متاثرین کی تعداد25لاکھ80ہزار اور ہلاک شدگان کی تعداد1لاکھ78ہزار سے تجاوز کر گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق20پریل 2020ء تک دنیا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2,582,529اور ہلاک شدگان کی تعداد178,481ہوچکی ہے ۔متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے ممالک کی فہرست حسب ذیل ہے :۔
1 | امریکہ | 825,306 |
2 | سپین | 208,389 |
3 | اٹلی | 183,957 |
4 | فرانس | 159,300 |
5 | جرمنی | 148,704 |
6 | برطانیہ | 130,184 |
7 | ترکی | 95,591 |
8 | ایران | 85,996 |
9 | چین | 83,868 |
10 | روس | 57,999 |
کرونا وائرس کسی لیبارٹری میں تیار نہیں ہوا: عالمی ادارہ صحت
ڈبلیو ایچ او کی ترجمان کے مطابق شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ یہ وائرس جانوروں سے پھیلا ہے اور یہ کہ اس وائرس کو کسی لیب میں یا کسی دوسری جگہ پر رد و بدل کر کے یا مکمل طور تیار نہیں کیا گیا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن WHO بالآخر تصدیق کر دی ہے کہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کرونا وائرس کی ابتدا چین سے ہی ہوئی تھی جہاں یہ چمگاڈروں اور درمیان کے کسی اور جانور سے انسان میں پھیلا تھا۔
روئٹرز کے مطابق عالمی ادارے صحت کی ترجمان فدیلہ چائب نے منگل کو جنیوا میں ایک نیوز بریفنگ میں بتایا: ‘تمام دستیاب شواہد سے معلوم ہوتا ہے نئے کرونا وائرس کی ابتدا گذشتہ سال کے آخر میں چین میں چمگادڑوں میں ہوئی تھی۔
تاہم عالمی ادارے نے اس خدشے کی تردید کی کہ اس وائرس کو کسی لیبارٹری میں تیار کیا گیا تھا۔
براوقت تو ابھی آئے گا:عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس آڈھانوم گیبریسوس نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق برا وقت ابھی آئے گا کیونکہ کئی ممالک نے لاک ڈاؤن کی پابندیوں میں نرمی کردی ہے۔
جنیوا میں عالمی ادارہ صحت کے دفتر سے آن لائن گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ایک سانحہ ہے، یہ ایک ایسا وائرس ہے جسے بہت سارے لوگ ابھی تک سمجھ نہیں سکے۔
امریکی صدر کی جانب سے عالمی ادارہ صحت پر کورونا سے متعلق کی گئی تنقید پر انہوں نے کہا کہ ادارےمیں کوئی چیز پوشیدہ یا راز نہیں، یہ صحت کا مسئلہ ہے، چیزوں کو خفیہ رکھنا یا چھپانا مشکلات پیدا کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس بہت ہی خطرناک ہے، لوگوں کی پہلی اور سب سے بڑی دشمن بیماری ہے، ہم سب کو کورونا وائرس سے مقابلہ کرنا چاہیے۔
امریکہ نے امیگریشن پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا
منگل کو وائٹ ہاوس میں کورونا وائرس کے حوالے سے تشکیل ٹاسک فورس کی روزانہ کی بنیاد پر دی جانے والی بریفنگ کے دوران امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بےروز گار امریکیوں کے تحفظ کے لیے 60 روز کے لیے امیگریشن پر پابندی عائد ہو گی۔
صدر ٹرمپ کے مطابق اس پابندی کا اطلاق صرف ان افراد پر ہوگا جو امریکہ میں مستقل سکونت اختیار کرنے کے خواہش مند ہیں اور ان پر اس کا اطلاق نہیں ہو گا جو عارضی طور پر ملک میں داخل ہو رہے ہیں۔ناقدین کے مطابق امریکی حکومت اس عالمی وبا کو امیگریشن روکنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
https://www.bbc.com/urdu/world-52370383
انیس احمد ندیمؔ۔ جاپان
نمائندہ روزنامہ الفضل لندن (آن لائن)