بلا وجہ کا تجسس منع ہے
حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:۔
دوسرے ان تمام سوالوں میں اس امر کا خیال بھی رکھنا چا ہئے کہ قرآن شریف میں حکم ہے کہ کھوج نکال کر مسائل نہ پوچھے جائیں۔ مثلاً اب کوئی دعوت کھانے جاوے تو اب اسی خیال میں لگ جاوے کہ کسی وقت حرام کا پیسہ ان کے گھر میں آیا ہوگا۔ پھر اس طرح تو آخر کار دعوتوں کا کھانا ہی بند ہو جاوے گا۔ خدا کا نام ستّار بھی ہے ورنہ دنیا میں عام طور پر راستباز کم ہوتے ہیں۔ مستور الحال بہت ہیں۔ یہ بھی قرآن میں لکھا ہے۔ وَلَا تَجَسَّسُوْا (الحجرات 13) یعنی تجسس مت کیا کرو ورنہ اس طرح تم مشقت میں پڑو گے۔
(البدر 27 مارچ 1903صفحہ76)
(داؤد احمد عابد۔استاد جامعہ احمدیہ یوکے)