• 20 اپریل, 2024

احکام خداوندی (قسط نمبر9)

احکام خداوندی
قسط نمبر9

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص تقرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے-‘‘

(کشتی نوح)

حج

’’حج ایک اعلیٰ درجہ کی چیز ہے جو کمال سلوک کا آخری مرحلہ ہے۔‘‘

(حضرت مسیح موعود علیہ السلام)

حج کی ترغیب دلانا

وَ اَذِّنۡ فِی النَّاسِ بِالۡحَجِّ یَاۡتُوۡکَ رِجَالًا وَّ عَلٰی کُلِّ ضَامِرٍ یَّاۡتِیۡنَ مِنۡ کُلِّ فَجٍّ عَمِیۡقٍ۔

(الحج: 28)

ااور لوگوں میں حج کا اعلان کر دے وہ تیرے پاس پاپیادہ آئیں گے اور ہر ایسی سواری پر بھی جو لمبے سفر کی تکان سے دبلی ہو گئی ہو۔ وہ (سواریاں اور چیزیں) ہر گہرے اور دور کے رستے سے آئیں گی۔

صاحب استطاعت کے لئے حجِ بیت اللہ کی فرضیت

وَ لِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الۡبَیۡتِ مَنِ اسۡتَطَاعَ اِلَیۡہِ سَبِیۡلًا۔

(آل عمران: 98)

اور لوگوں پر اللہ کا حق ہے کہ وہ (اس کے) گھر کا حج کریں (یعنی) جو بھی اس (گھر) تک جانے کی استطاعت رکھتا ہو۔

صفا اور مروہ کا طواف

اِنَّ الصَّفَا وَ الۡمَرۡوَۃَ مِنۡ شَعَآئِرِ اللّٰہِ ۚ فَمَنۡ حَجَّ الۡبَیۡتَ اَوِ اعۡتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡہِ اَنۡ یَّطَّوَّفَ بِہِمَا ؕ وَ مَنۡ تَطَوَّعَ خَیۡرًا ۙ فَاِنَّ اللّٰہَ شَاکِرٌ عَلِیۡمٌ۔

(البقرہ: 159)

یقیناً صفا اور مَروَہ شعائراللہ میں سے ہیں۔ پس جو کوئی بھی اِس بیت کا حج کرے یا عمرہ ادا کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ ان دونوں کا بھی طواف کرے۔ اور جو نفلی طور پر نیکی کرنا چاہے تو یقیناً اللہ شکر کا حق ادا کرنے والا (اور) دائمی علم رکھنے والا ہے۔

حج کے دوران شہوانی باتوں
اور جھگڑے وغیرہ سے پرہیز

فَمَنۡ فَرَضَ فِیۡہِنَّ الۡحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَ لَا فُسُوۡقَ ۙ وَ لَا جِدَالَ فِی الۡحَجِّ۔

(البقرہ: 198)

پس جس نے ان (مہینوں) میں حج کا عزم کرلیا تو حج کے دوران کسی قسم کی شہوانی بات اور بدکرداری اور جھگڑا (جائز) نہیں ہوگا۔

حج کے دوران اللہ کے فضل کی جستجو کرو

لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ اَنۡ تَبۡتَغُوۡا فَضۡلًا مِّنۡ رَّبِّکُمۡ۔

(البقرہ: 199)

تم پر کوئی گناہ تو نہیں کہ تم اپنے ربّ سے فضل چاہو

عرفات سے واپسی پر
مشعرِ حرام کے پاس ذکر الٰہی کی تلقین

فَاِذَاۤ اَفَضۡتُمۡ مِّنۡ عَرَفٰتٍ فَاذۡکُرُوا اللّٰہَ عِنۡدَ الۡمَشۡعَرِ الۡحَرَامِ۔

(البقرہ: 199)

پس جب تم عرفات سے لوٹو تو مَشعرِحرام کے پاس اللہ کا ذکر کرو۔

قربانی کا گوشت اور خون
اللہ تک نہیں پہنچتا محض تقویٰ پہنچتا ہے

لَنۡ یَّنَالَ اللّٰہَ لُحُوۡمُہَا وَ لَا دِمَآؤُہَا وَ لٰکِنۡ یَّنَالُہُ التَّقۡوٰی مِنۡکُمۡ۔

