• 6 مئی, 2024

جلسہ سالانہ تنزانیہ 2022ء

جماعت احمدیہ تنز انیہ کے اکاونویں جلسہ سالانہ کا انعقاد موٴرخہ30 ستمبر، یکم اور 2 اکتوبر دارالسلام کے قریب واقع Kitonga کے مقام پر ہوا۔ کورونا وبا کی وجہ سے تقریباً دو سال کے وقفہ سے امسال جلسہ سالانہ کا انعقاد ہورہا تھا۔ مکرم طاہر محمود چوہدری (امیر و مشنری انچارج تنزانیہ) نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے افسر صاحب جلسہ سالانہ اور جلسہ کمیٹی کو ہدایات دیں۔ احبابِ جماعت نے نہایت محنت سے وقارِ عمل کر کے جلسہ گاہ کی تیاری میں حصہ لیا۔پریس کانفرنس میں ٹی وی، ریڈیو، اخبارات اور آن لائن بلاگس کے ذریعہ لاکھوں افراد تک جلسہ کا اعلان پہنچایا گیا۔ امسال جلسے سے قبل جلسہ گاہ کی خصوصی طور پر renovation عمل میں آئی۔ ایک مخلص احمدی نے غیر معمولی قربانی کرتے ہوئے مکمل جلسہ گاہ کیلئے قالین donate کیا۔

جلسہ سالانہ کا آغاز

مورخہ 30ستمبر بروز جمعۃ المبارک جلسہ سالانہ کا آغاز ہوا۔ نماز جمعہ کی امامت مکرم امیر صاحب نے کروائی۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا۔ جس کے بعد افتتاحی سیشن کا آغاز ہوا۔ افتتاح کیلئے تنزانیہ کے وزیر اعظم مکرم قاسم Majaliwa صاحب کو دعوت دی گئی تھی۔لیکن وہ بیرونِ ملک دورہ کی وجہ سے تشریف نہ لاسکے۔ ان کی نمائندگی میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی اُمور مکرم جارج Simbachawene صاحب بطور مہمان خصوصی تشریف لائے۔ انہوں نے سب سے پہلے نمائش کا وزٹ کیا جہاں منتظمین نے مختصر وقت میں نمائش کا جامع تعارف پیش کیا۔اس کے بعد پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت اورمکرم مہمانِ خصوصی نے تنزانیہ کا جھنڈا لہرایا۔ احباب جماعت نے کھڑے ہوکر پرچم کشائی کی تقریب میں حصہ لیا اور نعرہ ہائے تکبیر کی صداؤں سے پورا جلسہ گاہ گونج اٹھا۔ اجتماعی دعا کے ساتھ جلسہ سالانہ کا آغاز ہوا۔

پہلاسیشن

پہلے سیشن کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ نظم کے بعد مکرم مہمانِ خصوصی صاحب نے اپنے خطاب میں جماعت احمدیہ کو جلسہ سالانہ کے انعقاد پر مبارکباد دی اور کہا کہ ’’محبت سب کیلئے، نفرت کسی سے نہیں‘‘ کا نعرہ دلوں کو موہ لیتا ہے۔ بلاشبہ اس دور میں پیار محبت ہی امن کی ضمانت ہے۔ تنزانیہ کی حکومت جماعت احمدیہ کی صحت اور تعلیم کے شعبہ جات میں خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔اسی طرح جماعت پینے کے پانی کے نلکے لگا کر لوگوں کی خدمت کررہی ہے۔دیہاتوں میں صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ عوام الناس کیلئے بہت فائدہ مند ہے۔میں نے خود لوگوں کو بہت خوش دیکھا ہے۔خون کے عطیات دینے میں بھی جماعت احمدیہ ہمیشہ پیش پیش رہتی ہے۔ اس طرح کے اچھے کاموں میں ہمیشہ حکومت کی طرف سے تعاون ملتا رہے گا۔

مکرم مہمانِ خصوصی کی تقریر کے بعد مکرم عیسیٰ شعبان علی صاحب (ڈسٹرکٹ آفیسر تعلیم) نے اپنے تاثرات میں بتایا کہ تعلیم کے شعبہ میں جماعت احمدیہ بہت اچھی خدمت کررہی ہے۔اللہ تعالیٰ مزید توفیق عطا فرمائے۔ آمین

