللّٰہَ مُخۡلِصِیۡنَ لَہُ الدِّیۡنَ ۬ۚ فَلَمَّا نَجّٰہُمۡ اِلَی الۡبَرِّ فَمِنۡہُمۡ مُّقۡتَصِدٌ ؕ وَمَا یَجۡحَدُ بِاٰیٰتِنَاۤ اِلَّا کُلُّ خَتَّارٍ کَفُوۡرٍ ﴿۳۳﴾
(لقمان: 33)
ترجمہ: اور جب انہیں کوئی موج سایہ کی طرح ڈھانک لیتی ہے تو وہ عبادت کو صرف اللہ کے لئے مخصوص کرتے ہوئے اس کو پکارتے ہیں۔ پھر جب وہ انہیں خشکی کی طرف نجات دے دیتا ہے تو ان میں سے کچھ لوگ میانہ روی پر قائم رہتے ہیں (اور کچھ پھر وہی ظلم اور شرک کرنے لگ جاتے ہیں) اور ہماری آیتوں کا انکار صرف بدعہد اور ناشکرا ہی کرتا ہے۔