• 19 اپریل, 2024

اعلانِ وفات

مکرم عاطف اعجاز ، مربیِ سلسلہ اپنے ماموں اور ممانی کی وفات پہ اظہارِ افسوس کرتے ہوئے لکھتے ہیں:

’’سائباں‘‘

ہر خاندان میں ایک ایسا وجود مثل شجر سایہ دار کے ہوتا ہے جس کے سایہ میں کئی پرندہ دھوپ کی تپش سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے یا سستانے کے لیے اسکی شاخوں میں اپنے آپ کو محفوظ سمجھتے ہیں۔ بلاشبہ ماموں کا وجود بھی اہل بدیع الزماں کے لیے شجر سایہ دار تھا جس میں خاندان کے بزرگان کیا ،بچگان کیا ہر ذی نفس اپنے آپ کو اس درخت کے ساتھ چمٹے رہنے میں اپنا نصب العین سمجھتا تھا۔ ۔۔۔

کسی کا پیکا (جسے عام لوگ میکا کہتے ہیں) تو کسی کا سسرال ہر کسی کا مسکن گلبرگ کا وہ گھر تھا۔

کوئی غم ہو یا خوشی ،صبح ہو یا مساء ہر گھڑی ماموں کا وجود ہر سو نظر آتا تھا ۔یہانتک کہ بًُعدِ مسافت بھی انکے اس عزم میں آڑے نہ آسکی اور بذریعہ فون خاندان کے ہر خوشی، غم میں اپنی موجودگی کا احساس دلاتے رہے ۔

آج بھی فکروں سے آزاد انکا ہنستا مسکراتا چہرہ چشم تصور میں آتا ہے تو قلب بے چین ہوجاتا ہے۔

اللہ تعالی انکو کروٹ کروٹ جنت الفردوس میں جگہ دے اور اس جہان میں بھی فکروں سے آزاد کرے۔

؀خدا نے بھی کیا خوب جوڑی بنائی تھی

ساتھ جینے کی قسم کھائی تھی ہم تو ساتھ مر چلیں۔

  • اچھا اب ہم رکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔*

انا للہ و انا الیہ راجعون

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 جولائی 2021