مکرم امیر صاحب نے مہمانوں کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور اپنے افتتاحی خطاب میں جلسہ سالانہ کی اہمیت، افادیت و برکات پر مبنی حضرت مسیح موعودؑ کے اقتباسات پڑھ کر سنائے۔ جلسہ سالانہ کی مناسبت سے آپ نے احباب جماعت کو توجہ دلائی کہ ہم سب کو پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے پیغام میں موجود تمام باتوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہئے۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی اور یوں جلسہ سالانہ کا پہلا سیشن اختتام پذیر ہوا۔

رات کے کھانے کے بعد نماز مغرب و عشاء جمع کرکے ادا کی گئی۔ نمازوں کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا لائیو خطبہ جمعہ امریکہ سے نشر ہوا۔ یہ خطبہ تمام شاملینِ جلسہ نے جلسہ گاہ میں ایم ٹی اے افریقہ کے ذریعہ ملاحظہ کیا۔

جلسہ سالانہ کا دوسرا دن

جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کے پہلے سیشن کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ نظم کے بعد اس سیشن کی پہلی تقریر مکرم خواجہ مظفر احمد (مبلغ سلسلہ) نے ’’قُربِ الٰہی کے حصول کے ذرائع‘‘ کے عنوان پر کی۔ اس کے بعد معزز مہمان مکرم عمر جمعہ Kipanga (نائب وزیر تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی) کی آمد ہوئی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ دینِ اسلام علم کے حصول پر بہت زور دیتا ہے۔ نیز انہوں نے جماعت کو ملک بھر میں تعلیم کے فروغ کی کوششوں پر مبارکباد دی۔ آخر میں انہوں نے شاملین جلسہ سے درخواست کی کہ دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ان کے کام میں برکت عطا فرمائے۔

اس سیشن کی دوسری تقریر مکرم کریم الدین شمس (مبلغ سلسلہ) کی بعنوان ’’نبی اکرم ﷺ کا مصائب میں ثباتِ قدم‘‘ تھی۔اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم رمضان حسن نے ’’برکات ِخلافت‘‘ کے عنوان پر کی۔اس کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا اور نمازِ ظہر و عصر جمع کرکے ادا کی گئیں۔

دوسرا سیشن

دوسرے سیشن کا آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔ نظم کے بعد اس سیشن کی پہلی تقریر مکرم عبد اللہ حمیس Mbanga (معلم سلسلہ) نے ’’حضرت مسیح موعود ؑ کے علمی کارنامے‘‘ کے عنوان پر کی۔ مکرم شعبان عثمان شُنڈا (مبلغ سلسلہ) نے ’’وقفِ زندگی کی برکات‘‘ پر تقریر کی۔ جس کے بعد شیانگا اور گئیٹا سے تشریف لائے ہوئے نومبائعین نے ایمان افروز واقعات پیش کئے۔

ہمسایہ ممالک یوگنڈا اور کینیا سے تشریف لائے ہوئے نمائندگان کو بھی اسٹیج پر اپنے تاثرات بیان کرنے کیلئے مدعو کیا گیا۔ اس سیشن کی آخری تقریر مکرم موسیٰ عیسیٰ مشعری (مبلغ سلسلہ) نے ’’خلافت سے محبت‘‘ کے عنوان پر کی۔

جلسہ سالانہ کا تیسر ا دن۔ پہلا سیشن

تیسرے اور آخری دن کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ نظم کے بعد اس سیشن کی پہلی تقریر مکرم آصف محمود بٹ (مبلغ سلسلہ) نے ’’عائلی زندگی میں حقوق و فرائض‘‘ کے موضوع پر کی۔ اس کے بعد مکرم عبد الرحمن محمد عامے (نائب امیر) نے ’’نظامِ جماعت کی اطاعت‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔

Seventh Day Adventist چرچ کے پادری صاحب نے اپنے وفد کے ساتھ شرکت کی۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ’’جماعت احمدیہ کے ساتھ ہمارا دیرینہ دوستی کا تعلق ہے۔ در حقیقت جماعت احمدیہ امن اور رواداری کی تعلیمات پھیلارہی ہے اور ہمیں یہاں آکر بہت خوشی ہوتی ہے۔ آپ خدا کے خاص اور چنیدہ لوگ ہیں۔‘‘

