حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’آنحضرتﷺ کے حق میں فرمایا ہے اِنَّکَ لَعَلیٰ خُلُقٍ عَظِیْمٌ تو خلق عظیم پر ہے۔اور عظیم کے لفظ کے ساتھ جس چیز کی تعریف کی جائے وہ عرب کے محاورہ میں اس چیز کے انتہائے کمال کی طرف اشارہ ہوتا ہے مثلاً اگر یہ کہا جائے کہ یہ درخت عظیم ہے تو اس سے یہ مطلب ہو گا کہ جہاں تک درختوں کے لئے طول و عرض اور تناوری ممکن ہے وہ سب اس درخت میں حاصل ہے۔ ایسا ہی اس آیت کا مفہوم ہے کہ جہاں تک اخلاق فاضلہ وشمائل حسنہ نفس انسانی کو حاصل ہو سکتے ہیں وہ تمام اخلاق کاملہ تامّہ نفس محمدی میں موجود ہیں۔‘‘
(براہین احمدیہ، روحانی خزائن جلد1 صفحہ606)