• 20 مئی, 2024

مجلس انصار اللہ یونان کا ساتواں یک روزہ سالانہ اجتماع

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مجلس انصار اللہ یونان کو اپنا ایک روزہ سالانہ اجتماع مورخہ 9 ستمبر 2022ء بروز اتوار بمقام ایتھنز مسجد منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللّٰہ۔ اجتماع سے قبل حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے منظوری حاصل کی گئی۔

اجتماع کو تین سیشن میں تقسیم کیا گیا۔ انفرادی نماز تہجد، نماز فجر اور تلاوت قرآن کریم سے دن کا آغاز کیا گیا۔ افتتاحی اجلاس کا وقت صبح 11:00 بجے رکھا گیا۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت مکرم ادریس احمد کاہلوں قائم مقام صدر مجلس انصار اللہ یونان نے کی۔ اجتماع کا آغاز حسب روایت تلاوت قرآن کریم مع اردو ترجمہ سے ہوا جو مکرم ناصر احمد نیشنل سیکرٹری تحریک جدید و وقف جدید نے پیش کیا۔ نظم مکرم داؤد احمد جنجوعہ نے خوش الحانی سے پیش کی۔ نظم کے بعد عہد انصار اللہ دہرایا گیا۔ عہد کے بعدمحترم صدرِ مجلس نے افتتاحی خطاب فرمایا۔ آپ نے 75 سال پورے ہونے پر حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا تاریخی خطاب برموقع سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ برطانیہ کا خلاصہ پیش کیا جس میں حضورِ انور نے انصار اللہ کو مخاطب کر کے فرمایا تھا کہ ’’انصار کا کام دعوت الی اللہ کرنا، قرآن کریم پڑھانا، تربیت کرنا اور کمزوریوں کو دور کرنا ہے۔ہمارا اصل مقصد دین میں ترقی ہے اگر ہمارے قدم آگے نہیں بڑھ رہے تو ہم صرف نام کے انصار اللہ ہیں۔ انصار اللہ کا نام ان کو احساس دلاتا رہے کہ ہم نے اللہ کا مددگار بننا ہے اور ہر قربانی کرنی ہے۔ حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ تنظیم قائم فرمائی تو ابراہیمی دعا رَبَّنَا وَابْعَثْ فِیْھِمْ رَسُوْلًا۔۔۔ کوسامنے رکھ کر قائم فرمائی۔ انصار اللہ پر ذمہ داری ڈالی گئی کہ تمہارا کام دعوت الی اللہ کرنا، قرآن کریم پڑھانا، اچھی تربیت کرنا، قوم کی دنیاوی کمزوریوں کو دور کر کے انہیں ترقی کے میدان میں بڑھانا ہے۔پس یہ مقاصد ہیں جن کے لئے انصار اللہ قائم کی گئی تھی۔‘‘

اس خطاب کے بعد دعا ہوئی۔ دعا کے بعد علمی مقابلہ جات ہوئے جس میں تلاوت قرآن کریم، نظم، تیار شدہ تقریر اور اذان شامل ہیں۔

نماز ظہر و عصر جمع کر کے پڑھائی گئیں اور طعام کا وقفہ ہوا۔

دوسرا اجلاس 4:00 بجے شروع ہوا اس اجلاس کی صدارت بھی مکرم ادریس احمد کاہلوں قائم مقام صدر مجلس انصار اللہ نے کی۔ تلاوت قرآن کریم مع اردو ترجمہ مکرم داؤد احمد جنجوعہ نے پیش کی۔ پہلی تقریر بعنوان ‘‘تلقین عمل، آپس میں بھائی بھائی بن جاؤ’’ جو مکرم ناصر احمد نیشنل سیکرٹری تحریک جدید، وقف جدید نے پیش کی۔ آپ نے اپنی تقریر میں فرمایا کہ ‘‘ ہمارے پیارے مذہب کی دیگر تمام مذاہب کے مقابل پر ایک بڑی اور نمایاں خوبی یہ بھی ہے کہ اس نے ہمیں ایک دوسرے کی عزت نفس کا خاص خیال رکھنے کی نصیحت فرمائی ہے اور اس نصیحت کے دائرے میں کسی خاص گروہ کی بجائے ہر چھوٹے بڑے اور امیر غریب کو شامل کر دیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ حیوانات اور نباتات کے حقوق بھی ہمیں افضل الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسوہ حسنہ میں نہایت احسن طریق پر ادا ہوتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ حضرت مسیح موعودؑ نے بھی ہمیں ایک دوسرے کی عزت کرنے اور بڑوں کا کہنا ماننے اور چھوٹوں سے محبت کرنے کی نصیحت فرمائی ہے اور اطاعت کی روح کو سمجھنے اور پانے کے طریق بتائے ہیں۔ آپؑ فرماتے ہیں کہ ہماری جماعت کو سرسبزی نہیں آئے گی جب تک کہ وہ آپس میں سچی ہمدردی نہ کریں۔ جس کو پوری طاقت دی گئی وہ کمزور سے محبت کرے۔ جماعت تب بنتی ہے کہ بعض کی ہمدردی کرے۔ پردہ پوشی کی جاوے۔ جب یہ حالت پیدا ہو تب ایک وجود ہو کر ایک دوسرے کے جوارح ہو جاتے ہیں اور اپنے تئیں حقیقی بھائی سے بڑھ کر سمجھتے ہیں’’۔
دوسری تقریر مکرم چوہدری مشتاق احمد نائب نیشنل صدر یونان جس کا عنوان تھا ‘‘ذکر حبیب، حضرت مسیح موعودؑ کا عشق رسولؐ’’۔ آپ نے تقریر کے آغاز میں سورہ آل عمران کی آیت 32 کی تلاوت کے بعد فرمایا کہ ہمارے آقا و مولا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ مقام و مرتبہ حاصل ہے جو کسی نبی کو حاصل نہیں یعنی اگر تم خدا کی محبت حاصل کرنا چاہتے ہو تو اس کا ذریعہ محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے پورے عالم اسلام میں بہت سے بزرگوں نے اس پر عمل کرتے ہوئے اللہ کا قرب حاصل کیا اور ان لوگوں کی صف میں شامل ہو گئے جن سے خدا پیار کرتا ہے لیکن حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنے آقا سے جس جس عشق ومحبت اور پیار کا اظہار کیا اس کی مثال تاریخ اسلام میں نہیں ملتی اس زمانہ میں جب آپ کا عشق انتہا تک پہنچا تو اللہ تعالیٰ نے آپ ہی کو اپنے آقا و مولا کے لائے ہوئے دین کی تجدید کے لئے چنا آس کے بعد اپنی تقریر کو جاری رکھتے ہوئے افراد خاندان اور صحابہ اکرام کی عشق رسول کے متعلق مختلف روایات بیان کیں اور آس کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات سے آپ کے اپنے آقا سے عشق و وفا کے مختلف واقعات پیش کئے اور آخر پر دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو بھی اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یارب العالمین
اختتامی اجلاس
5:10 بجے شروع ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت مکرم عطاء النصیر نیشنل صدر و مربی سلسلہ یونان نے کی۔ تلاوت قرآن کریم مع اردو ترجمہ مکرم ناصر احمد۔ تلاوت کے بعد عہد انصار اللہ دہرایا گیا۔ نظم ‘‘آئے وہ دن کہ جن کی چاہت میں’’ مکرم داؤد احمد جنجوعہ نے پیش کی۔ رپورٹ اجتماع مکرم ادریس احمد کاہلوں قائم مقام صدر مجلس انصار اللہ نے پیش کی۔