اس سیشن کی آخری تقریر خاکسار نائب امیر و پرنسپل جامعہ نے ’’عہدیداران کا افرادِ جماعت کی تربیت میں کردار‘‘ کے عنوان پر کی۔اس کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا اور نماز ظہر و عصر جمع کرکے ادا کی گئی۔

آخری سیشن

مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب کی زیرِ صدارت آخری سیشن کا آغاز ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور عربی قصیدہ (یا عین فیض اللہ والعرفان) کے بعد مکرم سیف حسن Nakuchima (جنرل سیکرٹری) نے معزز مہمانوں کے تحریری پیغامات پڑھ کرسنائے۔ جس کے بعد گزشتہ دو سالوں کے دوران نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلباء میں انعامات تقسیم کیے گئے۔

مکرم امیر صاحب نے اختتامی خطاب میں احباب جماعت کو جلسہ سالانہ میں شامل ہونے پر مبارکباد دی اور احباب جماعت کو توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ جلسہ سالانہ میں جو تربیتی پروگرام ہوئے ہیں ان کی مدد سے اپنی زندگیوں میں مثبت تبدیلی پیدا کریں۔ جماعت احمدیہ کی تعلیمات ہر ایک پر واضح ہیں۔ ہمارا کوئی خفیہ ایجنڈا نہیں ہے۔ بلکہ ہمارا مشن ہر سطح پر اسلام کا امن پسند پیغام پہنچانا ہے۔ اس کیلئے ہر احمدی کو کوشش کرنی چاہئے۔اختتامی اجتماعی دعا کے بعد جامعہ احمدیہ تنزانیہ اور خدام و اطفال نے گروپس کی شکل میں ترانے اور نظمیں پڑھیں اور یوں جلسہ سالانہ تنز انیہ 2022ء کا اختتام ہوا۔

نمائش

جلسہ سالانہ تنزانیہ کے موقع پر تبلیغ و تربیت کی غرض سے ایک خصوصی نمائش کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ امسال بھی نمائش کو بڑے دلکش اور دیدہ زیب بینرز سے سجایا گیا تھا۔ جمعۃ المبارک اور اتوار کا دن مر دشاملین کیلئے جبکہ عورتوں کے لئے ہفتہ کا دن مختص کیا گیا تھا۔ جلسہ سالانہ کے تینوں دن یہ نمائش جاری رہی۔ ہر سیکشن پر معاونین ڈیوٹی پر موجو د رہے اور مہمانان کو چارٹس اور نمائش کا تعارف کرواتے رہے۔ اسی طرح خواتین کے اوقات میں لجنہ اماء اللہ کی طرف سے معاونات نے یہ خدمت انجام دی۔ نمائش کے ساتھ ساتھ دیگر سٹالز بھی موجود تھے جن میں شعبہ تبلیغ، جامعہ احمدیہ تنزانیہ، احمدیہ سیکنڈری سکول Kitonga اور جماعتی کتب کا سٹال تھا۔ ماشاء اللہ، تمام شعبہ جات نے بڑی محنت سے سٹالز کی تیاری کی او ر ڈیوٹی پر موجود رہے۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال جلسہ سالانہ میں تقریباً 4500 افراد نے شرکت کی۔ تینوں دن اجتماعی نماز تہجد جلسہ گاہ میں ہی ادا کی جاتی رہی اور نماز فجر کے معاً بعد تربیتی عناوین پر دروس کا انتظام بھی کیا گیا۔MTA امری عبیدی سٹوڈیوز تنزانیہ کی ٹیم نے بڑی محنت کے ساتھ جلسہ سالانہ کے تمام پروگرامز کی ریکارڈنگ کی۔ ریڈیو احمدیہ مٹوارہ پر مواصلاتی رابطہ کے ذریعہ تمام پروگرامز براہِ راست نشر کیے جاتے رہے۔ دیگر نیشنل ٹی وی، ریڈیو، اخبارات اور آن لائن blogs کے ذریعہ بھی خبریں شائع ہوئیں۔

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام منتظمین جلسہ کو جزائے خیر دے اور یہ جلسہ تبلیغ و تربیت نئے راستے کھولتا چلا جائے۔ آمین

(رپورٹ: عابد محمود بھٹی۔ نائب امیر و پرنسپل جامعہ احمدیہ تنزانیہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 5)