• 5 مئی, 2024

ایک سبق آموزبات

حقیقی علم

’’علم سے مراد منطق یا فلسفہ نہیں ہے بلکہ حقیقی علم وہ ہے جو اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل سے عطا کرتا ہے یہ علم اللہ تعالیٰ کی معرفت کا ذریعہ ہوتا ہے اور خشیت الٰہی پیدا ہوتی ہے۔

جیسا کہ قرآن شریف میں ہی اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ اِنَّمَا یَخۡشَی اللّٰہَ مِنۡ عِبَادِہِ الۡعُلَمٰٓؤُا۔ اگر علم سے اللہ تعالیٰ کی خشیت میں ترقی نہیں ہوتی تو یاد رکھو وہ علم ترقی معرفت کا ذریعہ نہیں ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد3 صفحہ7)

مرسلہ: امّ حانیہ انور)

پچھلا پڑھیں

جلسہ سالانہ تنزانیہ 2022ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 اکتوبر 2022