تقریب تقسیم انعامات

علمی مقابلہ جات میں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں مکرم عطاء النصیر نیشنل صدر و مربی سلسلہ نے انعامات تقسیم کئے اور اختتامی خطاب فرمایا۔ آپ نے فرمایا کہ میں نے حضرت امیر المومنین کے خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 29 ستمبر 2017ء کا انتخاب کیا ہے جو حضور انور نے سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ یوکے کے موقع پر ارشاد فرمایا تھا:۔‘‘اس حوالہ سے میں انصار کو ایک انتہائی اہم اور بنیادی چیز کی طرف توجہ دلانی چاہتا ہوں اور وہ ہے نماز۔ نماز ہر مومن پر فرض ہے لیکن چالیس سال کی عمر کے بعد اللہ تعالیٰ کی عبادت اور نماز کی طرف زیادہ توجہ پیدا ہونی چاہئے کہ وقت تیزی سے آ رہا ہے جب میں نے اللہ تعالیٰ کے حضور حاضر ہونا ہے اور وہاں ہمارے ہر عمل کا حساب کتاب ہونا ہے۔نماز کے پڑھنے کی طرف جب بھی اللہ تعالیٰ نے توجہ دلائی ہے تو اس طرف توجہ دلائی کہ نماز میں باقاعدگی بھی ہو، تمام نمازیں وقت پر ادا ہوں اور باجماعت ادا ہوں۔ نماز کے قائم کرنے کا حکم ہے اور نماز کے قائم کرنے کا مطلب ہی نماز کو وقت پر اور باجماعت ادا کرنا ہے۔انصار اللہ کو خاص طور پر سب سے زیادہ اس بات کی طرف توجہ دینی چاہئے کہ ان کا ہر ممبر نماز باجماعت کا عادی ہو بلکہ ہر ناصر کو خود اپنا جائزہ لینا چاہئے اور کوشش کرنی چاہئے کہ وہ نماز باجماعت کے عادی ہوں سوائے بیماری ار معذوری کی صورت کے نماز باجماعت ادا کرنے کی انتہائی کوشش کرنی چاہئے۔ اگر قریب کوئی مسجد یا نماز سینٹر نہیں ہے تو علاقے کے کچھ لوگ کسی گھر میں جمع ہو کر نماز باجماعت پڑھ سکتے ہیں۔ اگر یہ سہولت بھی نہیں تو گھر کے افراد مل کر نماز باجماعت پڑھیں۔ اس سے بچوں کو بھی، نوجوانوں کو بھی نماز اور باجماعت نماز کی اہمیت کا احساس ہو گا۔’’

محترم صدر مجلس نے شام 6:00 بجے اختتامی دعا کروائی۔ حاضری اس طرح سے رہی کہ انصار جو مسجد میں حاضر ہوئے ان کی تعداد 11 تھی اور خدام 5 شامل ہوئے اس طرح ٹوٹل حاضری 16 رہی۔

اللہ تعالیٰ کے حضور دعا ہے کہ رب کائنات ہم سب کو اور ہماری اولادوں کو پنچوقتہ نماز باجماعت کا عادی بنائے اور ہمیشہ نظام خلافت سے وابستہ رہ کر بھر پور اور مقبول خدمت دین کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پر چلاتے ہوئے خلافت کی رسی کو مضبوطی، تقویٰ اور کامل اطاعت و فرمانبرداری کے ساتھ تھامے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(رپورٹ: ارشد محمود۔ نمائندہ الفضل آن لائن، یونان)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 5)