• 27 اپریل, 2024

دلائل ہستی باری تعالیٰ

دوسری دلیل خدا تعالیٰ کی ہستی پر قرآن شریف نے خدا تعالیٰ کا علت العلل ہونا قرار دیا ہے جیسا کہ وہ فرماتا ہے:

وَ اَنَّ اِلٰی رَبِّکَ الۡمُنۡتَہٰی ﴿ۙ۴۳﴾

(النجم: 43)

یعنی تمام سلسلہ علل و معلولات کا تیرے رب پر ختم ہو جاتا ہے۔ تفصیل اس دلیل کی یہ ہے کہ نظر تعمّق سے معلوم ہوگا کہ یہ تمام موجودات علل و معلول کے سلسلہ سے مربوط ہے۔ اسی وجہ سے دنیا میں طرح ؔ طرح کے علوم پیدا ہوگئے ہیں کیونکہ کوئی حصہ مخلوقات کا نظام سے باہر نہیں۔ بعض بعض کے لئے بطور اصول اور بعض بطور فروع کے ہیں اور یہ تو ظاہر ہے کہ علّت یا تو خود اپنی ذات سے قائم ہوگی یا اس کا وجود کسی دوسری علّت کے وجود پر منحصر ہوگا۔ اور پھر یہ دوسری علّت کسی اور علت پر، وعلیٰ ہذا القیاس۔ اور یہ تو جائز نہیں کہ اس محدود دنیا میں علل و معلول کا سلسلہ کہیں جاکر ختم نہ ہو اور غیر متناہی ہو۔ تو بالضرورت ماننا پڑا کہ یہ سلسلہ ضرور کسی اخیر علت پر جاکر ختم ہو جاتا ہے۔ پس جس پر اس تمام سلسلہ کاانتہاء ہے وہی خدا ہے۔ آنکھ کھول کر دیکھ لو کہ آیت وَاَنَّ الیٰ رَبِّکَ الْمُنْتَھیٰ اپنے مختصر لفظوں میں کس طرح اس دلیل مذکورہ بالا کو بیان فرما رہی ہے۔ جس کے یہ معنی ہیں کہ انتہاء تمام سلسلہ کی تیرے رب تک ہے۔

(اسلامی اصول کی فلاسفی، روحانی خزائن جلد10 صفحہ369)

پچھلا پڑھیں

تمام نوروں کا سبب اور ذریعہ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 ستمبر 2021