پیغام کا جوب
آجکل الیکٹرونک میڈیا کا زمانہ ہےمنٹوں کا پیغام سیکنڈوں میں دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک پہنچ جاتا ہےگویا دنیا سمٹ چکی ہے۔ پُرانے زمانوں میں دنوں، ہفتوں بلکہ بعض جگہوں پر مہینوں میں خطوط پہنچتے تھے۔ جونہی خط پہنچتا فوراً جلد از جلدجوب دینے کی کوشش کی جاتی تھی فاصلے تو زیادہ تھےلیکن سب کےپیغامات کی بر وقت جواب دے کر قدر کی جاتی تھی۔ اب فاصلے سمٹ گئے ہیں مگر WhatsApp اور دیگر پیغام رسانی کی Apps پر بھیجے گئے کئی اہم پیغامات کو در خورِ اعتنا نہیں سمجھا جاتا۔ دنوں بلکہ ہفتوں تک بہت سے اہم پیغامات کا جواب نہیں دیا جاتابلکہ اہم ہی نہیں سمجھا جاتا کہ رسیدگی کی اطلاح دیں،حا لانکہ بلو ٹِک ظاہر ہو جاتا ہے۔ اسی طرح فون پر بھیجے گئے پیغامات بھی التواء کا شکار کر دئیے جا تے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر ایکٹیوٹیز جاری و ساری رہتی ہیں۔ عزیز اور پیارےکئی کئی دن تک اپنوں کی آواز سننے اور پیغام کے جواب کو ترس جاتے ہیں۔ جس طرح سلام کا جوب دینا اخلاقی فرض ہے اسی طرح فون اور دیگرمیڈیا پر بھیجے گئے پیغامات کا بر وقت جواب دینا اخلاقی اور معاشرتی فرض ہے۔ اسلام میں ہر پیغام کا جواب بر وقت دینا سنت رسولﷺ ہے جس کی بار بار تاکید کی گئی ہے۔ آیئے! دنیا میں بڑھے ہوئے فاصلوں کو ذرا سی توجہ سے سمیٹ لیں یہ نہ ہو کہ ہم غیروں کے قریب اور اپنوں سے دور ہو جائیں۔
(مرسلہ: ناصرہ احمد۔ کینیڈا)