حقیقی شجاعت
حقیقی شجاعت کی جڑ صبر اور ثابت قدمی ہے اور ہر ایک جذبہ نفسانی یا بلا جو دشمنوں کی طرح حملہ کرے اس کے مقابلہ پر ثابت قدم رہنا اور بزدل ہو کر بھاگ نہ جانا یہی شجاعت ہے۔ سو انسانی شجاعت اور ایک درندہ کی شجاعت میں بڑا فرق ہے۔ درندہ ایک ہی پہلو پر جوش اور غضب سے کام لیتا ہے اور انسان جو حقیقی شجاعت رکھتا ہے وہ مقابلہ اور ترک مقابلہ میں جو کچھ قرین مصلحت ہو وہ اختیار کر لیتا ہے۔
(حضرت مسیح موعود ؑ از اسلامی اصول کی فلاسفی صفحہ53)
(مرسلہ: ناصرہ احمد، کینیڈا)