(الحج: 38)

ہرگز اللہ تک نہ ان کے گوشت پہنچیں گے اور نہ ان کے خون لیکن تمہارا تقویٰ اس تک پہنچے گا
قربانی کا اعلیٰ معیار (آنحضور ﷺ کی ذات)

قُلۡ اِنَّ صَلَاتِیۡ وَ نُسُکِیۡ وَ مَحۡیَایَ وَ مَمَاتِیۡ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ۔

(الانعام: 163)

تو کہہ دے کہ میری عبادت اور میری قربانیاں اور میرا جینا اور میرا مَرنا اللہ ہی کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا ربّ ہے۔

قربانی کے گوشت کی تقسیم

فَکُلُوۡا مِنۡہَا وَ اَطۡعِمُوا الۡبَآئِسَ الۡفَقِیۡرَ۔

(الحج: 29)

پس ان میں سے (خود بھی) کھاؤ اور محتاج ناداروں کو بھی کھلاؤ۔

شعائر اللہ کی تعظیم

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تُحِلُّوۡا شَعَآئِرَ اللّٰہِ وَ لَا الشَّہۡرَ الۡحَرَامَ وَ لَا الۡہَدۡیَ وَ لَا الۡقَلَآئِدَ وَ لَاۤ آٰمِّیۡنَ الۡبَیۡتَ الۡحَرَامَ یَبۡتَغُوۡنَ فَضۡلًا مِّنۡ رَّبِّہِمۡ وَ رِضۡوَانًا۔

(المآئدہ: 3)

اے لوگو جو ایمان لائے ہو! شعائراللہ کی بے حرمتی نہ کرو اور نہ ہی حرمت والے مہینہ کی اور نہ قربانی کے جانوروں کی اور نہ ہی قربانی کی علامت کے طور پر پٹے پہنائے ہوئے جانوروں کی اور نہ ہی ان لوگوں کی جو اپنے ربّ کی طرف سے فضل اور رضوان کی تمنا رکھتے ہوئے حرمت والے گھر کا قصدکر چکے ہوں۔

احرام کی حالت میں شکار کی ممانعت

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَقۡتُلُوا الصَّیۡدَ وَ اَنۡتُمۡ حُرُمٌ۔

(المآئدہ: 96)

اے لوگو جو ایمان لائے ہو! شکار مارا نہ کرو جب تم اِحرام کی حالت میں ہو۔

احرام کی حالت میں شکار کرنے کا کفارہ

وَ مَنۡ قَتَلَہٗ مِنۡکُمۡ مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآءٌ مِّثۡلُ مَا قَتَلَ مِنَ النَّعَمِ یَحۡکُمُ بِہٖ ذَوَا عَدۡلٍ مِّنۡکُمۡ ہَدۡیًۢا بٰلِغَ الۡکَعۡبَۃِ اَوۡ کَفَّارَۃٌ طَعَامُ مَسٰکِیۡنَ اَوۡ عَدۡلُ ذٰلِکَ صِیَامًا لِّیَذُوۡقَ وَبَالَ اَمۡرِہٖ۔

(المآئدہ: 96)

اور تم میں سے جو اُسے جان بوجھ کر مارے تو اس کی سز ا کے طور پر کعبہ تک پہنچنے والی ایسی قربانی پیش کرے جو اس جانور کے برابر ہو جسے اس نے مارا ہے، جس کا فیصلہ تم میں سے دو صاحبِ عدل کریں۔ یا پھر اس کا کفارہ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے یا پھر اس کے برابر روزے (رکھے) تاکہ وہ اپنے فعل کا بد نتیجہ چکھے۔

(700 احکام خداوندی از حنیف محمود)

(قدسیہ نوروالا۔ناروے)

پچھلا پڑھیں

تمام نوروں کا سبب اور ذریعہ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 ستمبر 2021