• 6 مئی, 2024

چلو سب مل کے کرتے ہیں دعا کے ساتھ بسم اللہ

محبت کا ہنر ہم نے زمانے کو سکھانا ہے
ہر اک نفرت کو دنیا سے بہر صورت مٹانا ہے
دکھا کر خُلق اچھے سب جہاں میں پھیل جانا ہے
رسولِ پاکؐ کے قدموں میں سب کو کھینچ لانا ہے
جہانِ نَو کو پھر وحدت کا اک مرکز بنانا ہے
چلو سب مل کے کرتے ہیں دعا کے ساتھ بسم اللہ

مصاحب چھپ کےبھی اکثر دلوں پر وار کرتے ہیں
ستم کرنے میں وہ بے شک حدوں کو پار کرتے ہیں
حریفانِ ہدیٰ سچوں کا جب انکار کرتے ہیں
خدا والے انہی لوگوں سے بڑھ کر پیار کرتے ہیں
ہمیں ان گم شدہ قدروں کو واپس ڈھونڈ لانا ہے
چلو سب مل کے کرتے ہیں دعا کے ساتھ بسم اللہ

مکیں ہیں لامکاں جبکہ گھروں پر ڈر کا قبضہ ہے
نظر پر جہل کا پہرہ تو دل پر زر کا قبضہ ہے
طلوعِ فجر کے سورج پہ طاقتور کا قبضہ ہے
زمیں جب سے ہوئی آباد اس پر شر کا قبضہ ہے
کسی صورت بھی اب ابلیس کو ہم نے بھگانا ہے
چلو سب مل کے کرتے ہیں دعا کے ساتھ بسم اللہ

فسوں نے موج ومستی کی پذیرائی میں حد کر دی
جنوں نے بت پرستی کی شناسائی میں حد کر دی
خزانہ لوٹ کر حاکم نے مہنگائی میں حد کر دی
تو دیں کی مولوی نے آ کے رسوائی میں حد کر دی
ہمارا کام سب بھٹکے ہوؤں کو رہ پہ لانا ہے
چلو سب مل کے کرتے ہیں دعا کے ساتھ بسم اللہ

دلِ بے بس میں جاری آنکھ کی برسات کے اندر
کدورت سے بھرے لہجوں کے مفروضات کے اندر
دیارِ نفس میں غفلت کی مکروہات کے اندر
نقاش اجڑے ہوئے ہر شہر کے کھنڈرات کے اندر
محبت سویا جذبہ ہے جسے ہم نے جگانا ہے
چلو سب مل کے کرتے ہیں دعا کے ساتھ بسم اللہ

(مدثر احمد نقاؔش)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