• 30 اپریل, 2024

زائِن کمپلیکس اور مسجد فتح ِعظیم کا سنگِ بنیاد

مرزا غلام احمد کی جے
زائِن کمپلیکس اور مسجد فتح ِعظیم کا سنگِ بنیاد

ڈاکٹر الیگزانڈر ڈوئی یا ڈاوی (Dr. Alexander Dowie) نے امریکی ریاست الَّنائے (Illinois) میں زائِن (Zion) شہر تعمیر کروایا۔ ڈوئی اسلام کے بدترین دشمنوں میں سے تھا۔ حضرت مرزا غلام احمد مسیح موعود علیہ السلام نے اسے للکارا اور مباہلہ کا چیلنج دیا، ’’جو جھوٹا ہے وہ دوسرے کی زندگی میں مر جائے۔‘‘ ڈاکٹر ڈوئی نے اپنے جاری کردہ جریدہ لیوز آف ہیلنگز (Leaves of Healing) میں فروری 1903ء کی اشاعت میں لکھا:۔
’’میں دعا کرتا ہوں کہ خدا اسلام کو صفحۂ ہستی سے مٹا دے۔ اے خدا! میری دعا کو سن۔ اے خدا، اسلام کو نیست و نابود کر دے۔‘‘

حضرت مرزا غلام احمد مسیح موعود علیہ السلام کی مباہلے کی دعا کے نتیجے میں ڈاکٹر ڈوئی1907ء میں ایک ازیت ناک بیماری میں مبتلا ہو کر اُنسٹھ برس کی عمر میں ہلاک ہوا۔ سچائی کا بول بالا ہوا۔ ایوننگ امریکن شکاگو (Evening American Chicago) نے 9 مارچ 1907ء کی اشاعت میں ڈاکٹر ڈوئی کی کہانی کے خلاصہ کو مندرجہ ذیل الفاظ میں قلم بند کیا:۔
فتح ِعظیم اور المناک ناکامی نے ڈاکٹر ڈوئی کی زندگی کو داغدار کیا۔ اس نے چند بڑے کام انجام دیئےلیکن اس کے برعکس بدنامی کا باعث بننے والے کام اچھے کاموں سے کئی گنا زیادہ تھے۔اس نے ایک عقیدہ روشناس کرایا لیکن ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس نے ایک شہر بسایا اور وہ اُسی شہر سے دربدر کیا گیا۔ اس نے لاکھوں ڈالر کی جائیدادیں بنائیں لیکن وہ شخص غربت کے اندھیروں میں ڈوب گیا۔طاقت کے نشہ نے جو قوّت اسے بخشی اسی نے ہی اسے خوار کیا۔ اس کے مریدوں کی تعداد ہزاروں میں تھی لیکن جب وہ لقمۂ اجل بنا تو سوائے چند وفاداروں کے سب اسے چھوڑ گئے۔

مرزا غلام احمد قادیانی کے ماننے والے اب اسلام کی تبلیغ اور ترقی کے لئے زائن شہر میں ایک عظیم الشان کمپلیکس تعمیر کر رہے ہیں۔ اس جگہ پر ایک مسجد تعمیر ہوگی جس کا نام ’’مسجد فتحِ عظیم‘‘ رکھا گیا ہے۔ اس کمپلیکس کے سنگِ بنیاد کی تقریب مورخہ 10 جولائی 2021ء کو بڑےجاہ و جلال کے ساتھ منعقد ہوئی۔ امید کی جاتی ہے کہ یہ منصوبہ مارچ 2022ء تک پائے تکمیل کو پہنچ جائے گا۔ یہ منصوبہ 8 ایکٹر اراضی پر مشتمل ہے اور لیواِس ایونیو (Lewis Avenue) اور ستائیس سٹریٹ (27th Street) پر واقع ہے۔ اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 50 لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے۔ عمارت کا ڈیزائن جدید اور روایتی طرزِ تعمیر کا شہکار ہوگا۔ جو عمارتیں تعمیر ہوں گی ان کا رقبہ تقریباً 13000 مربع فٹ ہوگا۔ مرکزی جگہ پر نماز کے لئے ایک بڑا ہال اور کمیونٹی روم (Community Room) بنے گا جبکہ باورچی خانہ تہ خانے میں بنے گا۔ اسلامی طرز کا ایک مینار اس کمپلیکس کی شان کو دوبالا کردے گا۔ تمام عمارتیں تین ایکٹر رقبہ پر محیط ہوں گی جبکہ بقیّہ سات ایکٹر اراضی دوسرے کاموں کے لئے استعمال ہو گی۔ کافی بڑا حصہ گرین ایریا (Green Area) ہوگا۔ اس کے علاوہ اس کمپلیکس کا ایک ضروری جزو ایک نمائش ہال کی تعمیر ہے۔ جس میں تاریخی نوعیت کی دستاویز اور تصاویر کا اہتمام کیا جائے گا۔ یہ قیمتی نوادرات امریکی تاریخِ احمدیت کو اجاگر کریں گے۔

سنگِ بنیاد کی تقریب زائن بینٹن ٹاؤن شپ سکول (Zion Benton Township School) میں منعقد ہوئی جس میں جماعت احمدیہ کے سرکردہ عہدیدار، گانگرس کے چند شرکاء، کاونٹی (County) کے مقتدر اربابِ اختیار اور مقامی قانون نافذ کرنے والے احباب خاص طور پر مدعو کئے گئے تھے۔

زائن شہر کے میئر بلی میکینی (Billy McKinney)نے تقریب کے آغاز میں سپاس نامہ پیش کیا۔

امیر جماعت احمدیہ امریکہ مکرم صاحبزادہ مرزا مغفور احمد صاحب اس تقریب کے روحِ رواں اور کلیدی مقرر تھے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں کہا:۔
’’اسلام میں مسجد کا مقام صرف خدا کے گھر کا ہی نہیں جہاں مسلمان باجماعت عبادت کے لئے اکٹھے ہوتے ہیں بلکہ یہ جگہ امن و سلامتی اور اسلامی اخوّت کے لئے مخصوص ہے۔ یہ مسجد احمدیہ جماعت زائن کو ایک خدائے واحد کی پرستش کی زمّہ داری اور اس کی مخلوق کی دیکھ بھال یاد دلاتی رہے گی۔‘‘

دوسرے احمدی رفقاء نے بھی دوستی، امن اور سلامتی کا پیغام دیا۔

ظہرانے کے بعد کئی مہمانوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس کے بعد احباب نے کمپلیکس اور مسجد کی بنیادوں میں اینٹیں رکھیں۔ تقریب کے آخر میں جماعت احمدیہ زائن کے صدر مکرم ابوبکر نے اپنی ٹیم کے احباب کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انتھک محنت سے اس منصوبے کے لئے دن رات کام کیا۔

(رپورٹ: ڈاکٹر محمود احمد ناگی)

پچھلا پڑھیں

پہلا سالانہ ریجنل جلسہ دلوا (Daloa)، آئیوری کوسٹ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 مارچ 2022